انسانی کہانیاں عالمی تناظر

شعبہ جہاز رانی کے لیے ماحول دوست حکمت عملی متوقع

ایک مال بردار جہاز بندرگاہ پر پہنچ رہا ہے۔
© Unsplash
ایک مال بردار جہاز بندرگاہ پر پہنچ رہا ہے۔

شعبہ جہاز رانی کے لیے ماحول دوست حکمت عملی متوقع

موسم اور ماحول

لندن میں جاری کمیٹی برائے تحفظ سمندری ماحول (ایم ای پی سی) کے تازہ ترین اجلاس کے افتتاح پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ عالمگیر جہازرانی کو گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج مرحلہ وار ختم کرنے کی پُرعزم راہ پر ڈالنے کے لئے ایک نئی حکمت عملی متوقع ہے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ موسمیاتی مسئلے پر دنیا مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔

Tweet URL

سائنس یہ بتاتی ہے کہ عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنا اب بھی ممکن ہے لیکن اس کے لئے بہت بڑی اور فوری عالمگیر کوشش درکار ہے جبکہ اس میں جہاز رانی کے شعبے کا کردار بھی بہت اہم ہو گا جو دنیا بھر میں خارج ہونے والی گرین ہاؤس گیسوں کے تقریباً تین فیصد کا ذمہ دار ہے۔

انہوں ںے کمیٹی کے ارکان پر مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں جو فیصلے لئے جائیں گے وہ ہمیں محفوظ راہ تخلیق کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

آئندہ نسلوں کی میراث 

کمیٹی کو بین الاقوامی سمندری ادارے (آئی ایم او) کے دائرہ کار میں آنے والے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کا کام سونپا گیا ہے۔ یہ بحری جہازوں سے پھیلنے والی آلودگی پر قابو پانے اور اس کی روک تھام جیسے معاملات کو 'بحری جہازوں کی آلودگی کی روک تھام کے بین الاقوامی کنونشن' (مارپول) کے تحت دیکھتی ہے۔ اس حوالے سےبڑی مقدار میں ترسیل کیا جانے والا تیل اور کیمیائی مادے، گندا پانی، کوڑا کرکٹ اور فضا کو آلودہ کرنے والی اشیا اور گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نمایاں ہیں۔ 

یہ کمیٹی آئی ایم او کے ساتھ اپنے اجلاسوں کے بعد اس ضمن میں جاری کوششوں کا جائزہ لینے کے لئے موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع کو ہونے والے نقصان پر قابو پانے کے لئے 3 تا 7 جولائی متوقع طور پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے متعلق حکمت عملی کی منظوری دے گی۔ 

آئی ایم او کے سیکرٹری جنرل کیٹک لم نے کہا ہے کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے جس میں سبھی ارکان نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں ںے ممالک پر زور دیا کہ وہ ایسے پُرعزم اہداف طے کرکے نئی حکمت عملی سامنے لانے میں مدد دیں جن سے جہاز رانی کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا مرحلہ وار خاتمہ کرنے کی غرض سے ایک واضح راہ پر ڈالنے میں مد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ 2023 کی حکمت عملی آپ کی میراث ہو گی جس پر آپ کے بچے اور اُن کے بچے مشکور ہوں گے۔ آئی ایم او کے لئے اپنی عالمگیر قیادت کے اظہار کا یہی موقع ہے۔ 

توقع ہے کہ نظرثانی شدہ حکمت عملی آئی ایم او کی جانب سےممکنہ تکنیکی اور معاشی اقدامات کو مزید ترقی دینے کے لئے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے گی۔

حیاتیاتی تنوع اور سمندری مستقبل 

حیاتیاتی تنوع کے منصوبے کے لیے ٹھوس قانونی اقدامات کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ تقریباً دو دہائیوں کی بات چیت کے نتیجے میں 19 جون 2023 کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں حیاتیاتی تنوع پر تاریخی کنونشن (سی بی ڈی) کی منظوری دی گئی تھی۔

انہوں ںے کہا کہ گزشتہ سال دسمبر میں منظور کئے جانے والے کن منگ۔مانٹریال گلوبل فریم ورک برائے حیاتیاتی تنوع اور پلاسٹک کی آلودگی پر قابو پانے کے لئے ممالک کو قانوناً پابند بنانے والے ایک نئے معاہدے کے لئے جاری بات چیت کے بعد اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ماحول دوست، مزید مساوی اور مزید مستحکم سمندری مستقبل یقینی بنانے کے لئے کمیٹی کی کوششیں پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت کی حامل ہیں۔