انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اسلامی عطیات میں اضافہ، یو این ایچ سی آر

اس وقت 72 لاکھ سے زیادہ شامی شہری اپنے ہی ملک میں بے گھر ہیں جبکہ 50 لاکھ سے زیادہ نے پانچ ہمسایہ ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔
© UNHCR/Claire Thomas
اس وقت 72 لاکھ سے زیادہ شامی شہری اپنے ہی ملک میں بے گھر ہیں جبکہ 50 لاکھ سے زیادہ نے پانچ ہمسایہ ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔

پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اسلامی عطیات میں اضافہ، یو این ایچ سی آر

انسانی امداد

گزشتہ برس دنیا بھر میں بہت سے مشکل حالات کے باوجود خدمت خلق کے اسلامی اقدامات کی بدولت 4 کروڑ 60 لاکھ ڈالر جمع کیے گئے جس سے لاکھوں پناہ گزینوں کے لیے ہنگامی مدد کی فراہمی ممکن ہوئی۔

اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے ادارے 'یو این ایچ سی آر' کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس مسلمانوں کی جانب سے زکوٰۃ اور صدقے کی صورت میں فراہم کردہ عطیات 2022 کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ رہے ۔ ان عطیات سے 23 ممالک میں 20 لاکھ پناہ گزینوں کی بہت سے ضروریات پوری کی گئیں۔

Tweet URL

زکوٰۃ اور صدقے سے حاصل ہونے والے ان وسائل سے جن ممالک میں مدد پہنچائی گئی ان میں افغانستان، بنگلہ دیش، یونان، انڈیا، ایران، اردن، کینیا، لبنان، ملائشیا، نمیبیا، نائجیریا، پاکستان اور تیونس نمایاں ہیں۔

2023 میں 'یو این ایچ سی آر' کو امدادی مقاصد کے لیے درکار مجموعی مالی وسائل کا 50 فیصد سے بھی کم موصول ہوا تھا۔ اس طرح اسلامی عطیات کی صورت میں حاصل ہونے والے وسائل کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔

پناہ گزین زکوٰۃ فنڈ

اس وقت دنیا میں تقریباً 50 فیصد پناہ گزینوں کا تعلق ایسے ممالک سے ہے جو اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے رکن ہیں۔ اسی لیے 'یو این ایچ سی آر' نے مسلمان ممالک سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کی مدد کے خصوصی طریقے وضع کرنےکے لیے اسلامی فلاحی اداروں کے ساتھ کام کیا ہے۔ ان میں 'رفیوجی زکوٰۃ فنڈ' بھی شامل ہے۔ 

زکوٰۃ صاحب استطاعت افراد پر واجب ہے اور یہ عطیہ غریبوں، قرض داروں اور بے یارومددگار اجنبیوں کو دیا جاتا ہے۔

پناہ گزینوں کے لیے اسلامی خدمت خلق مسلسل فروغ پا رہی ہے جس کا اندازہ یوں ہوتا ہے کہ گزشتہ دو برس میں 'یو این ایچ سی آر' کو اسلامی فلاحی تنظیموں کی جانب سے ملنے والے عطیات کا حجم تقریباً دو گنا بڑھ گیا ہے۔ اگرچہ یہ ادارے کو حاصل ہونے والے مجموعی امدادی وسائل کا چھوٹا سا حصہ ہے لیکن اس سے بے گھری کے بعض ایسے حالات سے نمٹنے میں نمایاں مدد ملی ہے جہاں مالی وسائل کی شدید قلت تھی۔

'یو این ایچ سی آر' کے صدقہ جاریہ پروگرام کے تحت چاڈ میں پناہ گزینوں کی آبادیوں میں پانی کے نلکوں کی تنصیب اس کی نمایاں مثال ہے۔ اس اقدام کی بدولت ان لوگوں کو پانی کے حصول کے لیے طویل سفر طے کرنے سے نجات ملی ہے اور خواتین کو تحفظ حاصل ہوا ہے۔

رمضان اپیل

رواں سال مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کا آغاز ایسے موقع پر ہوا ہے جب شام کے بحران کو 13 برس مکمل ہو رہے ہیں۔ اس وقت 72 لاکھ سے زیادہ شامی شہری اپنے ہی ملک میں بے گھر ہیں جبکہ 50 لاکھ سے زیادہ نے پانچ ہمسایہ ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔ 

یہ مقدس مہینہ اپریل میں سوڈان کے تنازع کو ایک سال مکمل ہونے سے چند روز پہلے ختم ہو گا۔ اس بحران میں 80 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ پانچ لاکھ سے زیادہ ہمسایہ ملک چاڈ میں پناہ گزین ہیں جہاں سوڈان کا تنازع شروع ہونے کے بعد ان کی تعداد میں دو گنا اضافہ ہو چکا ہے۔

اسی طرح یمن، افغانستان اور روہنگیا نسل سے تعلق رکھنے والے لاکھوں پناہ گزینوں سمیت بہت سے علاقوں میں مسلمان پناہ گزین رمضان کا مہینہ اپنے گھر سے دور گزاریں گے۔

'یو این ایچ سی آر' نے آج سالانہ رمضان اپیل بھی جاری کی ہے جس میں عطیہ دہندگان سے ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے کہا گیا ہے۔ 

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرینڈی کا کہنا ہے کہ رمضان خوشی، ممنونیت اور خاندان یا برادری کی سطح پر اکٹھے ہونے کا موقع ہے۔ تاہم دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے تشدد نے بے شمار خاندانوں کو ایسے مواقع سے محروم کر دیا ہے۔