انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ایتھوپیا: مستحقین تک امداد نہ پہنچنے پر خوراک کی فراہمی معطل

ٹیگرے کے جنوبی علاقے میں مستحقین میں خوراک تقسیم کی جا رہی ہے۔
© WFP/Adrienne Bolen
ٹیگرے کے جنوبی علاقے میں مستحقین میں خوراک تقسیم کی جا رہی ہے۔

ایتھوپیا: مستحقین تک امداد نہ پہنچنے پر خوراک کی فراہمی معطل

انسانی امداد

ایتھوپیا میں اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ اسے ٹیگرے میں جنگ کے بعد غذائی امداد کی بڑی مقدار شدید ضرورت مند لوگوں کو فراہم نہ کئے جانے کی اطلاعات پر ''شدید تشویش'' ہے۔

ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''ڈبلیو ایف پی اس مسئلے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتا ہے اور انتہائی غیرمحفوظ اور کمزور مرد و خواتین اور بچوں کو درکار ضروری غذائی امداد کی تقسیم کے عمل میں کوئی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

Tweet URL

ادارے نے پہلے ہی اس معاملے کی جامع تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ''تمام حقائق سے آگاہی حاصل کرنے اور اپنا انتظام مزید موثر بنانے کے لئے فوری اقدامات کئے ہیں۔''

خوراک کی تقسیم کی معطلی

نتیجتاً 'ڈبلیو ایف پی' نے ٹیگرے میں خوراک کی تقسیم کا تمام عمل عارضی طور پر روکتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس امداد کی متعلقہ لوگوں تک رسائی کی ضمانت ملنے تک اپنا کام دوبارہ شروع نہیں کرے گا۔

ایتھوپیا کی سرکاری افواج اور ٹیگرے پیپلز لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے باغی جنگجوؤں کے مابین وحشیانہ لڑائی نومبر 2020 میں شروع ہوئی تھی جو ابتداً ملک کے شمالی صوبے میں لڑئی گئی تاہم جلد ہی یہ شمالی ایتھوپیا کے دیگر حصوں میں بھی پھیل گئی۔ اس کے بعد اریٹریا کی افواج بھی اس علاقے میں آ گئیں اور تمام فریقین پر جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزامات سامنے آئے۔

گزشتہ برس نومبر کے اوائل میں رسمی جنگ بندی کے باوجود اطلاعات کے مطابق ہزاروں افراد ہلاک ہوئے اور اس لڑائی کے نتیجے میں شدت اختیار کر جانے والا بہت بڑا انسانی بحران تاحال جاری ہے۔

'خامیوں پر قابو پانے کا عزم'

'ڈبلیو ایف پی' نے کہا ہے کہ وہ امداد کو مستحق لوگوں تک پہنچانے میں رکاوٹ ڈالنے والے تمام افراد کی نشاندہی کے لئے علاقائی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور ''مستحقین کی نشاندہی اور ان کی رجسٹریشن کے عمل میں تمام خامیاں دور کرنے'' کا عزم رکھتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ''ڈبلیو ایف پی امداد کی فراہمی میں تعاون کرنے والے شراکت داروں پر زور دیتا ہے کہ وہ اس معاملے میں کسی بھی طرح کی غیرقانونی سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور اس کی اطلاع دیں جبکہ متفقہ ضوابط کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔''

'کڑے ضابطے'

ادارے نے کہا ہے کہ اسے عطیہ دہندگان کی جانب سے مہیا کردہ مالی وسائل کا مناسب طریقے سے استعمال یقینی بنانے اور زندگی کے تحفظ اور اسے مثبت طور سے تبدیل کرنے کے لئے ڈبلیو ایف پی کی امداد پر انحصار کرنے والے لاکھوں بھوکے لوگوں کے بہتر طور سے کام آنے کے لئے کڑے ضوابط نافذ کرنے پر فخر ہے۔''

ڈبلیو ایف پی نے کہا ہے کہ 84 فیصد خطہ غذائی بحران کا شکار ہے۔

''ڈبلیو ایف پی شدید ضرورت مند لوگوں کی زندگی کو تحفظ دیننے کے لئے غذائی امداد کی موثر فراہمی یقینی بنانے کا بھرپور عزم رکھتا ہے۔''