فلپائن: ’نیلسن منڈیلا قوانین‘ پر عملدرآمد سے جیلوں میں بہتری کی توقع
فلپائن میں قیدیوں کے لیے 'نیلسن منڈیلا قوانین‘ کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے بعد حراستی مراکز کے حالات میں غیرمعمولی تبدیلی متوقع ہے جنہیں ملک کی اعلیٰ ترین عدالت قبل ازیں 'غیر انسانی' قرار دے چکی ہے۔
یہ قوانین زیر حراست افراد کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک سے متعلق کم از کم ضوابط کا تعین کرتے ہیں جن کے تحت قیدیوں کے انسانی حقوق اور وقار کو برقرار رکھنا ضروری ہے ۔
دنیا بھر میں ان ضوابط کو جنوبی افریقہ کے سابق صدر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے جنہوں نے سیاہ فام افراد کے حقوق کے لیے 27 سال تک جیل کاٹی تھی۔ 18 جولائی کو دنیا بھر میں منائے جانے والے عالمی یوم نیلسن منڈیلا کی مناسبت سے قیدیوں سے متعلق قوانین اور ان پر عملدرآمد کے بارے میں آگاہی کے لیے درج ذیل باتیں خاص اہمیت کی حامل ہیں۔
انسانی سلوک
ان قوانین کا مقصد یہ یقینی بنانا ہےکہ تمام قیدیوں کے ساتھ احترام اور وقار پر مبنی سلوک ہو اور ان کے ساتھ تفریق روا نہ رکھی جائے۔ اس ضمن میں قید خانوں کے ماحول کو بہتر رکھنا ضروری ہے۔
فلپائن کا شمار جمہوریہ کانگو، ہیٹی اور یوگنڈا کے ساتھ ایسے ممالک میں ہوتا ہے جن کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں جہاں انہیں غیرانسانی حالات میں رہنا پڑتا ہے۔
فلپائن کی منیلا سٹی جیل میں 3,200 قیدی ہیں جبکہ اس جگہ 1,200 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ ملک کی سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ اس جیل میں مختصر جگہ پر بڑی تعداد میں قیدی سارڈین مچھلیوں کی طرح بھرے ہیں۔
یہ جیل 1867 میں بنائی گئی تھی جہاں زیادہ تر ایسے ملزموں کو رکھا گیا ہے جو اپنے مقدمے کی کارروائی شروع ہونے کے منتظر ہوتے ہیں۔ موسم گرما کے دوران جیل کے گنجان کمروں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیئس تک پہنچ جاتا ہے۔ یہ صورتحال جیلوں میں ہوا کے گزر، قیدیوں کے رہنے کی کم از کم جگہ، روشنی، حرارت اور ہوا کے اخراج سے متعلق ضوابط سے متضاد ہے۔
صحت کے حالات
منیلا سٹی جیل فلپائن میں بہتری کے متقاضی قید خانوں کی علامت ہے اور دیگر جیلوں کے حالات بھی کچھ ایسے ہی ہیں۔
قید خانوں میں طبی سہولیات کا معاملہ خاص طور پر بہتری کا تقاضا کرتا ہے اور قوانین کے تحت قیدیوں کو بلامعاوضہ اور ان کی قانونی حیثیت سے قطع نظر ویسی ہی طبی سہولتیں میسر آنی چاہئیں جو انہیں جیل سے باہر مل سکتی ہیں۔
تحفظ اور وقار
قیدیوں اور قید خانوں کے عملے کے لیے محفوظ ماحول برقرار رکھنا، نظم و ضبط کے قیام میں تشدد و غیرانسانی سلوک سے پرہیز اور انسانی وقار کو ملحوظ رکھنا نیلسن منڈیلا قوانین کے بنیادی نکات میں شامل ہے۔
فلپائن کے شہر منڈاناؤ میں نوتعمیر ماراوی سٹی جیل انہی قوانین کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) نے محکمہ جیل خانہ جات کو اس نئی جیل کی تعمیر اور وہاں لاگو کیے جانے والے قوانین سے متعلق تکنیکی مدد فراہم کی ہے۔ اس میں جیل کی بنیادی ساخت کا جائزہ، قیدیوں کے لیے لائبریری کا قیام، سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت اور قیدیوں کا جائزہ شامل ہیں۔
قیدیوں کی تعلیم
اس جیل کی تعمیر کا مقصد قیدیوں کو تعلیم، فنی تربیت اور دیگر پروگراموں کی فراہمی ہے تاکہ مستقبل میں وہ معاشرے میں کارآمد کردار ادا کر سکیں۔
منڈاناؤ سٹیٹ یونیورسٹی کے استاد اور ادارے میں شعبہ قانون کے طلبہ بھی اس جیل کے قیدیوں کو تعلیم دیتے ہیں جس سے انہیں اپنے مقدمے کی تفصیلات سے آگاہی ملتی ہے اور یوں وہ قانونی کارروائی میں بے جا تاخیر سے بچ سکتے ہیں۔ جیل کی لائبریری میں قیدیوں کو قانونی کتابیں پڑھنے کی سہولت بھی میسر ہے اور وہ ملک کی سب سے بڑی زبان ٹیگالاگ میں بھی یہ مطالعہ کر سکتے ہیں۔
جیل میں عدالت
منڈاناؤ میں 'یو این او ڈی سی' کے قومی پروگرام افسر ریناتو رینالڈو روآلز بتاتے ہیں کہ اس جیل میں ایک عدالت کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جہاں پہلے مقدمے کی سماعت جون کے آخر میں ہوئی۔ اس اقدام کی بدولت ناصرف مقدمات کو تیزی سے نمٹانے میں مدد ملے گی بلکہ جیل میں قیدیوں کی تعداد کو مخصوص حد میں بھی رکھا جا سکے گا۔
اس جیل میں پہلے 50 قیدیوں کی منتقلی جون میں ہوئی تھی۔ یہاں قائم کردہ عدالت میں مقدمات کی سماعت کے بعد چار قیدیوں کو رہائی مل گئی۔ توقع ہے کہ یہ جیل فلپائن بھر میں جدید حراستی مراکز کی مثال ہو گی جبکہ ملک میں انصاف اور سزاؤں کے نظام میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔
ریناتو رینالڈ کہتے ہیں کہ نیلسن منڈیلا قوانین متعارف کرائے جانے سے مقدمات کا انتظار کرنے والوں اور سزا یافتہ سمیت تمام قیدیوں کو فائدہ ہو گا کیونکہ اصول یہ کہتا ہے کہ قیدی سے جو واحد چیز واپس لی جانی چاہیے وہ اس کی آزادی ہے۔
اہم حقائق
- نیلسن منڈیلا قوانین کو 'قیدیوں کے ساتھ سلوک سے متعلق اقوام متحدہ کے کم از کم ضوابط' بھی کہا جاتا ہے جن کی منظوری جنرل اسمبلی نے دسمبر 2015 میں دی تھی۔
- یہ 21ویں صدی میں قیدخانوں کے بہتر انتظام سے متعلق عالمی سطح پر تسلیم شدہ قوانین ہیں۔
- اس وقت 38 ممالک نے نیلسن منڈیلا قوانین کے 'دوستوں کے گروہ' میں شمولیت اختیار کر رکھی ہے جس کا مقصد ان قوانین پر عملدرآمد کرنا ہے۔ فلپائن 2023 میں اس گروہ کا حصہ بنا تھا۔
- ان قوانین کی تیاری میں 'یو این او ڈی سی' نے مدد دی اور یہی ادارہ ان کا نگران ہے۔
قوانین کے بارے میں یہاں مزید جانیے۔