انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کم ترقی یافتہ ممالک کو سرمایہ کاری اور قرضوں سے نجات کی ضرورت

تنزانیہ میں کاشتکاروں کو ایسی فصلیں اگانے کی ترغیب دی جا رہی ہے جو خشک سالی سے متاثر نہ ہوتی ہوں۔
© WFP/Imani Nsamila
تنزانیہ میں کاشتکاروں کو ایسی فصلیں اگانے کی ترغیب دی جا رہی ہے جو خشک سالی سے متاثر نہ ہوتی ہوں۔

کم ترقی یافتہ ممالک کو سرمایہ کاری اور قرضوں سے نجات کی ضرورت

معاشی ترقی

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تجارت و ترقی (یو این سی ٹی اے ڈی) نے کہا ہے کہ کم ترین ترقی یافتہ ممالک کو بڑھتے ہوئے قرض اور مالی وسائل کی کمی کے مسائل سے نمٹنے میں مدد نہ دی گئی تو وہاں رہنے والے 800 ملین لوگوں کی زندگی میں مزید بگاڑ آنے کا اندیشہ ہے۔

پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول کے لیے دنیا کی ان کمزور ترین معیشتوں کو ہنگامی بنیادوں پر غیرملکی سرمایہ کاری درکار ہے تاکہ ان کی معیشت میں بہتر آئے، وہ قرض کی احتیاج سے بچ سکیں اور انہیں کاربن کے اخراج میں کمی لانے کے لیے مالی وسائل فراہم کیے جا سکیں۔

اس مقصد کے لیے ادارے نے بین الاقوامی مالیاتی نطام میں فوری اصلاحات کے لیے کہا ہے تاکہ دنیا کے 46 کم ترین ترقی یافتہ ممالک کو مدد فراہم کی جا سکے۔

تاہم بہت سے عالمگیر بحرانوں نے ان ممالک کے لیے ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رکھی ہیں اور وہ قرض کے بوجھ تلے دب رہے ہیں جو 2021 میں بڑھ کر 27 ارب ڈالر تک جا پہنچا تھا۔ 

کم ترین ترقی یافتہ ممالک کی مالی ضروریات

ادارے کے ماہرین معاشیات نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ان ممالک کو قرض میں ہنگامی بنیادوں پر چھوٹ مہیا کرنے اور قابل حصول ترقی و موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مالی مدد اور کم شرح سود پر قرضوں کی فراہمی میں نمایاں طور سے اضافہ کرنے کے لیے کہا ہے۔ 

ادارے کی سیکرٹری جنرل ریبیکا گرینسپین نے واضح کیا ہے کہ پائیدار ترقی کے لیے 2030 کے ایجنڈے کی کامیابی کا ان ممالک کی ترقی سے لازمی تعلق ہے۔ بہتر سماجی تحفط اور اچھی اجرت والے روزگار ممکن بنانے کے لیے کم ترین ترقی یافتہ ممالک کو ان کی مجموعی معاشی پیداوار کے 45 فیصد حصے کے برابر مالی وسائل مہیا کرنا ہوں گے۔