انسانی کہانیاں عالمی تناظر

آن لائن تحفظ بہتر بنانے میں باہمی تعاون اہم

چین میں ایک بچی بڑے سے کی بورڈ پر کھیل رہی ہے جس پر مثبت الفاظ درج ہیں جو آن لائن حراسگی کے خلاف مہم کا حصہ ہیں۔
© UNICEF/Zhang Yuwei
چین میں ایک بچی بڑے سے کی بورڈ پر کھیل رہی ہے جس پر مثبت الفاظ درج ہیں جو آن لائن حراسگی کے خلاف مہم کا حصہ ہیں۔

آن لائن تحفظ بہتر بنانے میں باہمی تعاون اہم

جرائم کی روک تھام اور قانون

منگل کو منائے جانے والے محفوظ انٹرنیٹ کے دن پر نجی شعبے کے اختراع کار اور اقوام متحدہ کے ادارے اور شراکت دار آن لائن دنیا کو بہتر بنانے کی غرض سے ایسی ڈیجیٹل راہ نکال رہے ہیں جو سب کے لیے محفوظ ہو۔

بیلاروس میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور مقامی مواصلاتی کمپنیوں نے #InternetWithoutBullying اقدام شروع کیا ہے جس کا مقصد بچوں اور نوجوانوں میں محفوظ آن لائن طرزعمل کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور انہیں آن لائن غنڈہ گردی کی نشاندہی، اس سے نمٹنے اور اس کے خلاف اقدامات کے لیے مناسب ذرائع مہیا کرنا ہے۔

Tweet URL

یونیسف نوجوانوں کو اس بارے میں بھی رہنمائی مہیا کرتا ہے کہ کیسے ہر فرد انٹرنیٹ کو ایک محفوظ اور مہربان جگہ بنا سکتا ہے۔

کھیلوں میں بچوں کا تحفظ

اس دن کو منانے کے لیے بین الاقوامی ٹیلی مواصلاتی یونین (آئی ٹی یو) کھیلوں میں بچوں کے آن لائن تحفظ کی پالیسی کے بارے میں ایک حالیہ ہدایت نامہ سامنے لا رہی ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ آن لائن تحفظ کا فروغ کھیلوں میں بچوں کی حفاظت کا ایک اہم پہلو بن چکا ہے جس میں ایسے مسائل سے نمٹنے کے لیے کھیلوں کی تنظیموں کا کردار ''بنیادی اہمیت'' رکھتا ہے۔

'آئی ٹی یو' نے اپنے ہدایت نامے میں کھیلوں کے شعبے کے رہنماؤں کو ایسی رہنمائی مہیا کی ہے جس کے ذریعے انہیں آن لائن خدشات سے نپٹنے، بچوں کے خلاف تشدد پر قابو پانے اور ڈیجیٹل ذرائع اور ماحول کے محفوظ استعمال کو فروغ دینے کے لیے آن لائن تحفظ کی پالیسیاں اور طریقہ ہائے کار تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

دہشت گردوں کے آن لائن پروپیگنڈے کا توڑ

اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیٹ کے مذموم استعمال پر قابو پانے کے لیے کوشاں ہیں۔ اکتوبر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی نے دہلی اعلامیے کی منظوری دی تھی۔ اس اعلامیے میں دہشت گردانہ مقاصد کے لیے نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے استعمال کو روکنے کی بات کی گئی ہے۔ اعلامیے میں اس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹروں (سی ٹی ای ڈی) کو رہنما اصولوں کا مجموعہ ترتیب دینے کی دعوت بھی شامل ہے۔

اقوام متحدہ میں انڈیا کی مستقل نمائندہ روچیرا کامبوج نے 2022 میں اس کمیٹی کی صدارت کی جنہوں نے بتایا کہ کووڈ۔19 وبا نے ''دہشت گردوں کا پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال'' کو آشکار کر دیا ہے۔

انہوں نے یو این نیوز کو بتایا کہ دہشت گرد گروہوں نے ''اپنا پروپیگنڈہ پھیلانے اور دہشت گرد مقاصد کے لیے بھرتیوں اور مالی وسائل جمع کرنے کے لیے بیانیوں کو توڑنے موڑنے'' کی غرض سے اس بحران کے دوران نوجوانوں کی آن لائن موجودگی میں اضافے کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔

'سی ٹی ای ڈی' کے ڈیوڈ شاریا نے یو این نیوز کو بتایا کہ دہلی اعلامیہ اس خطرے اور اس سے متعلقہ خطرات پرقابو پانے کے لیے ''مستقبل کے لائحہ عمل کی بنیاد مہیا کرتا ہے۔

اس میں انسانی حقوق، سرکاری و نجی شراکت، سول سوسائٹی کی شمولیت اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مستقبل میں ہمارے کام کی نوعیت کی اہمیت کے بارے میں بتایا گیا ہے۔''

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا مطالبہ

غلط اور گمراہ کن اطلاعات کا قلع قمع کرنا 2023 کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی ترجیحات میں شامل ہے۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے سوموار کو جنرل اسمبلی میں بتایا کہ ''ہم حکومتوں، انضباطی اداروں، پالیسی سازوں، ٹیکنالوجی کی کمپنیوں، میڈیا اور سول سوسائٹی سمیت اثرورسوخ کے حامل تمام کرداروں کو انٹرنیٹ پر غلط اور گمراہ کن اطلاعات کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کہیں گے۔''