انسانی کہانیاں عالمی تناظر

منڈیلا ڈے: نسل پرستی و عدم مساوات کا خاتمہ ممکن، گوتیرش

نیلسن منڈیلا نے سمتبر 2004 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا تھا۔
UN Photo
نیلسن منڈیلا نے سمتبر 2004 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا تھا۔

منڈیلا ڈے: نسل پرستی و عدم مساوات کا خاتمہ ممکن، گوتیرش

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ نسل پرستی، غربت اور عدم مساوات کا خاتمہ کرنا انسان کے اختیار میں ہے اور آنے والی نسلوں کو بہتر دنیا دینے کے لیے تمام لوگوں کو اپنی یہ ذمہ داری پوری کرنا ہو گی۔

عالمی یوم نیلسن منڈیلا پر اپنے پیغام میں سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ دنیا غیرمساوی اور منقسم ہے جہاں بھوک اور غربت پھیل رہی ہے۔ یہ صورتحال قدرتی عوامل کے بجائے انسان کے فیصلوں کا نتیجہ ہے اور انسان اس میں بہتری بھی لا سکتا ہے۔

Tweet URL

یوم نیلسن منڈیلا ہر سال 18 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ رواں سال اس دن کا خاص موضوع یہ ہے کہ 'غربت اور عدم مساوات کا خاتمہ کرنا اب بھی انسان کے بس میں ہے'۔

نیلسن منڈیلا نے جنوبی افریقہ میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور سیاہ فام آبادی کے خلاف سخت ناانصافیوں پر آواز اٹھانے کی پاداش میں تقریباً تین دہائیاں جیل میں گزاری تھیں۔

نیلسن منڈیلا کی میراث

سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ امیر ترین ایک فیصد لوگوں کا تباہ کن گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کردار دنیا کی دو تہائی آبادی کے کردار کے برابر ہے۔ یہ صورتحال انسان کی پیدا کردہ ہے اور انسان چاہے تو اس پر قابو بھی پا سکتا ہے۔

نیلسن منڈیلا نے ثابت کیا کہ کوئی ایک شخص دنیا کو بہتر جگہ بنانے میں کیا کردار ادا کر سکتا ہے۔ امسال عالمی یوم نیلسن منڈیلا کا موضوع یہ یاد دہانی کراتا ہے کہ انسان غربت اور عدم مساوات کا خاتمہ کرنے اور بین الاقوامی معاشی و مالیاتی نظام کو منصفانہ بنانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔

انہوں نے اپیل کی کہ تمام لوگ نیلسن  منڈیلا فاؤنڈیشن کا ساتھ دیتے ہوئے 67 منٹ خدمت عامہ کے لیے صرف کریں۔ ان میں ہر منٹ انصاف کے لیے ان کے ایک سال کی جدوجہد کی علامت ہو گا۔