انسانی کہانیاں عالمی تناظر

صحافت کو درپیش خطرات سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی ضرورت، گوتیرش

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ آزادی صحافت کے بغیر حقیقی آزادی ممکن نہیں اور صحافتی آزادی انتخاب نہیں بلکہ ضرورت بن چکی ہے۔
UN News/Laura Quiñones
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ آزادی صحافت کے بغیر حقیقی آزادی ممکن نہیں اور صحافتی آزادی انتخاب نہیں بلکہ ضرورت بن چکی ہے۔

صحافت کو درپیش خطرات سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی ضرورت، گوتیرش

ثقافت اور تعلیم

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں صحافیوں کی زندگی کو خطرات درپیش ہیں جن سے نمٹنے کے لیے حکومتوں، نجی شعبے اور سول سوسائٹی کو متحدہ کردار ادا کرنا ہو گا۔

آج آزادی صحافت کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ حقائق کے بغیر غلط اور گمراہ کن اطلاعات کا مقابلہ ممکن نہیں۔ اس مقصد کے لیے صحافیوں کا کردار سب سے اہم ہے لیکن دنیا بھر میں انہیں اپنے کام کی وجہ سے تشدد، گرفتاریوں اور ہراسانی کا سامنا ہے۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ صحافیوں کے قابل قدر کام کا اعتراف کرتا ہے جو لوگوں کو باخبر رکھتے ہیں۔آزادی صحافت کے بغیر حقیقی آزادی ممکن نہیں اور صحافتی آزادی انتخاب نہیں بلکہ ضرورت بن چکی ہے۔

ماحولیاتی صحافیوں کو خطرات 

سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ صحافت کے مقامی، قومی اور عالمی ادارے موسمیاتی بحران، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور موسمیاتی ناانصافی جیسے مسائل کو اجاگر کر سکتے ہیں۔ ان کے کام سے لوگوں کو زمین کی حالت زار سے آگاہ، متحرک اور تبدیلی کے لیے بااختیار ہونے میں مدد ملتی ہے۔ صحافی ماحولیاتی انحطاط کی اطلاع بھی دیتے ہیں۔ وہ ماحول کو پہنچائے جانے والے نقصان کے بارے میں بتاتے ہیں جس سے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔

تاہم، بعض طاقتور لوگ، کمپنیاں اور ادارے ماحولیاتی صحافیوں کو ان کے کام سے روکنے کی کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماحولیاتی صحافت تیزی سے خطرناک کام بنتا جا رہا ہے۔ ایسے صحافیوں کو خاموش کرانے اور انہیں گرفتار و ہراساں کرنے کے لیے قانونی عمل کا غلط استعمال بھی ہوتا ہے۔ موسمیاتی حوالے سے گمراہ کن اطلاعات کے ذریعے قابل تجدید توانائی سمیت اس مسئلے کے ثابت شدہ حل جھٹلائے جاتے ہیں۔

حالیہ دہائیوں میں غیرقانونی کان کنی، درخت کاٹے جانے، جانوروں کا شکار اور دیگر ماحولیاتی مسائل کو سامنے لانے والے درجنوں صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایسے بیشتر واقعات کے ذمہ داروں کو سزا نہیں ملی۔ 

یونیسکو نے بتایا ہے کہ گزشتہ پندرہ برس میں ماحولیاتی مسائل پر اطلاعات دینے والے صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے اداروں پر 750 حملے ہو چکے ہیں اور ان کی رفتار بڑھتی جا رہی ہے۔ 

آزادی صحافت کا تحفظ

تاہم، سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ ایسے خطرات صرف ماحولیاتی صحافیوں کو ہی درپیش نہیں بلکہ جنگوں اور جمہوریت پر اطلاعات دینے والے صحافیوں کی زندگی بھی خطرے میں ہے۔ 

دنیا بھر میں صحافی اطلاعات دینے کے کام میں خطرات مول لے رہے ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کی عسکری کارروائیوں میں بہت بڑی تعداد میں صحافیوں کی ہلاکت ہولناک ہے۔ 

سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں صحافت خطرات سے دوچار ہے اور اسی لیے آزادی صحافت کا عالمی دن بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ حکومتوں، نجی شعبے اور سول سوسائٹی کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر دنیا بھر میں صحافت کی آزادی اور صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے کارکنوں کے حقوق کو تحفظ دینے کے عزم کی توثیق کریں۔