انسانی کہانیاں عالمی تناظر

امن خودکار عمل نہیں، یہ عملی اقدامات کا تقاضہ کرتا ہے: گوتیرش

نوجوانوں کا ایک گروپ نیویارک کے علاقے بروکلین میں اپنے فن کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
UN Photo/Manuel Elías
نوجوانوں کا ایک گروپ نیویارک کے علاقے بروکلین میں اپنے فن کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

امن خودکار عمل نہیں، یہ عملی اقدامات کا تقاضہ کرتا ہے: گوتیرش

پائیدار ترقی کے اہداف

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ پائیدار ترقی، انسانی حقوق اور صحت مند ماحول کے ذریعے امن قائم کریں۔

'نوجوان برائے امن' کے موضوع پر ایک خصوصی اجلاس کے موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں سیکرٹری جنرل نے کہا کہ امن کا حصول نہ تو خودکار عمل ہے اور نہ ہی اسے محض تصور کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

Tweet URL

امن عملی اقدامات کا نتیجہ ہوتا ہے۔ آئیے تمام لوگوں کے لیے امن کے قیام، اسے آگے بڑھانے اور قائم رکھنے کا عہد کریں۔ 

اس اجلاس میں نوجوانوں کی جانب سے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کی جانب پیش رفت کو بڑھانے کے لیے اپنے علاقوں، سکولوں اور ممالک میں کیے جانے والے اقدامات اور ان کے عزائم کا تذکرہ ہوا۔ 

نوجوانوں کی 'خاصیت'

ڈی جے کپی کے نام سے معروف فلورنس آئفیولووا اوٹیڈولا نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر نوجوان میں کچھ منفرد اور خاص ہوتا ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ دنیا کو بہتر جگہ میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ خاصی شاندار بات ہے۔

انہوں نے ایک دوسرے کے حالات بہتر بنانے کی غرض سے وسیع تر دنیا کے ساتھ ربط بڑھانے کے لیے نوجوانوں کی اہمیت کو واضح کیا۔

ڈی جے کپی نے یو این نیوز کو بتایا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ انسان ہونے کے ناطے جب تک ہو سکے اور جتنا ہو سکے ہمیں اس مقصد کے لیے اپنا کام کرنا ہے اور اس کا تعلق اپنی صلاحیتیں پہچاننے اور کام شروع کرنے سے ہے۔

انہوں ںے شرکا سے کہا کہ "امن آپ سے شروع ہوتا ہے۔" 

مشعل بردار 

نوجوانوں کے بارے میں سیکرٹری جنرل کی نمائندہ جیاتھما وکرمانائیکے نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سری لنکا میں خانہ جنگی کے عرصہ میں پرورش پانے کے دوران اپنے تجربات کا تذکرہ کیا اور سوال کیا کہ تشدد نے اس قدر وحشیانہ صورت کیسے اختیار کی۔ 

امن کے لیے وقار اور ترقی کی ضرورت کو واضح کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اس نتیجے پر پہنچیں کہ جنگ کی بنیادی وجہ بہت گہری تھی اور اس کا تعلق تفریق، غربت اور عدم مساوات سے تھا۔

جیاتھما نے کہا کہ نوجوان امن، انسانی حقوق اور پائیدر ترقی کے مشعل بردار ہیں۔

سبکدوشی 

انہوں نے اعلان کیا کہ جمعرات کو نوجوانوں کی نمائندہ کی حیثیت سے ان کے کام کی مدت ختم ہو رہی ہے۔ وہ چھ برس تک اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرتی رہی ہیں۔ 

انہوں ںے اجلاس میں موجود نوجوانوں سے کہا کہ اپنی ذمہ داری کی تکمیل کے لیے آپ کی موجودگی سے زیادہ بہتر موقع کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ 

گزشتہ برسوں میں اپنے کام کو یاد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نوجوانوں کی جانب سے یہ مضبوط پیغام سنا کہ امن تشدد اور نزاع کی عدم موجودگی سے کہیں بڑی شے کا نام ہے۔ 

انہوں ںے کہا کہ امن واقعتاً اس سے بڑی چیز ہے اور واضح کیا کہ امن اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کی آزادی کا نام ہے۔ 

ایس ڈی جی کا تحفظ 

آخر میں انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کو تحفظ دینے سے متعلق سیکرٹری جنرل کے مطالبے کو دہرایا۔ 

جیاتھما ورکرما نائیکے کا کہنا تھا کہ ہمیں تعلیم، مساوی مواقع، بہتر طبی خدمات، رہن سہن کے عمدہ حالات اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات کے ذریعے ایس ڈی جی کو تحفظ دینا ہے۔ اس طرح ہم دنیا کو  مزید پُرامن بنا سکتے ہیں۔

بے پایاں طاقت 

اکیڈمی ایوارڈ یافتہ اداکار، فلم پروڈیوسر اور اقوام متحدہ کے امن کے پیامبر مائیکل ڈگلس نے شرکا کو بتایا کہ زمین انسانیت کا واحد گھر ہے اور اس کے وسائل محدود ہیں۔ 

یہ اقوام متحدہ جیسے اداروں اور نوجوانوں کا کام ہے کہ وہ ہماری چھوٹی سی دنیا اور اس پر رہنے والے سبھی لوگوں کو تحفظ دیں۔ 

مائیکل ڈگلس نے کہا کہ معاشرہ حیران کن رفتار سے تبدیل ہو رہا ہے اور نوجوان لوگ اس تبدیلی سے کام لینے کے لیے موزوں ترین ہیں۔ 

انہوں ںے اجلاس میں شریک نوجوانوں سے کہا کہ آپ سب کے پاس اس دنیا کو رہنے کے لیے بہتر جگہ بنانے کی بے پایاں طاقت ہے۔