انسانی کہانیاں عالمی تناظر
یو این نیوز کی میتا ہوسالی کو انٹرویو دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا کہ موجودہ حالات یوکرین میں امن کے لیے سنجیدہ بات چیت کے لیے غالباً سازگار نہیں ہیں۔

رہنماؤں کی شرکت سے زیادہ اہم ماحول اور ترقی پر وعدے نبھانا ہے: گوتیرش

UN Photo/Mark Garten
یو این نیوز کی میتا ہوسالی کو انٹرویو دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا کہ موجودہ حالات یوکرین میں امن کے لیے سنجیدہ بات چیت کے لیے غالباً سازگار نہیں ہیں۔

رہنماؤں کی شرکت سے زیادہ اہم ماحول اور ترقی پر وعدے نبھانا ہے: گوتیرش

اقوام متحدہ کے امور

دنیا کے کئی نمایاں رہنما آئندہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شریک نہیں ہو رہے جبکہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کے لیے اہم بات یہ ہے کہ اس اجلاس میں خاص طور پر پائیدار ترقی کے اہداف پر پیش رفت کے لیے کیا طے پاتا ہے۔

یو این نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کو اہمیت نہیں دیتے کہ کون نیویارک میں آ رہا ہے اور کون نہیں۔ یہ کوئی تفریحی موقع نہیں بلکہ ایک سیاسی ادارے کا اجلاس ہے جس میں حکومتوں کی نمائندگی ہو رہی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ ممالک کا کوئی نہ کوئی نمائندہ موجود ہو گا جو ان کی نمائندگی کرے گا اس لیے یہ بات باعث تشویش نہیں کہ کون آ رہا ہے۔ تشویش کا باعث دراصل یہ یقینی بنانا ہے کہ موقع پر موجود ممالک پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق ضروری وعدے کرنے کے لیے تیار ہوں کیونکہ بدقسمتی سے ان اہداف کی جانب درست سمت میں پیش رفت نہ ہونا ایک حقیقت ہے۔ 

انتونیو گوتیرش نے موجودہ 'غیرمنصفانہ، غیرفعال اور متروک' عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ 2030 تک ایس ڈی جی کا حصول یقینی بنایا جا سکے۔ 

انہوں نے ایس ڈی جی کی جانب پیش رفت تیز کرنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو 500 بلین ڈالر مہیا کرنے کی اپنی تجویز کے بارے میں بتایا جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ان ممالک کے پاس ان اہداف کے حصول کے لیے درکار وسائل موجود ہوں۔ 

موسمیاتی تبدیلی پر اقدامات 

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ موسمیاتی عزائم سے متعلق رواں سال ہونے والی کانفرنس ممالک، کاروباروں اور سول سوسائٹی کے لیے موسمیاتی تبدیلی کی تیزی سے بگڑتی صورتحال سے نمٹنے کی کوششوں میں اضافہ کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ 

رائج طریقے سے ہٹ کر اس کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے نمایاں ممالک کے بجائے سب سے زیادہ پُرعزم ممالک کو اہمیت دی جائے گی جنہیں سیکرٹری جنرل 'اگلی صفوں میں چلنے والے' کا نام دیتے ہیں۔ یہ کانفرنس ان ممالک کے لیے اس مسئلے سے نمٹنے کے بہترین طریقہ ہائے کا تبادلہ کرنے کے لیے پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتی ہے 

انہوں نے عالمی حدت میں اضافے کو قبل از صںعتی دور کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حدود میں رکھنے پر زور دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ اس صدی کے آخر تک یہ اضافہ 2.6 تا 2.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ 

سیاسی ارادے کی ساتھ اس ہدف کا حصول اب بھی ممکن ہے لیکن اس کے لیے بہت سی کوششوں کی ضرورت ہو گی۔ 

یوکرین میں امن کوششیں

یوکرین میں جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی مطابقت سے اور منصفانہ طور پر امن کا حصول بنیادی مقصد ہے۔ 

تاہم انہوں ںے اس حوالے سے غیر حقیقی امیدیں رکھنے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات غالباً امن کے لیے سنجیدہ بات چیت کی غرض سے سازگار نہیں ہیں۔ 

سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ ان کی رائے میں فی الوقت فریقین کے مابین ایسی بات چیت شروع ہونے کا دور تک کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا تاہم اقوام متحدہ یوکرین میں امن یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں کبھی ترک نہیں کرے گا۔ 

صحت عامہ 

انتونیو گوتیرش نے عالمگیر صحت سے متعلق آئندہ ہفتے وزارتی سطح کے تین غیرمعمولی اجلاسوں کا تذکرہ کیا جن میں وباؤں کے مقابلے کی تیاری، دنیا بھر کے لوگوں کے لیے طبی خدمات کی فراہمی یقینی بنانے اور تپ دق پر قابو پانے پر بات ہو گی۔ 

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر فرد کو طبی خدمات تک رسائی دینا اقوام متحدہ کا بہت اہم مقصد ہے۔ اس کے لیے ناصرف اقوام متحدہ کے پورے نظام کو کام کرنا ہے بلکہ عالمی مالیاتی نظام کو بھی مزید منصفانہ بنانا ہو گا۔ 

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں اس مقصد کے لیے عالمی ادارہ صحت کے وسائل اور اختیار میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے۔