انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یو این ادارے خلیج بنگال میں طوفان موچا کی تباہی کے لیے تیار

سمندری طوفان موچا کی آمد کو مدنظر رکھتے ہوئے بنگلہ دیش میں کاکس بازار میں قائم یونیسف کے گودام میں ممکنہ متاثرین میں تقسیم کے لیےجیری کین اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
© UNICEF/Rashad Wajahat Lateef
سمندری طوفان موچا کی آمد کو مدنظر رکھتے ہوئے بنگلہ دیش میں کاکس بازار میں قائم یونیسف کے گودام میں ممکنہ متاثرین میں تقسیم کے لیےجیری کین اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

یو این ادارے خلیج بنگال میں طوفان موچا کی تباہی کے لیے تیار

موسم اور ماحول

اقوام متحدہ کے اداروں نے جمعے کا دن بنگلہ دیش اور میانمار میں لوگوں کے ساتھ مل کر سمندری طوفان موچا سے بچاؤ کی تیاری میں گزارا جو متوقع طور پر ہفتے کے آخر تک اس خطے سے ٹکرائے گا۔

عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کی ترجمان کلیئر نولیس نے کہا ہے کہ یہ انتہائی شدید سمندری طوفان خلیج بنگال میں تقویت پکڑ رہا ہے جس سے خطے میں تیز ہوائیں چلنے، سیلاب اور پہاڑی تودے گرنے کا خطرہ ہے جو ممکنہ طور پر اس خطے میں دنیا کے لاکھوں غیرمحفوظ لوگوں کو متاثر کرے گا۔

Tweet URL

نئی دہلی میں ادارے کے خصوصی موسمیاتی مرکز نے پیش گوئی کی ہے کہ پہلے موچا بنگلہ دیش اور میانمار کے ساحلی علاقوں کی جانب بڑھے گا۔ بعدازاں اتوار کی دوپہر بنگلہ دیش میں کاکس بازار اور میانمار میں کیوکپیو کے درمیان خشکی سے ٹکرانے تک اس میں مزید شدت آ جائے گی۔

کاکس بازار میں قریباً دس لاکھ روہنگیا پناہ گزین بدترین حالات کی تیاری میں مصروف ہیں۔ 2022 میں انہوں نے خلیج بنگال میں آنے والے سمندری طوفان سترانگ کا سامنا کیا تھا جس میں 35 افراد ہلاک اور 20 ہزار سے زیادہ بے گھر ہو گئے تھے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں 35 ملین ڈالر سے زیادہ مالیت کا نقصان ہوا تھا۔

رضاکار تیار ہیں

عالمی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) کے مطابق اس وقت سمندری طوفان موچا بنگلہ دیش میں روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔

ادارے کے ڈپٹی چیف آف مشن نیہان اردوآن نے کاکس بازار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش نے طوفان سے نمٹنے کے لئے ''بڑے پیمانے پر'' تیاری کر رکھی ہے جس میں آئی او ایم بھی اس کا شراکت دار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ''ہم نے طوفان کی تیاری کے لئے ہر کیمپ میں 100 مہاجر رضاکاروں کو تربیت دی ہے اور آئی او ایم کے زیراہتمام چلائے جانے والے 17 کیمپوں میں انتباہی نظام کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔ ہنگامی حالات میں پناہ لینے کا سامان اور صحت وصفائی کی اشیا دستیاب ہیں اور تمام رضاکاروں کو حفاظتی لباس بھی فراہم کر دیا گیا ہے۔''

طبی امداد اور خوراک

دریں اثنا، ادارے کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کاکس بازار میں 40 ایمبولینس گاڑیاں اور 3 متحرک طبی ٹیمیں تیار کر رکھی ہیں۔

اقوام متحدہ میں مہاجرین کےا دارے (یو این ایچ سی آر) کی ترجمان اولگا ساراڈو نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے امور سے متعلق ادارے (یو این ایچ سی آر) نے 230 ٹن خشک خوراک اور 24.5 ٹن قوت بخش بسکٹ پہلے سے تیار کر رکھے ہیں اور ضرورت پڑنے پر امدادی ادارے روزانہ 50 ہزار کھانے فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔