یوکرین: شہری سہولتیں تباہ لیکن بیشتر لوگ اپنا علاقہ چھوڑنے سے انکاری

اقوام متحدہ میں مہاجرت کے ادارے آئی او ایم کے مطابق یوکرین میں بجلی گھروں اور شہری سہولتوں کے دوسرے ذرائع پرمسلسل بمباری اور شدید سردی کے باوجود ترانوے فیصد لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر آمادہ نہیں ہیں۔
آئی او ایم کے ایک جائزے میں بتایا گیا ہے کہ درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے آ جانے اور بجلی کی ترسیل اور گرمائش کے دوسرے ذرائع کی زبوں حالی کے باوجود یوکرین کے جنگ سے متاثرہ علاقوں کے صرف سات فیصد لوگ اپنا علاقہ چھوڑنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
Making sure people in #Kherson had water, food, medicines & a warm place to stay has been a priority for @UN agencies in Ukraine in the past month. Today Mayor Luhova & Governor Yanushevych thanked @UNReliefChief for their help & emphasised how vital it is to sustain this support https://t.co/HiC9oVpSKF
UN_Ukraine
تمام اہم بنیادی ضروریات سے طویل محرومی اور ان کی بحالی سے متعلق کوئی خبر نہ ہونے کے باوجود دو تہائی افراد کا کہنا ہے کہ وہ اپنا علاقہ نہیں چھوڑیں گے۔
اسی دوران بقاء کے نجی ذرائع بھی کمیاب ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ یوکرین کے 43 فیصد گھرانے اپنی بچت خرچ کر چکے ہیں۔
جائزے میں شریک 63 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ اخراجات میں کمی لانے کے لیے گیس، بجلی اور ٹھوس ایندھن کو کم مقدار میں وقفوں سے استعمال کر رہے ہیں۔
یوکرین میں آئی او ایم کے مشن کی سربراہ این نوئن نے کہا ہے کہ ''قریبا ایک کروڑ 80 لاکھ افراد یا یوکرین کی آبادی کے 40 فیصد حصے کو ہنگامی انسانی امداد درکار ہے۔''
ان کا کہنا ہے کہ ''ہمیں سردی کے موسم میں ان کی مدد کرنا ہو گی اور خاص طور پر ان لوگوں کو امداد پہنچانے کی ضرورت ہے جو پناہ اور حرارت سے محروم ہیں۔ آئی او ایم نے متعلقہ فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی کوششوں میں اضافہ کریں کیونکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ضروریات بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔''
اسی دوران ہنگامی امداد کے بارے میں اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے کیئو میں امداد دہندگان سے اس موضوع پر بات کی کہ لوگوں کو کیسے مدد دی جا سکتی ہے اور ایسے علاقوں میں امدادی کارکنوں کو درپیش مسائل سے کیونکر نمٹا جا سکتا ہے جہاں حکومت کی عملداری نہیں ہے۔ اس دوران انہوں نے سرکاری حکام اور سفارت کاروں سے بات بھی کی۔
گرفتھس نے بتایا کہ انہوں ںے کیرسان اور کیئو میں حملوں کے بعد جو کچھ دیکھا وہ یوکرین کے لوگوں کو درپیش حالات کا عشر عشیر بھی نہیں ہے۔ انہوں نے شہریوں کو جنگ سے ہونے والے بھاری نقصان پر روشنی ڈالی جس کے نتیجے میں ایک کروڑ 80 لاکھ لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے خبردار کیا ہے کہ خنک موسم ممکنہ طور پر بچوں کی نفسیاتی سماجی صورتحال کو مزید بگاڑ دے گا جو پہلے ہی ذہنی صحت کے بحران کی زد میں ہیں۔ ان میں سے اندازاً 15 لاکھ بچوں کو ڈپریشن، بے چینی، بعض از تکلیف ذہنی تناؤ (پی ٹی ایس ڈی) اور دیگر ذہنی امراض لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔