انسانی کہانیاں عالمی تناظر

استعماریت کے خاتمے کے لیے ہواؤں کا رخ بدلا جا سکتا ہے: گوتیرش

ٹیمور لسٹے کے لوگ جشن آزادی منا رہے ہیں جنہوں نے 1975 میں پرتگال اور 2002 میں انڈونیشیا سے آزادی حاصل کی۔
UN Photo/Sergey Bermeniev
ٹیمور لسٹے کے لوگ جشن آزادی منا رہے ہیں جنہوں نے 1975 میں پرتگال اور 2002 میں انڈونیشیا سے آزادی حاصل کی۔

استعماریت کے خاتمے کے لیے ہواؤں کا رخ بدلا جا سکتا ہے: گوتیرش

اقوام متحدہ کے امور

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ نوآبادیاتی دور کو حتمی طور پر ختم کرنے اور دنیا میں بقیہ 17 نوآبادیات میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لئے نئے تصورات کے ذریعے نئی راہیں نکالنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے انڈونیشیا کے علاقے بالی میں اقوام متحدہ کے ترکِ نوآبادیات سیمینار میں اپنے ویڈیو پیغام میں اس معاملے پر خصوصی کمیٹی یا سی۔24علاقائی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ترکِ نوآبادیات کے ایجنڈے کو بھرپور ترجیح دینا اور اس حوالے سے تیز رفتار اقدامات کا فروغ ہمارا مشترکہ مقصد ہے۔"

Tweet URL

اس کمیٹی کا قیام 1961 میں عمل میں آیا تھا جو نوآبادیاتی ممالک اور لوگوں کو آزادی دلانے کے اعلامیے کے اطلاق کی صورتحال کا جائزہ لیتی ہے۔

1945 میں اقوام متحدہ کے قیام کے بعد 750 ملین سے زیادہ لوگوں پر مشتمل 80 سے زیادہ سابق نوآبادیات نے آزادی حاصل کی۔ اس وقت دنیا کے 17 علاقے غیرمقامی حکومتوں کے زیراثر ہیں جہاں قریباً دو ملین لوگ رہتے ہیں۔

پائیدار ترقی کے اہداف پر توجہ کی ضرورت

سیمینار کے موضوع "نوآبادیات میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کا حصول" کو واضح کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ 2030 تک پائیدار ترقی کے ایجنڈے کی تکمیل کو نصف وقت گزر چکا ہے اور "دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی پسماندہ ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "بہت سی جگہوں پر ترقی رک گئی ہے اور بعض واقعات میں معکوس ترقی کا مشاہدہ بھی کیا گیا ہے۔ "ایس ڈی جی صحت مند زمین پر تمام لوگوں کے لئے امن اور خوشحالی کا راستہ ہیں اور کوئی ملک ان اہداف کی عدم تکمیل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔"

وجودی خطرات

سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا کہ "حکومتِ خود اختیاری سے محروم چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک کے "وجود کو خطرات لاحق ہیں۔"

انہوں ںے سیمینار کے شرکا سے کہا کہ "عالمی برادری کی حیثیت سے ہمیں یہ یقینی بنانا ہو گا کہ ان علاقوں میں ایس ڈی جی کے حصول، موسمیاتی تبدیلی کے خلاف خود کو مستحکم بنانے اور اپنے مستقبل پر سرمایہ کاری کرنے کے لئے درکار وسائل اور مدد موجود ہو۔"

ترکِ نوآبادیات کے عمل میں ہر علاقے کے لوگوں کی خواہشات اور ضروریات کو مدنظر رکھنا جانا چاہئیے۔ انہوں نے نوآبدیات کے مکمل خاتمے کے لئے کمیٹی کے غیرمتزلزل عزم پر اس کے لئے ممنونیت کا اظہار کیا۔

آبادیاتی نظام کے شکار سترہ علاقوں میں سے دس برطانیہ، تین امریکہ، دو فرانس، اور ایک نیوزی لینڈ کے زیر تسلط ہیں۔
United Nations
آبادیاتی نظام کے شکار سترہ علاقوں میں سے دس برطانیہ، تین امریکہ، دو فرانس، اور ایک نیوزی لینڈ کے زیر تسلط ہیں۔

نئی راہیں نکالنے کی ضرورت

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ "نئے تصورات سامنے لانے اور نوآبادیاتی خطوں، ان پر حکمرانی کرنے والی طاقتوں اور دیگر متعلقہ فریقین کے مابین مضبوط تر تعاون کے لئے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی مطابقت سے نئی راہیں نکالنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ "باہم مل کر ہم حالات کو بدل سکتے ہیں اور ان علاقوں اور دیگر جگہوں پر ایس ڈی جی کے حصول کے لئے نئے سرے سے کام شروع کر سکتے ہیں۔"

ترکِ نوآبادیات میں مدد دینے کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں کے بارے میں یہاں مزید جانئے۔