انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یونان میں درجنوں مہاجروں کی ہلاکت پر یو این چیف رنجیدہ

رضا کار یونان کے ساحل پر پہنچنے والے پناہ کے متلاشی افراد کی مدد کر رہے ہیں (فائل فوٹو)۔
© UNICEF/Ashley Gilbertson
رضا کار یونان کے ساحل پر پہنچنے والے پناہ کے متلاشی افراد کی مدد کر رہے ہیں (فائل فوٹو)۔

یونان میں درجنوں مہاجروں کی ہلاکت پر یو این چیف رنجیدہ

مہاجرین اور پناہ گزین

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ بحیرہ روم میں مزید درجنوں اموات کی خبریں ہولناک ہیں۔ یہ ہلاکتیں یونان کے ساحل کے قریب گنجائش سے زیادہ مسافروں کو لے جانے والی کشتی کے الٹ کر ڈوبنے سے ہوئیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کم از کم 79 مردوخواتین اور بچوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ مزید سینکڑوں لوگ ممکنہ طور ہلاک ہو گئے ہیں یا لاپتہ ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) کا اندازہ ہے کہ کشتی پر کم از کم 400 افراد موجود تھے اور مقامی وقت کے مطابق دن کے وسط تک 104 افراد کی جان بچا کر انہیں ساحل پر لایا جا چکا تھا۔

Tweet URL

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے قبل ازیں واضح کیا تھا کہ بہتر زندگی کی تلاش میں سرگرداں ہر فرد کو وقار اور تحفظ ملنا چاہیے۔ 

جامع اقدام کی ضرورت 

یہ اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو متحد ہونے اور نقل مکانی پر مجبور لوگوں کے لئے منظم و محفوظ راستے نکالنے، سمندر میں زندگیوں کو تحفظ دینے اور خطرناک سفر محدود کرنے کے لئے جامع اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ 

منگل کو آئی او ایم کے جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ برس مشرقی وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے اندر اور ان خطوں کی جانب سے آںے والے مہاجرت کے راستوں پر تقریباً 3,800 افراد کی اموات ہوئیں جو کہ 2017 کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے جب 4,255 اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ 

رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں وسطی بحیرہ روم کے علاقے میں 441 مہاجرین کی موت ہوئی اور 2014 سے اب تک مہاجرت کے تمام راستوں پر مجموعی طور پر 26,000 افراد ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔ 

اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر) کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے ٹویٹ کیا ہے کہ سمندر میں ایک اور ہولناک المیے پر وہ غم و غصے کی کیفیت میں ہیں۔

انہوں نے دعا کی کہ متوفین کو ابدی سکون اور بچ جانے والوں کو تشفی اور نگہداشت میسر آئے۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ حکومتیں محفوظ راستوں کی تعداد بڑھانے کے لئے ایک دوسرے سے تعاون کریں اور مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے اجتماعی طریقہ ہائے کار پر کام کریں۔ 

ناممکن انتخاب 

یونان میں یو این ایچ سی آر کے دفتر نے بتایا ہے کہ بدھ کو ہونے والی تمام ہلاکتوں سے بچا جا سکتا تھا۔ ادارے نے ٹویٹ کیا ہے کہ نقل مکانی پر مجبور ہونے والے لوگوں کے لئے مزید محفوظ راستوں کی ضرورت ہے اور انہیں زندگی کے لئے پُرخطر اور ناممکن انتخاب پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ 

یونان کے ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق ساحلی قصبے پیلوس کے قریب ڈوبنے والی کشتی لیبیا کے شہر طبروق سے روانہ ہو کر اٹلی جا رہی تھی۔ 

یہ اس سال یونان کے ساحل پر ہونے والا سب سے زیادہ مہلک حادثہ ہے۔ 

اطلاعات کے مطابق اس حادثے میں بچ رہنے والوں کو جنوب مغربی یونان کے قصبے کالاماٹا میں لے جایا گیا ہے اور توقع ہے کہ انہیں ایتھنز کے نواح میں ایک کیمپ میں رکھا جائے گا۔