انسانی کہانیاں عالمی تناظر

بلا ضرورت جنگ پر یوکرین کے ساتھ یکجہتی کی ضرورت: ڈینس فرانسس

بمباری سے بچاؤ کے لیے سینکڑوں بچے اپنے والدین اور پالتو جانوروں کے ساتھ کیئو کے ایک زیر زمین ٹرین سٹیشن میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
© UNICEF/Aleksey Filippov
بمباری سے بچاؤ کے لیے سینکڑوں بچے اپنے والدین اور پالتو جانوروں کے ساتھ کیئو کے ایک زیر زمین ٹرین سٹیشن میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

بلا ضرورت جنگ پر یوکرین کے ساتھ یکجہتی کی ضرورت: ڈینس فرانسس

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ انصاف اور امن کی جستجو میں یوکرین کے لوگوں کا ساتھ دیں۔

یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر روس کے حملے کو دو سال مکمل ہونے پر جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ غیرضروری جنگ پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہے۔ اس سے ماحول کو بھی نقصان ہو رہا ہے جبکہ دنیا کو جوہری حادثے کا خطرہ بھی درپیش ہے۔

Tweet URL

ان کا کہنا تھا کہ اس اذیت اور تکلیف کے دو سال کو یاد کرتے ہوئے یوکرین کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے اور انہیں ثابت قدمی سے مدد دی جانی چاہیے۔ 

یوکرین کے مسئلے پر آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی ہو رہا ہے۔ 

تباہی و بربادی

روس نے 24 فروری 2022 کو یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر حملہ شروع کیا تھا۔ اس جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں، لاکھوں بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ سکولوں اور ہسپتالوں سمیت بہت سی اہم تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں یوکرین کے بچوں کو جبراً روس بھیجے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔

رواں سال کرائمیا پر روس کے قبضے اور اس کے غیرقانونی الحاق کو بھی دس برس مکمل ہو رہے ہیں۔ 

جنرل اسمبلی کے ہال میں 193 رکن ممالک کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈینس فرانسس نے کہا کہ یوکرین میں ہونے والی تباہی و بربادی سب کے سامنے ہے اور وہاں کے لوگوں کو درپیش تکالیف سے نظریں نہیں چرائی جا سکتیں۔

جنگ کے عالمگیر اثرات

انہوں نے کہا کہ جنگ نے خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں یا توانائی کے تحفظ کو لاحق خطرے کی صورت میں دنیا بھر کے ممالک کو کسی نہ کسی طور متاثر کیا ہے۔ 

مزید برآں، اس جنگ سے عالمگیر ارضی سیاسی اور ارضی معاشی صورت حال بھی تبدیل ہوئی ہے اور اس سے ناصرف جنگ میں شامل ممالک بلکہ دیگر دنیا بالخصوص ترقی پذیر ممالک کو براہ راست نقصان ہو رہا ہے۔

بین الاقوامی تعلقات میں بگاڑ

ڈینس فرانسس نے کہا کہ یوکرین کی جنگ میں ممالک کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کے اصولوں کی پامالی سے اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیادوں کو نقصان ہو رہا ہے۔ 

اس جنگ نے ایسے وقت میں بین الاقوامی تعلقات کا نازک توازن بگاڑ دیا ہے جب کثیر رخی مسائل کو حل کرنے کے لیے اتحاد، یکجہتی اور تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اس تنازع پر اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کچھ کرنے سے قاصر ہے جبکہ جنرل اسمبلی نے روس کی جارحیت کی مذمت کی ہے اور اسے یوکرین سے اپنی فوجیں غیرمشروط طور پر واپس بلانے کو کہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو اپنے چارٹر کی مطابقت سے ایسے تنازعات کی مذمت کرنے کے علاوہ جامع، منصفانہ اور پائیدر امن کے لیے فعال طور سے کام کرنا ہو گا۔

اسمبلی کے صدر نے جنگوں کا خاتمہ کرنے اور یوکرین، روس اور دنیا بھر کے ممالک کے لیے امید، یقین اور خوشحالی پر مبنی مستقبل ممکن بنانے کی کوششیں تیز کرنے پر زور دیا ہے۔