انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: ہسپتالوں کے اردگرد جنگ سے طبی سہولتوں تک رسائی ناممکن

غزہ پر میزائل حملے میں زخمی ہونے والے اس بچے کی ٹانگ کاٹنی پڑی ہے۔
© UNICEF/Abed Zaqout
غزہ پر میزائل حملے میں زخمی ہونے والے اس بچے کی ٹانگ کاٹنی پڑی ہے۔

غزہ: ہسپتالوں کے اردگرد جنگ سے طبی سہولتوں تک رسائی ناممکن

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے غزہ کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدید زمینی لڑائی کے باعث مریضوں اور زخمیوں کے لیے ہسپتالوں میں آنے جانے کا کوئی راستہ نہیں رہا۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ترجمان کرسچین لنڈمیئر نے بتایا ہے کہ غزہ کے الخیر ہسپتال کو حملوں کا سامنا ہے اور نصر ہسپتال چاروں طرف سے زیرمحاصرہ ہے جس میں داخلے یا وہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ان حالات میں ہسپتال کے اندر موجود لوگ یہ نہیں جانتے کہ اگلے لمحے ان کے ساتھ کیا ہو گا۔

Tweet URL

ہنگامی طبی ضروریات

'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے سوموار کو خان یونس میں ہسپتالوں کے قریب متواتر لڑائی کے بارے میں بتایا تھا جس میں زخمی ہونے والوں کے لیے ہسپتال پہنچنا اور طبی مدد کا حصول ممکن نہیں تھا۔ 

کرسچین لنڈمیئر نے کہا کہ یہ صورت حال ناقابل قبول ہے اور دنیا میں کہیں بھی کسی طبی مرکز کو ایسے حالات درپیش نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اس وقت غزہ میں تقریباً 20 ہسپتال غیرفعال ہو چکے ہیں۔

علاقے میں صرف 14 ہسپتال کام کر رہے ہیں۔ ان میں سات شمالی اور سات جنوبی غزہ میں واقع ہیں۔ تین مہینے سے زیادہ عرصہ سے جاری بمباری کے باعث طبی ضروریات میں بہت بڑے پیمانے پر اضافہ ہو گیا ہے۔

شدید بھوک اور مایوسی

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں پانچ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو تباہ کن درجے کے غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے ادارے کی ترجمان عبیر عطیفہ نے کہا ہے کہ جنگ کے باعث غذائی امداد کے حجم میں متواتر کمی آنے سے قحط کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ غزہ کے لوگ دنیا میں اس خطرے کا سامنا کرنے والا سب سے بڑا انسانی گروہ ہیں۔ علاقے میں حالات جس تیرفتار سے اس نہج پر پہنچے وہ انتہائی پریشان کن ہے۔

ترجمان نےکہا ہے کہ علاج کی غرض سے مصر لے جائے جانے والے بچے غذائی قلت اور کم وزنی کا شکار پائے گئے ہیں۔ اگر جنگ میں انسانی بنیادوں پر مزید وقفہ نہ آیا تو پہلے ہی بھوک کا شکار لوگوں کی حالت مزید بگڑ جائے گی۔

انہوں نے غزہ میں سنگین انسانی حالات کو واضح کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مایوسی اور بھوک کا شکار لوگ خوراک کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔ ایک حالیہ واقعے میں ہسپتالوں کے لیےایندھن لے کر جانے والے قافلے کو لوگوں نے خوراک کے حصول کے لیے کئی مرتبہ روکا۔