انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عالمی وبائی معاہدے کے بارے میں غلط اطلاعات پر انتباہ

البانیہ کے دارالحکومت ترانہ میں ایک معمر خاتون کو کووڈ۔19 ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
© WHO/Arete/Florion Goga
البانیہ کے دارالحکومت ترانہ میں ایک معمر خاتون کو کووڈ۔19 ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

عالمی وبائی معاہدے کے بارے میں غلط اطلاعات پر انتباہ

صحت

اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کےسربراہ نے ''سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع ابلاغ پر غلط اطلاعات'' کے خلاف پُرزور آواز بلند  کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزام غلط ہے کہ وباؤں سے متعلق ایک ایسے معاہدے پر بات ہو رہی ہے جس سے ادارے کو مستقبل میں وباؤں میں قومی خودمختاری سے ماوار اقدامات کا اختیار مل جائے گا۔

جینیوا میں ہفتہ وار باقاعدہ پریس کانفرنس کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا کہ ''معاہدے کے ذریعے ڈبلیو ایچ او کو ایسا اختیار دیے جانے کا دعویٰ غلط ہے۔ یہ جھوٹی خبر ہے۔''

Tweet URL

'ممالک فیصلہ کریں گے'

انہوں نے واضح کیا کہ دنیا بھر کے ممالک ہی آئندہ وباؤں س نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں کسی عالمگیر معاہدے کے متن اور اس کی وسعت کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔

ڈائریکٹر جنرل نے زور دے کر کہا کہ ''کوئی ملک ڈبلیو ایچ او کو کسی طرح کی خودمختاری نہیں سونپے گا۔''

ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات میں حالیہ ہفتوں کے دوران آن لائن اطلاعاتی ذرائع اور مبصرین کی جانب سے کیے جانے والے متعدد جھوٹے دعووں کا تذکرہ کیا گیا ہے جن کے مطابق امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ ایک ایسے معاہدے پر بات چیت کر رہی ہے جو کووڈ۔19 جیسی کوئی اور وبا آنے کی صورت میں ڈبلیو ایچ او کو ہنگامی قوانین کے نفاذ پر "بااختیار'' بنا دے گا۔

بین الاقوامی بات چیت

اس مہینے کے آغاز میں ڈبلیو ایچ او کے رکن ممالک نے ایک طے شدہ ابتدائی معاہدے سے کام شروع کرتے ہوئے وباؤں کی روک تھام، ان سے نمٹنے کی تیاری اور ان کے خلاف اقدامات کے بارے میں ایک عالمی معاہدے کے مندرجات پر بات چیت شروع کی۔ اس معاہدے کا مقصد ممالک اور لوگوں کو آئندہ وبائی ہنگامی حالات سے تحفظ دینا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے اس معاہدے کے مسودے کی تیاری اور اس حوالے سے بات چیت کا اہتمام کرنے والے بین الحکومتی مذاکراتی ادارے (آئی این بی) کا اگلا اجلاس آئندہ مہینے ہونا ہے جس میں اس کا پہلا مسودہ سامنے لایا جائے گا۔

جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی 'آئی این بی' کی معاون سربراہ پریشیئس ماٹسوسو نے مارچ میں ہونے والے اجلاس میں کہا کہ یہ ''اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم تھا کہ ہم تحفظ زندگی میں مددگار ویکسین، اطلاعات کی فراہمی اور وبا کے خلاف مقامی سطح پر اہلیتیں پیدا کرنے جیسے معاملات سمیت کووڈ۔19 کے خلاف اقدامات میں ہونے والی غلطیاں نہ دہرائیں۔

ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اگر کوئی سیاست دان، کاروباری رہنما ''یا کوئی بھی فرد وباؤں کی روک تھام سے متعلق اس معاہدے کے حوالے سے غلط فہمی کا شکار ہے تو ہمیں اس بارے میں مزید بات چیت اور وضاحت کر کے خوشی ہو گی۔''