انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ماہِ پرائید میں یو این ایڈز کا سب کے لیے برابری کا مطالبہ

جون میں ماہِ پرائید کے دوران نیویارک کے کرسٹوفر پارک میں ایل جی بی ٹی جھنڈوں کی بہار۔
UN News/Elizabeth Scaffidi
جون میں ماہِ پرائید کے دوران نیویارک کے کرسٹوفر پارک میں ایل جی بی ٹی جھنڈوں کی بہار۔

ماہِ پرائید میں یو این ایڈز کا سب کے لیے برابری کا مطالبہ

انسانی حقوق

دنیا جمعرات کو پرائیڈ مہینے کے آغاز کی خوشی منا رہی ہے۔ اس موقع پر 'یواین ایڈز' نے ہم جنس پرست خواتین اور مردوں، دو جنسی رحجان کے حامل، مخنث، کوئیر اور بین جنسی افراد (ایل جی بی ٹی کیو آئی) سے یکجہتی کے لئے اعلامیہ جاری کیا ہے۔

'یو این ایڈز' نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ پرائیڈ مہینہ 'ایل جی بی ٹی کیو آئی' افراد کی مضبوطی، تنوع اور کامیابیوں کے اعتراف اور مکمل مساوات، وقار اور پہچان کے لئے کی جانے والی متواتر جدوجہد پر غور کرنے کا موقع ہے۔

Tweet URL

ادارے کا کہنا ہے کہ یہ اہم موقع ہمیں انسانی حقوق، مساوات اور ہم جنس تعلقات کو جرم کی ذیل سے نکالنے کی فوری ضرورت کے لئے اہم اجتماعی عزم کی یاد دہانی بھی کراتا ہے۔

خدمت پر فخر

'یو این ایڈز' میں سماجی گروہوں اور اہم آبادیوں سے متعلق اعلیٰ سطحی مشیر کلیٹن یوزیبو کا کہنا ہے کہ "ہم جنس پرست مرد اور تمام لوگوں کے لئے سماجی انصاف کی خاطر کام کرنے والے فرد کی حیثیت سے مجھے ایڈز کے خاتمے کے لئے اقوام متحدہ کے مشترکہ پروگرام کے لئے کام کرنے پر بے حد فخر ہے۔

اقوام متحدہ ایچ آئی وے کے خلاف اقدامات، اس بیماری سے وابستہ بدنامی کا مقابلہ کرنے اور ہر فرد کے لئے قدر کے حامل معاشروں کی تعمیر کے لئے تمام سماجی گروہوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ میری دعا ہے کہ اس مہینے اور ہر مہینے ہر فرد اپنی شناخت پر فخر محسوس کرے۔"

'یو این ایڈز' نے کہا ہے کہ آبادی کے اہم حصوں کے زیرقیادت کوششوں کی بدولت دنیا میں ایچ آئی وی کے خلاف اقدامات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور اس امر کا حقیقی امکان پیدا ہوا ہے کہ ایڈز کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ ممکن ہے۔

تاہم دنیا کے بہت سے حصوں میں 'ایل جی بی ٹی کیو آئی' افراد کے خلاف امتیازی سلوک، تشدد اور ان سے وابستہ بدنامی بدستور برقرار ہے جس سے ضروری خدمات بشمول ایچ آئی وی کی روک تھام، علاج، نگہداشت اور مدد تک ان کی رسائی محدود ہو جاتی ہے۔ 

انصاف، مساوات اور صحت کی راہ میں رکاوٹ

ادارے نے کہا کہ ہم جنسی تعلقات کو جرم قرار دیا جانا 'ایل جی بی ٹی کیو آئی' افراد کے لئے سماجی انصاف اور مساوات کے حصول اور ہر فرد کی صحت یقینی بنانے کی راہ میں بدستور ایک نمایاں رکاوٹ ہے۔

باہمی رضامندی سے ہم جنس سرگرمی کو جرم قرار دینے والے قوانین ایسے افراد کے لئے بدنامی کو برقرار رکھتے ہیں، ان کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کا باعث بنتے ہیں اور ضروری طبی خدمات تک ان کی رسائی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں۔

ادارے نے تمام حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ ایسے امتیازی قوانین اور پالیسیوں کو فوری واپس لیں اور ایسا سازگار قانونی اور سماجی ماحول تخلیق کرنے کے لئے کام کریں جس میں 'ایل جی بی ٹی کیو آئی' افراد کے حقوق کا احترام ہو اور انہیں تحفظ ملے۔

'یو این ایڈز' کا کہنا ہے کہ ہم جنسی تعلقات کو جرم کی ذیل سے خارج کرنا ایڈز کی وبا کے خاتمے کی جانب اجتماعی کوششوں میں ایک اہم قدم ہے۔