انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عالمی تجارت ایک بار پھر بہتری کی طرف گامزن، انکٹاڈ

تنزانیہ کی ایک بندرگاہ پر کارکن باربرداری کرتے ہوئے۔
© ILO/Marcel Crozet
تنزانیہ کی ایک بندرگاہ پر کارکن باربرداری کرتے ہوئے۔

عالمی تجارت ایک بار پھر بہتری کی طرف گامزن، انکٹاڈ

معاشی ترقی

اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت اور ترقی (انکٹاڈ)کے تازہ ترین عالمی جائزے کے مطابق کئی سہ ماہیوں کی سست روی کے بعد عالمی تجارت 2024 کے باقی عرصہ میں بہتری کی طرف مائل نظر آ رہی ہے۔

سال 2022 میں عالمی تجارت کا حجم ریکارڈ 32 ٹریلین ڈالر تھا جبکہ گزشتہ سال اس کے مقابلے میں تین فیصد کمی دیکھی گئی، جو کہ تقریباً  ایک ٹریلین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

Tweet URL

تاہم شعبہِ خدمات نے گزشتہ سال آٹھ فیصد یا 500 بلین ڈالر بڑھوتری کا مظاہرہ کیا تھا۔ جبکہ سال 2022 کے مقابلے میں اشیاء کی تجارت میں 1.3 ٹریلین ڈالر یا پانچ فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں اشیاء و خدمات کے لین دین میں بہتری اور پچھلی سہ ماہیوں کی نسبت استحکام پیدا ہوا۔ اس حوالے سے ترقی پذیر ممالک خاص طور پر افریقہ، مشرقی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے خطوں میں حوصلہ افزاء رحجانات دیکھنے کو ملے۔

علاقائی تجارت

انکٹاڈ کے مطابق کچھ مستثنیات کے علاوہ بڑی معیشتوں میں عمومی طور درآمدات و برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی۔ مثلاً روس میں تجارتی اعدادوشمار کے اعتبار سے نمایاں اتار چڑھاؤ رہا جبکہ 2023 کے آخر تک چین میں اشیاء کی تجارت بڑھی خاص طور پر درآمدات میں 5 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ انڈیا کی برآمدات میں پانچ فیصد اضافہ ہوا جبکہ روس اور یورپی یونین کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی۔

جائزے کے مطابق سال 2023 میں ترقی پذیر دنیا میں تجارتی حجم میں تقریباً چار فیصد جبکہ ترقی یافتہ معیشتوں میں تقریباً چھ فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس حوالے سے جنوب۔جنوب تجارت یا ترقی پذیر معیشتوں کے مابین تجارت میں تقریباً سات فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے کو ملی۔

تاہم 2023 کی آخری سہ ماہی میں مندی کا یہ رجحان الٹنا شروع ہوا۔ ترقی پذیر ممالک میں تجارتی نمو کا پھر سے آغاز ہوا جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں تجارت مستحکم رہی۔

بدلتی ترجیحات

سال 2023 میں دو طرفہ تجارت جغرافیائی و سیاسی کشیدگی سے متاثر ہوتی رہی۔ مثلاً روس نے یورپی یونین پر اپنا معاشی انحصار کم کرتے ہوئے چین کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات استوار کرنے پر توجہ مرکوز رکھی جبکہ چین اورامریکہ کے درمیان باہمی تجارت 2023 میں مزید کم ہوئی۔

افریقی معیشتوں کے درمیان تجارت میں گزشتہ سال چھ فیصد اضافہ ہوا جبکہ مشرقی ایشیا اور لاطینی امریکہ کے خطوں کے ممالک کی باہمی تجارت اوسطاً کم رہی۔