انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ترقی کا حق دنیا کو تباہی کے گرداب سے بچا سکتا ہے: وولکر ترک

گوئٹے مالا میں اقوام متحدہ کی علاقائی رابطہ کار ربیکا ایریز بچوں کی مدد سے پائیدار ترقی کے اہداف کی اہمیت اجاگر کر رہی ہیں۔
UN Guatemala/Hector Delgado
گوئٹے مالا میں اقوام متحدہ کی علاقائی رابطہ کار ربیکا ایریز بچوں کی مدد سے پائیدار ترقی کے اہداف کی اہمیت اجاگر کر رہی ہیں۔

ترقی کا حق دنیا کو تباہی کے گرداب سے بچا سکتا ہے: وولکر ترک

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے تمام ممالک سے ہنگامی اپیل کی ہے کہ وہ دنیا کو موجودہ ''تباہ کن پیچیدگیوں'' سے نکالنے کے لیے لوگوں کے ترقی کے حق کی حمایت کریں۔

جینیوا میں اس ہفتے انسانی حقوق کونسل کے دفتر میں ترقی کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلامیے کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس تاریخی معاہدے کی قدروقیمت اس کی جانب سے لوگوں کے معاشی، سماجی، ثقافتی، شہری اور سیاسی حقوق کو دی جانے والی مساوی اہمیت سے جنم لیتی ہے۔

Tweet URL

وولکر تُرک نے منگل کو جنییوا فورم کو بتایا کہ ''ہم دیکھ رہے ہیں کہ عدم مساوات خطرناک شرح کو چھو رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع کا نقصان ہماری اصلاحی کوششوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیزرفتار سے ہو رہا ہے۔

مجھے یقین ہےکہ انسانی حقوق کی مکمل پاسداری کے لیے کی جانے والی پیش رفت اس تباہ کن سلسلے کا رخ پھیر سکتی ہے اور ناصرف رکن ممالک کے اندر بلکہ ان کے مابین بات چیت اور پائیدار ترقی کی بنیاد کو بھی دوبارہ قائم کر سکتی ہے۔''

ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ کسی ایک حق کو دوسرے پر ترجیح نہیں دی جانی چاہیے۔ سیاسی آزادیاں ''سماجی یا ثقافتی حقوق سے زیادہ اہم'' نہیں ہیں جیسا کہ شہری آزادیاں معاشی حقوق کے حصول سے کم اہم نہیں ہیں۔

خطرناک عدم مساوات

ہائی کمشنر ںے کہا کہ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے ''ناگزیر باہمی انحصار' کو تسلیم کریں اور باہم مل جل کر کام کریں۔ انہوں ںے خبردار کیا کہ پائیدار ترقی کے اہم اہداف، جن پر اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے 2015 میں اتفاق کیا تھا، کی جانب پیش رفت ''بری طرح بے سمت'' ہو چکی ہے جس میں کووڈ۔19 وبا کا بڑا کردار ہے۔

وولکر تُرک نے صنفی مساوات اور خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے حوالے سے ''شدید تنزل''، یوکرین پر حملے اور ارضی سیاسی تناؤ کے دیگر سنگین واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع کا نقصان ایسے مسائل ہیں جو مشترکہ کثیرفریقی طریقہ کار کے ذریعے ہی حل ہو سکتے ہیں۔

ترقیاتی حل

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے منتظم ایکم سٹینر نے اس حوالے سے اتنے ہی ہوشمندانہ پیغام میں کہا کہ ''پہلی مرتبہ انسانی ترقی کے تازہ ترین اشاریے میں عالمی سطح پر مسلسل دو سال تک تنزلی دیکھی گئی ہے'' یہ اشاریہ کسی ملک میں صحت، تعلیم اور معیار زندگی کے بارے میں بتاتا ہے۔

دنیا بھر میں لوگ موسمیاتی اور ماحولیاتی اقدامات کی کمی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں اور موسمیاتی مسائل پر کام کرنے والوں کو دھمکانے، ہراساں کرنے اور انہیں ہلاک کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے میں انہوں نے واضح کیا کہ یو این ڈی پی اور دیگر اداروں کی شراکت سے انسانی حقوق کے قومی اداروں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط سے منسلک عدم مساوات سے نمٹنے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کریں۔

یو این ڈی پی کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ انفرادی سطح پر ہزاروں لوگوں نے موسمیاتی وعدے سے متعلق ادارے کے اقدام اور 'متعین قومی کردار' پر مشاورتوں کے ذریعے اپنے ملک کی ترقی میں حصہ ڈالا ہے۔