انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: گرمی کی لہر نئے مسائل اور بیماریوں کے خطرے کا سبب

نقل مکانی پر مجبور لوگوں کے لیے غزہ میں صاف پانی، خوراک، اور دوسری اشیائے ضروریہ کی کمیابی کی وجہ سے صورتحال انتہائی نازک ہے۔
© UNRWA
نقل مکانی پر مجبور لوگوں کے لیے غزہ میں صاف پانی، خوراک، اور دوسری اشیائے ضروریہ کی کمیابی کی وجہ سے صورتحال انتہائی نازک ہے۔

غزہ: گرمی کی لہر نئے مسائل اور بیماریوں کے خطرے کا سبب

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے کہا ہے کہ غزہ بھر میں شدید گرمی سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ صاف پانی اور نکاسی آب کی سہولتیں نہ ہونے کے باعث بڑے پیمانے پر بیماریاں پھوٹ سکتی ہیں۔

یہ انتباہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) نے جاری کیا ہے جس نے مقامی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت غزہ میں خیمہ بستیوں کی حالت گرین ہاؤس کی سی ہے جن میں رہنا کسی کے بس کی بات نہیں۔

Tweet URL

جنوبی علاقے رفح میں پناہ گزین مصطفیٰ ردوان نے ادارے کو بتایا ہے کہ اس وقت غزہ کا درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیئس کو چھو رہا ہے اور لوگوں کو اندازہ ہے کہ گرمی کے آئندہ مہینوں میں یہ 50 اور 60 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔ 

ردوان نے آٹھ افراد پر مشتمل گھرانے کے ساتھ ایک خیمے میں پناہ لے رکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رفح میں صاف پانی کی شدید قلت ہے جسے حاصل کرنے کے لیے روزانہ بڑی تعداد میں لوگ قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں۔ علاقے میں بنیادی ضرورت کی ہر شے کا شدید فقدان ہے اور ہر جگہ امداد اور خدمات کے حصول کے لیے لوگوں کی قطاریں دکھائی دیتی ہیں۔ 

امدادی رسائی معطل

اقوام متحدہ کی امدادی ٹیموں نے بتایا ہے کہ بدھ کو شمالی غزہ میں کسی امدادی قافلے کو رسائی نہیں ملی کیونکہ اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت کے باعث علاقے کی طرف جانے والی دو سڑکوں پر جانچ پڑتال کی چوکیاں بند کر دی گئی ہیں۔ 

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اس نے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے اشتراک سے منگل کو شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں طبی امداد اور پانی صاف کرنے کا سامان پہنچایا ہے۔

پانی کی شدید قلت 

انرا' نے اطلاع دی ہے کہ اس نے خان یونس کے تباہ شدہ علاقے ماواصی میں بچوں کی ایک نرسری کو فعال طبی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس مرکز میں روزانہ تقریباً دو ہزار افراد کو طبی خدمات مہیا کی جا رہی ہیں جن میں شدید بیماریوں کا علاج، زچہ بچہ کی نگہداشت، دانتوں کا علاج اور نفسیاتی مدد بھی شامل ہے۔ 

اس طبی مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد حنودہ نے کہا ہے کہ موسم گرما کی آمد پر پانی کی قلت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ چھوٹے سے علاقے میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد کی موجودگی کے باعث متعدی بیماریاں، جلد کے امراض، خارش اور دیگر جسمانی مسائل بڑھ رہے ہیں۔ 

ان کا کہنا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود لوگوں کو دستیاب وسائل سے طبی مدد پہنچانے کی ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے جبکہ آنے والے دنوں میں انہیں بہتر خدمات اور بہتر سہولیات مہیا کیے جانے کی امید ہے۔

صحت عامہ کو خطرہ

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے رفح پر حملے سے انسانی تباہی جنم لے گی۔ اقوام متحدہ جنگ زدہ علاقے میں امدادی کام کر رہا ہے اور لوگوں کی کسی انداز میں جبری نقل مکانی میں حصہ دار نہیں بنے گا۔ 

علاقے میں بڑھتی ہوئی گرمی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے حالات پہلے ہی ہولناک ہیں۔ ٹھوس فضلے کو ٹھکانے لگانے کا پورا نظام تباہ ہو چکا ہے اور نکاسی آب نہ ہونے سے لوگوں کی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔