انسانی کہانیاں عالمی تناظر

اسرائیل فلسطین تناؤ اور غزہ کے انسانی بحران پر سلامتی کونسل کا اجلاس

اسرائیل فلسطین تنازعہ اور غزہ کے انسانی بحران پر بحث کے لیے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کا اجلاس جاری ہے۔
UN Photo/Eskinder Debebe
اسرائیل فلسطین تنازعہ اور غزہ کے انسانی بحران پر بحث کے لیے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کا اجلاس جاری ہے۔

اسرائیل فلسطین تناؤ اور غزہ کے انسانی بحران پر سلامتی کونسل کا اجلاس

امن اور سلامتی

اسرائیل اور فلسطین میں حالیہ تناؤ پر منگل کو سلامتی کونسل میں ایک اہم اجلاس جاری ہے جس میں 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے کیے گئے حملوں اور جواب میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں گھمبیر ہوتے انسانی بحران پر غور کیا جا رہا ہے۔

اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس میں شدید لڑائی کے آغاز کے بعد یہ پندرہ رکنی سلامتی کونسل کا چوتھا اجلاس ہے جو عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے۔

Tweet URL

مشرق وسطیٰ پر سلامتی کونسل کے اس اجلاس کو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) پر اس لنک یا یو این ویب ٹی وی کے ذریعے براہ راست دیکھا جا سکتا ہے۔

سات اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل پر کیے گئے حملوں اور لوگوں کو یرغمال بنانے کے واقعات کے بعد اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، جس سے 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں تک اشیائے ضررویہ پہنچنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔

اسرائیل کی طرف سے غزہ پر تواتر کے ساتھ فضائی بمباری کی جا رہی اور زمینی حملے کی دھمکی کے تحت شمالی غزہ کے رہائشیوں کو جنوب کی طرف کوچ کرنے کا حکم بھی دے رکھا ہے۔

قراردادیں ناکام اور ویٹو

اسرائیل اور فلسطین میں تناؤ کی موجودہ صورتحال میں سلامتی کونسل میں اب تک دو قراردادیں پیش کی گئی ہیں۔ روس کی طرف سے پیش کی گئی پہلی قرارداد میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن یہ قرارداد پاس ہونے کے لیے سلامتی کونسل میں مطلوبہ حمایت حاصل نہ کر سکی۔۔

اس کے بعد برازیل نے قرارداد پیش کی جو سلامتی کونسل سے پاس ہونے کے لیے مطلوبہ حمایت لینے میں تو کامیاب رہی لیکن امریکہ نے اسے ویٹو کر دیا۔

برازیل کی قرارداد میں غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل ممکن بنانے کے لیے لڑائی میں وقفے دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ امریکہ نے اس قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس میں اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا ذکر نہیں ہے۔

شدت اختیار کرتا انسانی بحران

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تقسیم کی موجودہ فضاء میں تناؤ پھیلنے کا خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ کے مطابق اب وقت آگیا ہے کہ اصولوں کے حوالے سے واضح انداز اپنایا جائے، جس کی شروعات شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے سے کی جائے۔

سکریٹری جنرل نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری جنگ بندی کی اہمیت پر زور دیا تاکہ لوگوں کو درپیش بے پناہ مصائب کو کم کیا جا سکے، امداد کی ترسیل کو آسان اور محفوظ بنایا جا سکے، اور یرغمالیوں کی جلد رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کی حقیقی بنیاد یعنی دو ریاستی حل سے محروم ہونے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کی جائز ضروریات اور فلسطینیوں کی ایک آزاد ریاست کے قیام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قوانین اور ماضی کے معاہدوں کے مطابق عملی شکل دینا ضروری ہے۔