انسانی کہانیاں عالمی تناظر

موسمیاتی انصاف کا وقت آن پہنچا ہے، یو این چیف

پاکستان کے جنوبی علاقے میں بچے خشک زمین پر کھیل رہے ہیں۔
© UNICEF/Vlad Sokhin
پاکستان کے جنوبی علاقے میں بچے خشک زمین پر کھیل رہے ہیں۔

موسمیاتی انصاف کا وقت آن پہنچا ہے، یو این چیف

موسم اور ماحول

یورپی موسمیاتی ادارے نے بتایا ہے کہ گزشتہ برس پڑنے والی شدید ترین گرمی کے باعث مجموعی عالمی حدت میں قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.48 ڈگری سیلسیئس اضافہ ہوا ہے جو پیرس معاہدے میں طے کردہ 1.5 ڈگری کی حد سے معمولی سا ہی کم ہے۔

کوپرنیکس موسمیاتی ادارے کے مطابق رواں مہینہ بھی اب تک بہت گرم رہا ہے۔ اس طرح تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا جب 12 ماہ کے عرصہ میں عالمی حدت میں اضافہ 1.5 ڈگری کی حد سے تجاوز کر سکتا ہے۔

Tweet URL

2015 میں طے پانے والے پیرس معاہدے میں دنیا کے تمام 193 ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ 1.5 ڈگری کا ہدف قابل رسائی ہو تو انسانیت کو بڑھتی ہوئی حدت کے بدترین اثرات سے بچایا جا سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش سمجھتے ہیں کہ انسانی سرگرمیوں کے نتیجے میں زمین جھلس رہی ہے۔ گزشتہ برس اس تباہ کن مستقبل کا محض ایک نمونہ تھا جو بے عملی کے نتیجے میں انسانیت کا مقدر ہو سکتا ہے۔ 

غیرمعمولی اقدامات کی ضرورت

ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی رائے میں موسمیاتی تبدیلی کے بدترین اثرات سے بچاؤ اب بھی ممکن ہے۔ تاہم یہ اسی صورت ہو سکتا ہے جب دنیا اس عزم کے ساتھ فوری قدم بڑھائے جو عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سے کم رکھنے اور موسمیاتی انصاف یقینی بنانے کا تقاضا ہے۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہےکہ ریکارڈ توڑ گرمی سے نمٹنے کے لیے غیرمعمولی اقدامات درکار ہیں۔ دنیا کے رہنماؤں کو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف تیزرفتار اور شفاف طور سے نئے اور سنجیدہ منصوبے بنانے کے وعدے کرنا ہوں گے۔ اس کے ساتھ کمزور ممالک کو موسمیاتی ابتری سے تحفظ دلانے کے لیے مالی وسائل خرچ کرنا بھی لازم ہے۔