انسانی کہانیاں عالمی تناظر

افغانستان: بارودی سرنگوں سے بچوں کی ہلاکتوں پر یونیسف کا اظہار افسوس

جنگ زدہ علاقوں میں بارودی سرنگوں اور بموں سے ہلاک ہونے والے بچوں کی یاد میں نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے صحن میں یونیسف کی طرف سے ہزاروں بستے رکھے گئے ہیں (فائل فوٹو)۔
© UNICEF/Farber/Getty
جنگ زدہ علاقوں میں بارودی سرنگوں اور بموں سے ہلاک ہونے والے بچوں کی یاد میں نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے صحن میں یونیسف کی طرف سے ہزاروں بستے رکھے گئے ہیں (فائل فوٹو)۔

افغانستان: بارودی سرنگوں سے بچوں کی ہلاکتوں پر یونیسف کا اظہار افسوس

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے افغانستان میں بارودی سرنگوں کے دو دھماکوں میں 10 سے زیادہ بچوں کے ہلاک اور اپاہج ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یہ واقعات گزشتہ اتوار کو افغانستان کے صوبہ غزنی اور ہرات میں پیش آئے۔ یونیسف نے متاثرہ بچوں کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔ 

1989 سے اب تک تقریباً 44 ہزار افغان شہری باردوی سرنگوں اور اَن پھٹے گولہ بارود کی زد میں آ کر ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔ بارودی سرنگوں کے خاتمے کا کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے 'یو این مائن ایکشن سروس' (یونمیس) کے مطابق 35 سال میں ایسے لوگوں کی ماہانہ اوسط تعداد 110 بنتی ہے۔ 

2022 میں بارودی سرنگوں اور اَن پھٹے گولہ بارود کے اثرات کے بارے میں یونیسف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اُس برس ایسے واقعات میں 700 یا روزانہ تقریباً 2 بچے ہلاک و زخمی ہوئے تھے۔