انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین ڈیم تباہی سے تین مرحلوں میں نمٹنے کا منصوبہ: گرفتھس

ہنگامی امدادی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے یو این نیوز کو انٹرویو  دیتے ہوئے۔
UN Photo/Evan Schneider
ہنگامی امدادی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے یو این نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے۔

یوکرین ڈیم تباہی سے تین مرحلوں میں نمٹنے کا منصوبہ: گرفتھس

انسانی امداد

ہنگامی امدادی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے یو این نیوز کو انٹرویو میں بتایا ہے کہ کاخوفکا ڈیم کی تباہی کے بعد یوکرین کے لوگوں کی مدد کے منصوبوں میں متاثرین کو فوری تحفظ دینے پر خاص توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

ڈیم کی تباہی سے متاثرہ تمام لوگوں کو انسانی امداد کی فراہمی کے لئے تین مراحل پر مشتمل مںصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں فی الفور ہنگامی امدادی اقدامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان لوگوں نے فروری 2022 میں روس کے بڑے پیمانے پر حملے کے بعد سال سے زیادہ عرصہ تک جنگ کا سامنا کیا ہے۔

Tweet URL

مارٹن گرفتھس نے کہا کہ ہمیں لوگوں کو بچانا اور انہیں ایسی جگہوں پر پہنچانا ہے جہاں وہ محفوظ ہوں اور انہیں خوراک اور صاف پانی میسر آ سکے۔

تازہ ترین صورت حال

مارٹن گرفتھس امدادی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) کے سربراہ ہیں جس کے مطابق یوکرین کے جنوبی حصے میں ڈیم کی تباہی سے چار روز کے بعد سیلابی پانی اترنا شروع ہو گیا ہے تاہم اس تباہی کے نتیجے میں لوگوں کی نقل مکانی اور امدادی ضروریات میں اضافہ بدستور جاری ہے۔

عالمی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین کے زیرانتظام علاقے کیرسون میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 320 افراد بے گھر ہو گئے ہیں جس کے بعد اپنا گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 2,500 تک جا پہنچی ہے۔

'او سی ایچ اے' نے جمعے کو تازہ ترین صورت حال سے متعلق جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ کیرسون میں یوکرین کے زیرانتظام علاقوں میں تقریباً 40 دیہات اور قصبے سیلابی پانی سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جہاں اب تک 3,620 سے زیادہ گھر تباہ ہو چکے ہیں

تین مراحل پر مشتمل امدادی منصوبہ

اقوام متحدہ کے امدادی شعبے کے سربراہ نے ادارے کے تین مراحل پر مشتمل امدادی منصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ہنگامی اقدامات میں لوگوں کو محفوظ جگہوں پر پہنچانا، تحفظ زندگی کے لئے درکار اشیا کی فراہمی اور اس تباہی کے طویل مدتی اثرات کا اندازہ لگانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ ہنگامی مدد کی اپیل بھی کی جا رہی ہے۔

یوکرین کے صدر ولوڈیمیر زیلنسکی کی جانب سے امدادی اداروں کی سست روی کے بارے میں بیان سے متعلق سامنے آنے والی اطلاعات پر بات کرتے ہوئے مارٹن گرفتھس نے کہا کہ ہنگامی امدادی اقدامات ہمیشہ ترجیح رہے ہیں اور انہیں صدر کی مایوسی کا اندازہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارے کی توجہ جلد از جلد امداد کی فراہمی پر مرکوز رہی ہے۔

حالیہ امدادی کوششوں کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو روانہ ہونے والے دو امدادی قافلے کیرسون میں 30,000 لوگوں کے لئے امدادی سامان لے کر پہنچ گئے ہیں اور جمعے کو ایک اور قافلہ متاثرہ علاقے میں پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ امدادی اقدامات جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں پہلے مرحلے کی ترجیحات میں لوگوں کو بچانا اور انہیں طبی سازوسامان اور خوراک کی فراہمی شامل ہے۔ اس سلسلے میں عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کی کشتیوں سے بھی کام لیا جائے گا۔

اس سے اگلے مرحلے میں ضرورت مند لوگوں تک پہنچنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔ ان میں ایسے 700,000 افراد بھی شامل ہیں جنہیں اس وقت پینے کے صاف پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ ان لوگوں کو روزگار کے حصول میں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔

مارٹن گرفتھس نے کہا کہ تیسرے مرحلے میں اس تباہی کے ماحولیاتی اور معاشی نتائج پر کام ہو گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ یوکرین کے لوگوں اور دنیا کے جنوبی حصے کی آبادی کے لئے سب سے زیادہ خوفناک دھچکا ہو سکتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے اثرات غذائی تحفظ پر مرتب ہوں گے کیونکہ یوکرین میں اناج پیدا کرنے والا علاقہ یقینی طور پر اس تباہی سے متاثر ہو گا۔

خیرسون کے زیرآب علاقوں سے نقل مکانی کر کے مائیکلوو پہنچنے والے افراد کو یونیسف کا عملہ ابتدائی طبی امداد دے رہا ہے۔
© UNICEF
خیرسون کے زیرآب علاقوں سے نقل مکانی کر کے مائیکلوو پہنچنے والے افراد کو یونیسف کا عملہ ابتدائی طبی امداد دے رہا ہے۔

روس کے حکام سے رابطہ

انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ نصف گھنٹے سے روس کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان کا دفتر محاذ جنگ سے پار محفوظ رسائی کی اجازت لینے کے لئے کوشاں ہے۔

ڈیم کی تباہی سے متعلق ذمہ داری اور صورتحال کے بارے میں غلط اور گمراہ کن اطلاعات پھیلانے کی مہم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضروریات کے بارے میں حقائق سے آگاہ کرنا اور ان ضروریات کو پورا کرنا ادارے کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس علاقے کے لوگوں کو یکجہتی اور ہمدردی کا پیغام دیتے ہیں۔ یہ لوگ ایک سال سے زیادہ عرصہ سے جنگ کا سامنا کر رہے تھے اور پھر اچانک ایک رات انہوں نے زور دار دھماکے کی آواز سنی اور خود کو سیلابی ریلے کے سامنے پایا جو ان سے ہر وہ مستقبل لے گیا جس کا انہوں نے خواب دیکھا ہو گا۔ ان حالات میں دنیا کی جانب سے پیغام بالکل واضح ہے کہ ضرورت کے اس وقت میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

سوڈان کا بحران

سوڈان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے، جہاں اپریل کے وسط سے متحارب عسکری دھڑوں  کے مابین تند و تیز لڑائی جاری ہے، مارٹن گرفتھس نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہفتے سے شروع ہونے والی تازہ ترین جنگ بندی پر عمل ہو گا اور اس سے مواقع کھلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چاڈ سے مغربی ڈارفر میں سرحد پار امدادی کارروائیوں پر اتفاق پایا گیا ہے تاکہ ضروریات کے حجم کا اندازہ لگانے کا کام شروع ہو سکے۔

مارٹن گرفتھس نے کہا کہ بنیادی طور پر ایسے عمل کا شروع ہونا ضروری ہے جس سے اس جنگ کا خاتمہ ہو، اس کے شروع ہونے کی وجوہات پر قابو پایا جا سکے اور ملک سویلین حکمرانی کی جانب واپس جا سکے اور وہاں عوام کی منتخب حکومت قائم ہو۔

تمام امدادی ادارے یہی چاہتے ہیں کہ تنازعے کے حل کے ذریعے اس صورتحال سے چھٹکارا پایا جائے۔