انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: ایندھن کی قلت سے طبی خدمات میں تعطل کا خطرہ

غزہ کے علاقے ابو الکاس میں بمباری سے ہوئی تباہی کا منظر۔
© WFP
غزہ کے علاقے ابو الکاس میں بمباری سے ہوئی تباہی کا منظر۔

غزہ: ایندھن کی قلت سے طبی خدمات میں تعطل کا خطرہ

امن اور سلامتی

غزہ میں ایندھن کی شدید قلت کے باعث بدھ کی شام ہسپتالوں میں طبی خدمات بند ہو جانے کا خدشہ ہے جبکہ بمباری میں ہلاک ہونے والے اقوام متحدہ کے امدادی کارکنوں کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔

غزہ کے جنوبی علاقے میں سب سے بڑے ہسپتال نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کی فراہمی بند رہنے کی صورت میں آج زندگیاں بچانے کے لیے فراہم کی جانے والی خدمات بند ہو جائیں گی۔

Tweet URL

11 اکتوبر کے بعد غزہ بجلی سے پوری طرح محروم ہے اور توانائی کی ضروریات تیل سے چلنے والے جنریٹروں سے پوری کی جا رہی تھیں جو اب ختم ہونے کو ہے۔

 ایندھن کی قلت کے باعث غزہ میں ایمبولینس گاڑیوں، تنوروں اور پانی کی فراہمی کی تنصیبات چلانے تک تمام ضروری خدمات کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

فائر بندی کا مطالبہ

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں صحت کی خدمات تک رسائی متواتر کم ہوتی جا رہی ہے۔ اور علاقے میں تقریباً ایک تہائی ہسپتال اور دو تہائی بنیادی مراکز صحت بند ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش امدادی خدمات کی فراہمی کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

گزشتہ روز انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ بہت بڑے پیمانے پر تکالیف میں کمی لانے، امداد کی فراہمی آسان اور محفوظ بنانے اور یرغمالیوں کی رہائی میں سہولت دینے کے لیے جنگ بندی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ 7 اکتوبر کو کیے گئے حماس کے ہولناک حملوں کو کسی طرح جائز قرار نہیں دیا جا سکتا لیکن یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ یہ سب کچھ اچانک نہیں ہوا اور ان حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں بنایا جا سکتا۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے 'انرا" نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں اس کے عملے کے مزید تین ارکان اسرائیل کی بمباری میں ہلاک ہو گئے ہیں اور اس طرح غزہ کا مکمل عسکری محاصرہ شروع ہونے کے بعد ہلاک ہونے والے اس کے اہلکاروں کی تعداد 38 تک جا پہنچی ہے۔

جنوبی علاقے رفح میں ہونے والے ایک حملے میں قریب ہی واقع 'انرا' کے ایک سکول کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے جہاں تقریباً 4,600 بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ 

ایندھن کی شدید قلت

'انرا' غزہ میں انسانی امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے جس نے خبردار کیا ہے کہ علاقے میں ایندھن بھیجنے کی اجازت نہ ملی تو اسے بدھ کی رات تمام امدادی کارروائیاں بند کرنا پڑیں گی۔ 

منگل کی شام مصر کے ہلال احمر کی جانب سے بھیجا گیا آٹھ ٹرکوں پر مشتمل چوتھا امدادی قافلہ رفح کے سرحدی راستے سے غزہ پہنچا ہے۔ 

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) نے بتایا ہے کہ اس تنازع کے دوران گزشتہ روز غزہ میں ایک دن میں سب سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں جب 305 بچوں سمیت تقریباً 704 فلسطینی بمباری کا نشانہ بنے۔

حماس کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں 2,360 بچوں سمیت تقریباً 5,800 افراد ہلاک اور 16,000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ اس عرصہ میں مغربی کنارے میں 95 افراد کی ہلاکت اور 1,900 کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

یو این ایف پی اے کے مطابق غزہ میں اس وقت تقریباً 50,000 خواتین حاملہ ہیں اور 5,500 کے ہاں آئندہ ماہ بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔
UN News
یو این ایف پی اے کے مطابق غزہ میں اس وقت تقریباً 50,000 خواتین حاملہ ہیں اور 5,500 کے ہاں آئندہ ماہ بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔

خواتین اور لڑکیوں کی حالت زار 

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین 'یو این ویمن' نے جنگی بندی کے لیے سیکرٹری جنرل کے مطالبے کو دہراتے ہوئے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں خواتین اور لڑکیوں کو صحت و تحفظ کے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ 

ادارے کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارا ہینڈرکس نے یو این نیوز سے بات کرتے ہوئے خواتین اور لڑکیوں کو محفوظ پناہ، تحفظ اور ذہنی صحت کی خدمات تک رسائی دینے کی فوری ضرورت واضح کی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی 'یو این ایف پی اے' کے مطابق غزہ میں اس وقت تقریباً 50,000 خواتین حاملہ ہیں اور 5,500 کے ہاں آئندہ ماہ بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔