انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ستر ممالک کے سفراء کا غزہ میں خونریزی بند کرنے کا مطالبہ

جنیوا میں ستر ممالک کے سفراء نے غزہ میں خون خرابہ فوری طور پر بند کرنے کا مشترکہ مطالبہ کیا ہے۔
UN Geneva
جنیوا میں ستر ممالک کے سفراء نے غزہ میں خون خرابہ فوری طور پر بند کرنے کا مشترکہ مطالبہ کیا ہے۔

ستر ممالک کے سفراء کا غزہ میں خونریزی بند کرنے کا مطالبہ

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ میں دنیا بھر کے 70 سفیروں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں خونریزی اور مصائب کا خاتمہ کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

غزہ کی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ اس تنازع کے ایک ہی مہینے میں 11 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ متاثرین کی 75 فیصد تعداد بچوں، خواتین اور معمر افراد پر مشتمل ہے اور اب تک 26 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔

متعدد ذرائع کے مطابق صرف تین ہفتوں کے دوران غزہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد سال 2019 سے اب تک دنیا بھر کی جنگوں میں ہلاک ہونے والے بچوں کی مجموعی تعداد سے تجاوز کر گئی ہے۔

سفیروں نے یہ بات جینیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں کہی جن میں سے 41 ذاتی طور پر وہاں موجود تھے۔ 

طبی مراکز پر حملے

اپنے مشترکہ بیان میں ان سفیروں کا کہنا ہے کہ ایندھن اور بجلی کی فراہمی منقطع ہو جانے کے باعث غزہ کے ہسپتال غیرفعال ہو گئے ہیں۔

ڈاکٹر مریضوں کو بے ہوش کیے بغیر ان کے آپریشن کر رہے ہیں، مائیں اپنے بچوں کو انکیوبیٹر میں زندگی و موت کی جنگ لڑتا دیکھ رہی ہیں جن کے لیے بجلی ختم ہو رہی ہے، غزہ میں سرطان کے علاج کا واحد ہسپتال بند ہو گیا ہے جبکہ دیگر طبی مراکز بم باری کی زد میں ہیں۔ 

بمباری کے نتیجےمیں 50 سے زیادہ خاندانوں کا غزہ کی آبادی سے نام و نشان مٹ گیا ہے۔ غزہ اور پورے مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے 'انرا' سمیت بہت سے اداروں کے کارکنوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں اور لوگوں کے گھر تباہ ہو چکے ہیں۔

'انرا' نے تصدیق کی ہے کہ 7 اکتوبر کو یہ تنازع شروع ہونے کے بعد اس کے عملے کے 101 ارکان ہلاک ہو چکے ہیں۔ سوموار کو دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے دفاتر میں ان کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی اور ادارے کا پرچم سرنگوں رہے گا۔

سفیروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپوں، رہائشی عمارتوں، سکولوں، تنوروں، مساجد اور چرچ جیسی غیرفوجی عمارتوں کو براہ راست بم باری کا نشانہ بنایا گیا جو ملبے میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ علاقے میں 45 فیصد مکانات تباہ اور ناقابل رہائش ہو چکے ہیں یا انہیں نقصان پہنچا ہے۔

جنگ بندی اور امداد کی رسائی

سفیروں نے فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ہنگامی انسانی امداد کی فراہمی اور بنیادی خدمات کی بحالی یقینی بنانے کے لیے فریقین پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالے، تمام یرغمالیوں اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور شہریوں و شہری تنصیبات خصوصاً 'انرا' کے سکولوں کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کیے جائیں جو ہنگامی پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ 

انہوں نے غزہ میں یا وہاں سے فلسطینیوں کی جبری منتقلی کا خاتمہ کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔ 

سفیروں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے غیرجانبدار تحقیقاتی کمیشن کو فلسطینی علاقے میں فوری رسائی دے۔ اس میں حالیہ بحران کی بنیادی وجوہات اور تشدد کے متواتر سلسلے کے خاتمے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اپنے پاس بے شمار ذرائع سے کام لیتے ہوئے بین الاقوامی قانون کے تحت اس تنازع کو ختم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ یہ کام جس قدر جلد ہو گا خونریزی اور انسانی مصائب میں اضافے کا خاتمہ بھی اتنا ہی جلد ہو گا اور امن و بقائے باہمی کو فروغ ملے گا۔