انسانی کہانیاں عالمی تناظر

وباؤں کے خلاف اقدامات میں عوامی شرکت ضروری: یو این ایڈز

کوٹ ڈاوار میں ایک خاندان گھر میں ہی ایچ آئی وی کا ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
© UNICEF/Frank Dejong
کوٹ ڈاوار میں ایک خاندان گھر میں ہی ایچ آئی وی کا ٹیسٹ کر رہے ہیں۔

وباؤں کے خلاف اقدامات میں عوامی شرکت ضروری: یو این ایڈز

صحت

یو این ایڈز کا کہنا ہے کہ معاشروں کو ایچ آئی وی/ایڈز اور دیگر وباؤں کا مقابلہ کرنے کے لیے بااختیار اور مناسب وسائل کا مالک ہونا چاہیے۔

تھائی لینڈ میں ایڈز کے حوالے سے ایک بین الاقوامی اجلاس میں ایچ آئی وی/ایڈز پر قابو پانے کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے میں پالیسی، وکالت اور علم کے شعبے کے ڈپٹی ایگزیکٹو متھیو کاوانا نے کہا ہے کہ ''موثر نتائج حاصل کرنے کے لیے اس وبا کے خلاف اقدامات کو یکطرفہ ابلاغ سے بڑھا کر لوگوں کو ہر سطح پر فیصلہ سازی میں شامل کیا جانا چاہیے۔''

Tweet URL

ان کا کہنا تھا کہ ''مقامی قیادت محض ایک نمائشی بات نہیں بلکہ وباؤں کا خاتمہ کرنے میں اس کی لازمی اہمیت ہے۔''

درست سمت میں قدم

ایچ آئی وی اور ایڈز پر اقوام متحدہ کے مشترکہ پروگرام کے رابطہ کار بورڈ کے 51ویں اجلاس میں یو این ایڈز کی ٹاسک ٹیم کے دیگر نتائج کے علاوہ ''مقامی لوگوں کے زیرقیادت اقدامات'' کی پہلی عالمگیر تعریف بھی پیش کی گئی جو کہ اس حوالے سے مستقبل کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔

یہ پیش رفت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ امداد دہندگان اور ماہرین صحت سمجھتے ہیں کہ مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرنا بیماریوں کا مقابلہ کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ مقامی لوگوں کے زیرقیادت اقدامات کی نئی تعریف سے مقامی سطح پر بیماریوں کی روک تھام سے متعلق صلاحیتیں پیدا کرنے اور ان پر نظر رکھنے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر کاوانا کا کہنا تھا کہ ''ہم یہ یقینی بنا کر ہی ایڈز کا خاتمہ کرنے اور دیگر وباؤں کو روکنے کے قابل ہو سکیں گے کہ مقامی سطح پر یہ ڈھانچہ بالارادہ فعال، مضبوط، زیرنگرانی اور باوسائل ہو۔''

وباء کے خلاف محاذ

تھائی لینڈ کے علاقے چیانگ مائی میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے زیراہتمام مشترکہ طور پر منعقدہ اجلاس میں مقامی لوگوں کے زیرقیادت اقدامات کے بارے میں یو این ایڈز کی ٹاسک ٹیم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے اداروں، حکومتوں اور دیگر کی جانب سے طے کردہ طریقہ کار ناصرف ایڈز کے علاوہ دیگر وباؤں پر قابو پانے بلکہ آنے والی وباؤں کا مقابلہ کرنے کی تیاری میں بھی کلیدی اہمیت کا حامل ہو گا۔

یو این ایڈز کے حکام کا کہنا تھا کہ ''کووڈ۔19، ایم پاکس (منکی پاکس) اور ایبولا وبا کی روک تھام اور آئندہ وباؤں سے نمٹنے کی تیاری حکومت اور مقامی لوگوں کی شراکت کا تقاضا کرتی ہے۔

بے وسیلہ لوگوں کا تحفظ

یو این ایڈز کی سربراہ ونی بیانیما اور جرمنی کے وفاقی وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ نے نئی تعریفات اور سفارشات کو استعمال کرتے ہوئے دی لینسیٹ میں ایک مضمون لکھا ہے جس میں نئی منصوبہ بندی، عالمی معاہدوں اور مالیات میں ''مقامی سطح پر وبا کے خلاف جامع ڈھانچے''کی شمولیت کی بات کی گئی۔

رہنماؤں نے کہا کہ وباءکی روک تھام، اس سے نمٹنے کی تیاری اور اس کے خلاف اقدامات کے لیے مقامی سطح پر مضبوط ڈھانچہ اور حکومتوں کے ساتھ باہمی تعاون پر مبنی اقدامات ضروری ہیں تاہم اب تک انہیں ںظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔

ایڈز، ایم پاکس، کووڈ۔19 اور ایبولا کے حوالے سے شہادتوں کو استعمال کرتے ہوئے مصنفین نے بتایا کہ کیسے مقامی لوگوں کے زیرقیادت تنظیمیں اعتماد لانے، بیماری کے حوالے سے ابلاغ کے ذرائع پیدا کرنے، پسماندہ گروہوں تک رسائی، حکومتی کردار کی تکمیل اور بیماری کے خلاف اقدامات میں مساوات کو بہتر بنانے میں قائدانہ کردار ادا کر سکتی ہیں۔

جنوبی سوڈان کے ایک ہسپتال میں ایچ آئی وی کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
© UNICEF/Albert Gonzalez Farran
جنوبی سوڈان کے ایک ہسپتال میں ایچ آئی وی کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

کامیابی کی طرف سفر

یو این ایڈز کے بورڈ کے اجلاس میں رکن ممالک اور غیرریاستی شرکاء کے مابین مقامی لوگوں کے زیرقیادت اقدامات میں سہولت دینے سے متعلق قوانین اور پالیسیوں پر بات چیت بھی ہوئی۔ اس میں مقامی لوگوں کے زیرقیادت تنظیموں کے لیے بہتر نظام اور اقدامات کو منظم کرنے کے لیے مقامی لوگوں کی جانب سے جمع کردہ معلومات کو مربوط کرنا بھی شامل ہے۔

کاوانا نے واضح کیا کہ ''مقامی لوگوں کے زیرقیادت اقدامات کی تعریف اور انہیں جانچنے کے لیے جس نئے فریم ورک پر اتفاق پایا گیا ہے وہ ہمیں ان نابرابریوں سے نمٹنے کے لیے بہتر طور سے تیار کرتا ہے جو ایڈز کے خلاف پیش رفت کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔''

اجلاس میں مندوبین نے براہ راست مشاہدہ کیا کہ کیسے مقامی لوگوں کے زیرقیادت صحت کی اہم خدمات نے ایچ آئی وی کے خطرے کا شکار لوگوں تک رسائی پائی اور خطے میں ایچ آئی وی کے خلاف انتہائی منصفانہ اقدامات میں کامیابی حاصل کی۔

مثال کے طور پر یوکرین میں جنگ کے ہوتے ہوئے ایچ آئی وی کا شکار لوگوں کے ایک نیٹ ورک '100 فیصد زندگی'' نے اپنے تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے بے گھر ہونے والے لوگوں سے رابطے کیے اور انہیں ادویات، خوراک اور ہنگامی امداد کی فراہمی ممکن بنائی۔

مربوط اقدامات

ایڈز کی وباء پر قابو پانے کے لیے مقامی لوگوں کے ذریعے کیے جانے والے اقدامات کو منصوبہ بندی سے لے کر مالی وسائل کے انتظام اور اس پر عملدرآمد اور ان اقدامات کی نگرانی اور تجزیے تک ہر سطح پر ملکی حکمت عملی کے ساتھ مربوط ہونا چاہیے۔

کاوانا نے کہا کہ ''عام طور پر لیبارٹریوں اور ہسپتالوں کو بنیادی ڈھانچہ سمجھا جاتا ہے جو کہ ضروری چیزیں ہیں تاہم وباء کے خلاف موثر اقدامات کے لیے مقامی سطح پر بنیادی ڈھانچہ بھی ضروری اہمیت رکھتا ہے جس میں لوگوں کے ذریعے دوسروں تک رسائی، پسماندہ لوگوں سے بات کرنے کے لیے بااعتماد کردار، احتساب کے غیرجانبدارانہ طریقہ ہائے کار اور فیصلہ سازی میں مقامی لوگوں کی شرکت شامل ہیں۔''

ان کا کہنا تھا کہ ''وباؤں سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں اور مالی وسائل کی فراہمی میں مقامی لوگوں کے زیرقیادت صلاحیت کے حوالے سے مخصوص اہداف کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔''