انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عالمی معیشت ابھی تک کووڑ۔19 کا ڈنگ محسوس کر رہی ہے

فیلپائن میں کارکن ایک بڑی بلڈنگ کی کھڑکیاں صاف کرتے ہوئے۔
© ILO/Bobot Go
فیلپائن میں کارکن ایک بڑی بلڈنگ کی کھڑکیاں صاف کرتے ہوئے۔

عالمی معیشت ابھی تک کووڑ۔19 کا ڈنگ محسوس کر رہی ہے

معاشی ترقی

دنیا کی معاشی صورتحال اور امکانات کے بارے میں اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ۔19 وباء کے دیرپا اثرات کے باعث عالمی معیشت کی مضبوط انداز میں بحالی کے امکانات کمزور ہیں۔

رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے مسلسل بگڑتے اثرات کے علاوہ متواتر مہنگائی، بڑھتی ہوئی شرح سود اور غیریقینی معاشی صورتحال کے ہوتے ہوئے کم شرح نمو طویل عرصہ تک برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔

Tweet URL

ترقیاتی مسائل

اقوام متحدہ میں معاشی و سماجی امور کے شعبے کے نائب سیکرٹری جنرل لی جُنہوا نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی معاشی مںظرنامہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول کے لئے بھی فوری خطرہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ "عالمی برادری کو چاہئیے کہ وہ بہت سے ترقی پذیر ممالک کو درپیش مالی وسائل کی بڑھتی ہوئی قلت پر قابو پانے، پائیدار ترقی کے لئے ضروری سرمایہ کاری سے متعلق ان کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے اور مشمولہ و پائیدار طویل مدتی ترقی کے لئے اپنی معیشتوں کو تبدیل کرنے میں مدد دے۔

'ڈی ای ایس اے' کی تیار کردہ اس رپورٹ کے مطابق متوقع طور پر عالمی معیشت 2023 میں 2.3 فیصد اور 2024 میں 2.5 فیصد ترقی کرے گی جو کہ 2023 میں عالمگیر معاشی ترقی کے حوالے سے کی جانے والی پیش گوئیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قدرے بہتر شرح ہے۔

علاقائی اثرات

امریکہ میں گھریلو اخراجات مستحکم رہنے کی بدولت 2023 میں شرح نمو اندازوں سے 1.1 زیادہ رہے گی۔

گیس کی قیمتوں میں کمی اور صارفین کے اخراجات میں اضافے کی بدولت یورپی یونین کی معیشت میں 0.9 فیصد ترقی کا امکان ہے۔ کووڈ۔19 سے متعلق پابندیاں اٹھائے جانے کے نتیجے میں 2023 میں چین کی شرح نمو میں 5.3 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

خوفناک منظرنامہ

اس بہتری کے باجود شرح نمو وباء سے پہلے دو دہائیوں کی 3.1 فیصد اوسط شرح کے مقابلے میں اب بھی کم ہے۔

بہت سے ترقی پذیر ممالک کے لئے ترقی کے امکانات قرضوں کی کڑی شرائط اور بیرون ملک سے مالی سہولت کے حصول کی بھاری لاگت کے سبب بگڑ گئے ہیں۔

افریقہ، لاطینی امریکہ اور غرب الہند کے ممالک میں فی کس مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں امسال معمولی سا اضافہ ہی متوقع ہے جس سے جامد معاشی کارکردگی کا طویل مدتی رحجان مزید تقویت پکڑے گا۔

2023 میں کم ترین ترقی یافتہ ممالک میں معاشی ترقی کی شرح 4.1 فیصد اور 2024 میں 5.2 فیصد رہنے کا امکان ہے جو کہ 2030 تک پائیدار ترقی کے ایجنڈے میں طے کردہ سات فیصد کے ہدف سے کہیں کم ہے۔

ارضی سیاسی کشیدگیوں، عالمگیر طلب میں کمی اور کڑی مالی و مالیاتی پالیسیوں کے باعث عالمگیر تجارت پر بدستور دباؤ ہے۔ 2023 میں اشیا اور خدمات کی عالمگیر تجارت کے حجم میں 2.3 فیصد تک اضافہ ہونے کی توقع ہےجو کہ وباء سے پہلے کے رحجان کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔