انسانی کہانیاں عالمی تناظر

نائجیریا: اقوام متحدہ کی ماہر کا معمر افراد کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کا مطالبہ

نائجیریا کوعمررسیدہ افراد کے تحفظ اور دیکھ بھال کے لیے پہلے سے موجود قوانین پر عملدرآمد کا کہا گیا ہے
© WSSCC/Jason Florio
نائجیریا کوعمررسیدہ افراد کے تحفظ اور دیکھ بھال کے لیے پہلے سے موجود قوانین پر عملدرآمد کا کہا گیا ہے

نائجیریا: اقوام متحدہ کی ماہر کا معمر افراد کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کا مطالبہ

انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی متعین کردہ ایک غیرجانبدار ماہر نے کہا ہے کہ اگرچہ نائجیریا نے معمر افراد کے تحفظ کے لیے قانون اور پالیسی سازی کے میدان میں قابل تعریف پیش رفت کی ہے لیکن اس کے باوجود ملک میں ایسے لوگوں کو ان کی عمر کی بنا پر تعصب اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے جس کے خلاف انہیں تحفظ دینے کے لیے پہلے سے اختیار کردہ اقدامات پر عملدرآمد ہونا چاہیے کیونکہ یہ دونوں سماجی برائیاں تاحال عام ہیں۔

معمر افراد کے لیے تمام انسانی حقوق یقینی بنانے سے متعلق امور کے بارے میں اقوام متحدہ کی غیرجانبدار ماہر کلوڈیا مہلر نے ملک کے 12 روزہ دورے کے اختتام پر جمعے کو کہا کہ عمر کی بنا پر تعصب اور امتیازی سلوک کے علاوہ سرکاری حکام بھی معمر افراد کے ساتھ ناروا برتاؤ کرتے ہیں جو ایک ان کہی حقیقت ہے۔

کڑے قوانین

انہوں نے بہت سے معمر افراد کو درپیش غربت، تحفظ سے متعلق خدشات، معاشی بحرانوں اور صنفی بنیاد پر غیرمنصفانہ سلوک پر قابو پانے کے لیے حکومت کی ترقی پسندانہ کوششوں کا خیرمقدم کیا جو ''معمر افراد کے لیے قومی مرکز سے متعلق قانون سازی اور وفاقی حکومت کی سطح پر ایک مخصوص مرکز کے قیام پر منتج ہوئیں جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام پروگراموں اور سرگرمیوں میں معمر افراد کے انسانی حقوق کی پاسداری ہو۔''

دریں اثناء 'معمر افراد (حقوق اور استحقاق)' نامی زیرالتواء بِل کے ذریعے ملک میں بوڑھوں کے لیے اب تک دستیاب جامع ترین قانونی ڈھانچہ بھی پیش کیا جانا ہے جس کے ذریعے دیگر مسائل کے علاوہ بڑھتی عمر کے ساتھ سامنے آنے والے سماجی اور معاشی مسائل سے بھی نمٹا جائے گا۔

کلوڈیا کا کہنا تھا کہ ''میں صدر (محمد) بوہاری پر زور دیتی ہوں کہ وہ معمر افراد کے حقوق کے فروغ کے لیے قانون کی منظوری دیں کہ انہوں نے ان لوگوں کے لیے بہت سا کام کیا ہے۔''

تحفظ کا فقدان

معمر افراد کو باقاعدہ پینشن دینے سمیت سماجی تحفظ کے پروگراموں کی عدم موجودگی کے باعث ان کے لیے سماجی خدمات تک رسائی مزید مشکل ہو جاتی ہے جن میں مناسب طبی نگہداشت، دیکھ بھال کے مختلف طریقے اور مناسب رہائش شامل ہیں۔

حکومت کو چاہیے کہ قانون اور پالیسی سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کرتے وقت غیرمحفوظ حالات میں رہنے والے معمر افراد اور ان میں خاص طور پر جسمانی معذوری کا شکار، اندرون ملک بے گھر، خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے اور ایل جی بی ٹی افراد کو ترجیح دے۔

اقوام متحدہ کی ماہر کا کہنا تھا کہ ''سیاسی ارادے اور مناسب مالی وسائل کی فراہمی کے ساتھ ایسی مسلسل کوششوں کو مضبوط کیا جانا چاہیے جن سے نائجیریا کے طول و عرض میں جنس، صنف، نسل، مذہب، معذوری اور حالاتِ زندگی و معاش سے قطع نظر تمام معمر افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون اور پالیسی سازی یقینی بنائی جا سکے۔

کلوڈیا نے اپنے دورے میں وفاقی و ریاستی سطح پر متعدد سرکاری حکام، سول سوسائٹی کے ارکان، معمر افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور خود معمر افراد سے ملاقاتیں کیں۔

وہ دورے کے نتائج اور اپنی سفارشات پر مبنی ایک جامع رپورٹ ستمبر 2023 میں جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو پیش کریں گی۔

اقوام متحدہ کی ماہر نے اپنی بات کے اختتام پر کہا کہ ''مجھے امید ہے کہ میری رپورٹ اور سفارشات ملک کو عدم مساوات میں کمی لانے اور تمام معمر افراد کے لیے باوقار زندگی یقینی بنانے میں مدد دیں گی۔''

جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے متعین کردہ غیرجانبدار ماہرین انسانی حقوق کے حوالے سے کسی خاص موضوع پر یا کس ملک کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اپنی رپورٹ دیتے ہیں۔ یہ عہدے اعزازی ہوتے ہیں اور ان ماہرین کو اس کام کے لیے معاوضے کی ادائیگی نہیں کی جاتی۔

معمر افراد کے تمام انسانی حقوق سے بھرپور مستفیذ ہونے پر کام کرنے والی اقوام متحدہ کی آزاد ماہر کلوڈیا مہلر نائجیریا کے علاقے مکردی میں
OHCHR/Claudia Mahler
معمر افراد کے تمام انسانی حقوق سے بھرپور مستفیذ ہونے پر کام کرنے والی اقوام متحدہ کی آزاد ماہر کلوڈیا مہلر نائجیریا کے علاقے مکردی میں