انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پاکستان میں مسجد پر حملے کی گوتیرش کی طرف سے شدید مذمت

ایک شدت پسند گروہ نے لوگوں سے بھری ایک مسجد میں کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
Unsplash/Abuzar Xheikh
ایک شدت پسند گروہ نے لوگوں سے بھری ایک مسجد میں کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

پاکستان میں مسجد پر حملے کی گوتیرش کی طرف سے شدید مذمت

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور دوسرے اعلیٰ سطحی حکام نے پاکستان کے شہر پشاور میں ہونے والے خودکش حملے کی کڑی مذمت کی ہے جس میں کم از کم 59 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق ایک شدت پسند گروہ نے لوگوں سے بھری ایک مسجد میں کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ بم دھماکے سے عمارت کی چھت وہاں موجود لوگوں پر آ گری تھی۔

Tweet URL

'گھناؤنا' حملہ

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپنے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ''یہ خاص طور پر گھناؤنی بات ہے کہ حملہ ایک عبادت گاہ پر ہوا۔ مذہب یا اعتقاد کی آزادی بشمول امن و سلامتی سے عبادت کرنے کی اہلیت ایک عالمگیر انسانی حق ہے۔''

انتونیو گوتیرش نے متاثرین کے خاندانوں سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جانب سے حکومت پاکستان کی دہشت گردی اور پرتشدد انتہاپسندی سے نمٹنے کی کوششوں میں اقوام متحدہ کی یکجہتی کا اعادہ کیا۔

'مقدس مقامات' کو محفوظ ہونا چاہیے

اقوام متحدہ کے تہذیبوں کے اتحاد (یو این اے او سی)کے اعلیٰ سطحی ںمائندے میگوئل اینجل موریشنز نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ مذہبی مقامات اور شہریوں کے خلاف ان کے مذہب یا اعتقاد کی بنیاد پر کیے جانے والے حملے ناقابل برداشت اور ناقابل جواز ہیں اور ان کی واضح طور پر مذمت کی جانا چاہیے۔

حملوں میں اضافے پر اظہار تشویش

انہوں نے ہر طرح کی مذہبی یا دیگر برادریوں کے ارکان کے خلاف امتیازی سلوک، عدم رواداری اور ہر قسم کے تشدد پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ ''عبادت گاہیں مقدس مقامات ہیں جہاں عبادت گزار لوگوں کو محفوظ اور آزادانہ طور سے اپنے عقیدے پر عمل کرنے اور اس کا اعلان کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

اس میں اسلام، یہودیت اور عیسائیت سے نفرت کی بنیاد پر ہونے والے واقعات اور دیگر مذاہب، اعتقادات، صںف یا نسل سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے خلاف تعصب بھی شامل ہے۔

اقوام متحدہ کا عملی منصوبہ

انہوں نے تمام مذاہب اور اعتقادات کے باہمی احترام اور اخوت و امن کے ماحول کو تقویت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومتوں اور دیگر متعلقہ فریقین سے مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے منصوبے کی حمایت کرنے کے لیے کہا جو اس اتحاد نے سیکرٹری جنرل کی درخواست پر تیار کیا ہے۔