انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ کو لڑائی میں شدت، جھلسانے والی گرمی، اور غذائی قلت کا سامنا

غزہ میں بچے اور بڑے کھانا لینے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔
© UNRWA
غزہ میں بچے اور بڑے کھانا لینے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔

غزہ کو لڑائی میں شدت، جھلسانے والی گرمی، اور غذائی قلت کا سامنا

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو سخت گرمی، شدید لڑائی، بیماریوں اور نظم و نسق کے فقدان کا سامنا ہے جبکہ اشیائے ضرورت کی قلت نے ان کے لیے بقا کی جدوجہد کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ کے علاقے بیت حنون، جنوبی حصے، مشرقی دیرالبلح، شمال مشرقی خان یونس اور وسطی و جنوبی رفح میں اسرائیلی فوج اور حماس کے مابین شدید لڑائی جاری ہے۔

Tweet URL

ادارے نے اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کی حالیہ رپورٹ میں بیان کردہ خدشات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کے چھوٹے سے ساحلی علاقے میں پھنسے لاکھوں پناہ گزینوں کو شدید گرمی میں انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے۔ لڑائی اور لاقانونیت نے 'ڈبلیو ایف پی' کے لیے لوگوں کی ضروریات کی تکمیل کو تقریباً ناممکن بنا دیا ہے۔ 

غزہ کے طبی حکام کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اس جنگ میں 37,396 فلسطینی ہلاک اور 85,523 زخمی ہو چکے ہیں۔

امدادی گوداموں پر حملے

'ڈبلیو ایف پی' کے نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر کارل سکو نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں امداد کی فراہمی میں بہتری آئی ہے تاہم لوگوں کو مزید غذائیت والی خوراک درکار ہے۔ علاوہ ازیں، امداد کی فراہمی میں حائل مشکلات اب بھی برقرار ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی ٹرکوں کو روزانہ اسرائیلی فوجی چوکیوں پر پانچ تا آٹھ گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ اسرائیلی حکام کو ادارے کے مراکز اور گوداموں کے بارے میں پیشگی آگاہ کیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود ان پر میزائل برستے رہتے ہیں۔

جنوبی غزہ سے انخلا کرنے والے 10 لاکھ لوگ تاحال صاف پانی اور صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم ہیں اور انہیں صحت عامہ اور تحفظ کے سنگین بحران کا سامنا ہے۔ نظم و نسق ختم ہو جانے کے باعث امدادی قافلوں اور گوداموں کو لوٹنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ علاقے میں ہر جگہ گندا پانی بہہ رہا ہے اور لوگ تکالیف کا شکار اور تھکے ماندے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 'ڈبلیو ایف پی' تنوروں اور بازاروں کو مزید مدد مہیا کرنے کے طریقوں پر کام کر رہا ہے تاکہ لوگوں کو محض بقا سے بڑھ کر اپنی زندگی کو بحال کرنے کا عمل شروع کرنے میں مدد دی جا سکے۔

غذائیت سے محرومی

'اوچا' نے بتایا ہے کہ غزہ میں بچوں کے لیے عام اور فارمولا دودھ کی بھی شدید قلت ہے جبکہ بچے، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین غذائیت سے محروم ہیں۔

علاقے میں خواتین کے لیے قبل اور بعد از زچگی نگہداشت بھی دستیاب نہیں ہے اور بعض پناہ گاہوں میں طبی سہولیات روزانہ چند گھنٹے ہی مہیا کی جاتی ہیں جہاں ضرورت کے مطابق ادویات میسر نہیں۔ اطلاعات کے مطابق ہنگامی حالات میں خواتین خیموں میں بچوں کو جنم دے رہی ہیں جہاں رات گئے انہیں کسی طرح کی طبی مدد نہیں مل پاتی۔

ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) کی طرف سے غزہ میں مال مویشیوں کے لیے خوراک کی کھیپ فراہم کی جا رہی ہے۔
© FAO/Yousef Elruzzi
ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) کی طرف سے غزہ میں مال مویشیوں کے لیے خوراک کی کھیپ فراہم کی جا رہی ہے۔

زرعی رقبے کی تباہی

اقوام متحدہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق غزہ میں نصف سے زیادہ زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) اور اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سنٹر (یو این اوسٹ) نے بتایا ہے کہ زرعی زمینوں کے نقصان سے غزہ میں خوراک کی ترسیل کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔

'ایف اے او' نے بتایا ہے کہ حالیہ جنگ میں 537 گھریلو زرعی گودام، 484 مرغی خانے، بھیڑوں کے 397 فارم اور 256 زرعی گودام بھی حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔ 20 مئی تک غزہ کے تقریباً نصف (2,261 میں سے 1,049) زرعی کنوؤں کو نقصان پہنچا تھا۔

اگرچہ غزہ کی پٹی کا 40 فیصد سے زیادہ حصہ کئی طرح کی فصلوں، سبزیوں کے کھیتوں اور باغات پر مشتمل ہے تاہم جنگ میں بھاری گاڑیوں کی آمدورفت، بمباری اور دیگر عسکری سرگرمیوں کے باعث اس اراضی کی فصلیں اگانے کی طاقت متاثر ہوئی ہے۔ رواں سال مئی میں غزہ کے 57 فیصد زرعی علاقے کو نقصان پہنچ چکا تھا جبکہ فروری کے وسط میں تباہ شدہ زرعی رقبے کی وسعت 40 فیصد تھی۔

گرمی سے عدم تحفظ

'اوچا' نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس وقت رفح شہر میں صرف 65 ہزار لوگ رہ گئے ہیں جبکہ چھ ہفتے قبل اسرائیل کا حملہ شروع ہونے اور مقامی آبادی کو انخلا کے احکامات ملنے سے قبل وہاں 14 لاکھ لوگ مقیم تھے۔ 

اس وقت پناہ گاہوں میں عارضی خیمے لگا کر رہنے والے لوگوں کو گرمی سے کسی طرح کا تحفظ حاصل نہیں ہے۔ رواں ماہ کے آغاز کے بعد گزشتہ روز پہلی مرتبہ ایندھن لانے والے پانچ ٹرک غزہ میں پہنچے ہیں۔ اس سے قبل دو ہفتے تک غزہ میں ایندھن کا کوئی ٹرک نہیں آیا تھا۔