انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین ڈیم تباہی: سیلاب کے پھیلاؤ اور امددای ضرورتوں میں اضافہ

اقوام متحدہ نے متاثرہ علاقوں میں پانچ ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ بھیجا ہے جس کے ذریعے پینے کا پانی، خوراک اور لوگوں کو اپنے تباہ شدہ گھر مرمت کرنے کے لئے درکار ضروری سامان پہنچایا گیا ہے۔
© UNOCHA
اقوام متحدہ نے متاثرہ علاقوں میں پانچ ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ بھیجا ہے جس کے ذریعے پینے کا پانی، خوراک اور لوگوں کو اپنے تباہ شدہ گھر مرمت کرنے کے لئے درکار ضروری سامان پہنچایا گیا ہے۔

یوکرین ڈیم تباہی: سیلاب کے پھیلاؤ اور امددای ضرورتوں میں اضافہ

انسانی امداد

یوکرین کے لئے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین نمائندہ ڈنیز براؤن نے کہا ہے کہ کاخوفکا ڈیم کی تباہی کے بعد انسانی حالات اب بھی متواتر تبدیل ہو رہے ہیں، ہنگامی ضروریات بہت زیادہ ہیں اور مستقبل کے حوالے سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈنیز براؤن یوکرین میں اقوام متحدہ کی امدادی رابطہ کار بھی ہیں جنہوں نے کیرسون سے تقریباً 20 کلومیٹر مغرب میں اور محاذ جنگ سے پانچ کلومیٹر دور دریائے نیپرو کے کنارے واقع قصبے بیلوزرکا سے صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے متاثرہ علاقوں میں پانچ ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ بھیجا ہے جس کے ذریعے پینے کا پانی، خوراک اور لوگوں کو اپنے تباہ شدہ گھر مرمت کرنے کے لئے درکار ضروری سامان پہنچایا گیا ہے۔

Tweet URL

پریشان حال لوگ

ڈنیز براؤن ڈیم ٹوٹنے سے متاثر ہونے والے علاقوں کا دورہ کرتی رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ لوگ اس صورتحال کے لئے بالکل تیار نہیں تھے۔ ڈیم کی تباہی کے بعد انہیں رات کے وقت سیلابی ریلے نے آ لیا۔ یوکرین اور روس دونوں نے ایک دوسرے پر ڈیم کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ لوگ اس تازہ ترین تباہی سے گھبرائے ہوئے ہیں لیکن روزانہ ہونے والی بمباری کا سامنا کرنے کے باوجود وہ مضبوط ہیں۔ ایک روز پہلے ہی انہیں گولہ باری کا سامنا ہو چکا ہے۔

بڑھتی ضروریات

انہوں ںے بتایا کہ بہت سی جگہوں پر تاحال پانی نہیں اترا اور اسی لئے نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ہے اور سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر بہت اہم ہیں۔ اقوام کے امدادی رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ سیلابی کیفیت مزید ایک ہفتے تک برقرار رہے گی۔

ڈنیز براؤن کے مطابق اب تک سیلاب زدہ علاقے میں اندازاً 17,000 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے امور سے متعلق ادارے (یو این ایچ سی آر) کی رجمان شابیہ منٹو نے کہا ہے کہ جوں جوں صورتحال واضح ہو رہی ہے تو اندازہ ہے کہ یہ تعداد 40,000 تک پہنچ سکتی ہے۔

متاثرین کی ہر ممکن مدد

ڈنیز براؤن نے یوکرین کے صدر ولاڈیمیر زیلنسکی کی جانب سے امدادی سرگرمیوں میں تاخیر کے حوالے سے تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) آغاز سے ہی تجارتی گاڑیوں پر امدادی سامان پہنچاتے رہے ہیں اور 'یو این ایچ سی آر' اور اقوام متحدہ کا ادارئے برائے مہاجرت (آئی او ایم) بھی امداد کی فراہمی کے لئے موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے یوکرین کے حکام سے پوچھا کہ 'آیا ہم مدد کے لئے بروقت پہنچے؟' تو ان کا جواب اثبات میں تھا۔

ڈنیز براؤن نے واضح کیا کہ موجودہ حالات بہت مشکل ہیں جن میں تیزی سے تبدیلی رونما ہو رہی ہے۔ چونکہ اقوام متحدہ کے اداروں نے نجی ملکیتی گاڑیوں پر امدادی سامان پہنچایا اس لئے ہو سکتا ہے کہ یہ امداد حکام کی نظر میں نہ آئی ہو۔

انہوں نے جمعرات کو یوکرین کے وزیر خارجہ دمتریو کولیبا کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں بھی بتایا جس میں اس موضوع پر تبادلہ خیال ہوا کہ اقوام متحدہ اور یوکرین باہم مل کر اس صورتحال میں مزید کون سے اقدامات کر سکتے ہیں۔

ڈنیز براؤن نے واضح کیا کہ وہ یہ یقینی بنانے کے لئے ہرممکن کوشش کر رہی ہیں کہ ادارہ اپنا کام مکمل کرے۔

ڈنیز براؤن ڈیم ٹوٹنے سے متاثرہ ایک علاقے میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ کے رہی ہیں۔
© UNOCHA
ڈنیز براؤن ڈیم ٹوٹنے سے متاثرہ ایک علاقے میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ کے رہی ہیں۔

روس کے زیر تسلط علاقوں تک رسائی کا مطالبہ

'او سی ایچ اے' نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو روس کی فوج کے زیر قبضہ علاقوں میں عام شہریوں کی حالت زار پر شدید تشویش ہے اور اسے کیرسون میں ان جگہوں تک کوئی رسائی حاصل نہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) کے ترجمان جیریمی لارنس نے صحافیوں کو بتایا کہ امدادی اداروں کی طرح انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے بھی روس کے زیرقبضہ علاقوں میں داخل نہیں ہو سکتے کیونکہ روس نے اس مسئلے پر دفتر کی متواتر درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے رسائی کے لئے ہنگامی مطالبے کا اعادہ کیا اور کاخوفکا ڈیم کی تباہی کی اصل وجوہات جاننے کے لئے غیرجانبدارانہ تحقیقات کی اپیل کی ہے۔