انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ میں ہلاک ہونے والے 101 کارکنوں کو اقوام متحدہ کا خراج عقیدت

لبنان کے شہر بیروت میں انرا کے علاقائی دفتر میں اقوام متحدہ کا جھنڈا سرنگوں کیا جا رہا ہے۔
© UNRWA/Fadi El Tayyar
لبنان کے شہر بیروت میں انرا کے علاقائی دفتر میں اقوام متحدہ کا جھنڈا سرنگوں کیا جا رہا ہے۔

غزہ میں ہلاک ہونے والے 101 کارکنوں کو اقوام متحدہ کا خراج عقیدت

اقوام متحدہ کے امور

نیویارک سٹی کی چہل پہل سے لے کر کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں کارورا جنگل کے کنارے تک دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے دفاتر میں آج ان 101 امدادی کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جو غزہ میں فرائض انجام دیتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔

یہ اقوام متحدہ کی 78 سالہ تاریخ میں اس کے عملے کا سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں سکولوں کے پرنسپل، اساتذہ، طبی کارکن بشمول ایک گائناکولوجسٹ، انجینئر، معاون عملہ اور ایک ماہر نفسیات شامل ہیں۔

Tweet URL

یہ لوگ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے 'انرا' کے لیے کام کر رہے تھے جو غزہ میں ایک ماہ سے جاری متواتر بمباری اور محاصرے میں 22 لاکھ لوگوں کو ضروری مدد پہنچا رہا ہے۔ 

غزہ کی پٹی میں 'انرا'کے ڈائریکٹر ٹام وائٹ کا کہنا ہے کہ ادارے کا عملہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کا جھنڈا سرنگوں کرنےکے اقدام کو سراہتا ہے۔ تاہم غزہ میں انہیں یہ جھنڈا اونچا رکھنا ہے جو اس امر کی علامت ہو گی کہ 'انرا' اب بھی موجود ہے اور لوگوں کی مدد کر رہا ہے۔

ایک منٹ کی خاموشی

سوموار کو دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے حکام اور عملے نے ہلاک ہونے والے اپنے ساتھیوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ میں ایک خصوصی تقریب کا آغاز صبح 7:30 بجے ہوا اور اس موقع پر ادارے کے جھنڈے کو سرنگوں کیا گیا۔

نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں اس حوالے سے معاشی و سماجی کونسل (ایکوساک) کے چیمبر میں ایک تقریب بھی ہوئی جس میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کے زیرقیادت ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ دنیا بھر سے آئے اقوام متحدہ کے رابطہ کار، نائب سیکرٹری جنرل امینہ محمد اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سیکرٹریٹ میں دعائیہ تقریب

اقوام متحدہ کے عملے کی یونین نے سیکرٹریٹ کی لابی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا جہاں 'انرا' کے ہلاک ہونے والے ارکان کے نام باآواز بلند دہرائے گئے۔اس دوران یونین کے نائب صدر اول فرانسسکو بریٹو نے ہلاک ہونے والوں کے لیے دعا کی۔

تقریب میں اقوام متحدہ کے عملے کے بہت سے ارکان موجود تھے جن میں سے بعض نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر 'تحفظ کی ذمہ داری'، 'ہلاکتیں بند کریں'، 'شہریوں کو تحفظ دیں' جیسے مطالبات درج تھے۔

جینیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کی ڈائریکٹر جنرل تاتیانا والووایا نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اس قدر مختصر وقت میں اس کے عملے کی اس قدر بڑی تعداد ہلاک ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہزاروں ساتھی دنیا کے مشکل ترین مقامات پر ادارے کے جھنڈے تلے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آئیے ان کی سرگرمیوں، ان کے کام اور ان کی لگن کو خراج عقیدت پیش کریں۔

'انرا' کا رہنما کردار

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے جینیوا میں ادارے کے ہیڈکوارٹر میں اپنے عملے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'انرا' کے عملے کے ارکان اقوام متحدہ کے جذبے کی تجسیم ہیں جو جنگ زدہ علاقوں میں لوگوں کو اشد ضروری انسانی امداد اور تعاون مہیا کر رہے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 'امن، انصاف اور لوگوں کی بہبود کے لیے ان کی غیرمتزلزل لگن دوسروں کے لیے رہنما اور ہمارے مشترکہ مقصد کی اہمیت کی یاد دہانی ہے'۔

غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ 

نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کے سامنے منعقدہ تقریب میں شریک فلسطینی ریاست کے مستقل مشاہدہ کار ریاض منصور نے کہا کہ یہ اقدام 'انرا' کے عملے کے ارکان اور تمام 'فلسطینی شہدا' کے لیے خراج عقیدت ہے جن میں اس وحشیانہ جنگ میں ہلاک ہونے والے ہزاروں بچے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور علاقے میں امداد، ادویات اور پانی کے سیکڑوں ٹرک بھیجنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی دوسرا نکبہ نہیں چاہتے بلکہ وہ اپنے علاقے میں رہنا اور غزہ کی پٹی کی تعمیر نو چاہتے ہیں۔

ریاض منصور  نے فلسطینی علاقوں پر قبضے کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کی امید ظاہر کی تاکہ فلسطین کے لوگ اپنی آزاد ریاست میں آزادی اور وقار سے رہ سکیں جہاں یروشلم ان کا دارالحکومت ہو۔