انسانی کہانیاں عالمی تناظر

زمین کا سمے: روشنیاں بجھیں اور موسم کی بہتری کا عمل شروع

ارتھ آور منانے کے لیے اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی ہر سال تیئس مارچ کو رات ساڑھے آٹھ بجے روشنیاں گُل کی جاتی ہیں۔
UN News
ارتھ آور منانے کے لیے اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی ہر سال تیئس مارچ کو رات ساڑھے آٹھ بجے روشنیاں گُل کی جاتی ہیں۔

زمین کا سمے: روشنیاں بجھیں اور موسم کی بہتری کا عمل شروع

موسم اور ماحول

آج 'ارتھ آور' پر دنیا بھر کے لوگ کچھ دیر روشنیاں گُل کر کے کرہ ارض کے ماحول کو تحفظ دینے کا عزم کر رہے ہیں۔ یہ سرگرمی زمین کو درپیش بحرانی صورتحال کے بارے میں آگاہی بیدار کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی دعوت پر ہو رہی ہے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "روشنیاں گُل کیجیے اور دنیا کو تمام لوگوں کے بہتر مستقبل کی جانب لے جائیے۔" 

ان کا کہنا ہے کہ "2023 معلوم تاریخ کا گرم ترین سال تھا اور امسال 'ارتھ آور' بہتر راہ اختیار کرنے کے لیے عالمگیر یکجہتی کا اظہار ہے۔ آج کروڑوں لوگ روشنیاں بجھا کر زمین کی حالت زار پر روشنی ڈالیں گے۔ میں سبھی کو اس سرگرمی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں کیونکہ ہمیں درپیش حالات ہنگامی اقدامات کا تقاضا کرتے ہیں۔" 

اقوام متحدہ میں 'ارتھ آور'

آج شام 8:30 بجے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کی 40 منزلہ عمارت میں بھی ایک گھنٹے کے لیے روشنیاں گل کی جائیں گی۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ کرہ ارض کا ماحول تباہ ہو رہا ہے اور 'ارتھ آور' بہتر مستقبل کی خاطر جدوجہد کے لیے ہر فرد کی طاقت کا اظہار ہے۔

عالمی یوم موسمیات

آج 'عالمی یوم موسمیات' بھی منایا جا رہا ہے اور زمین کو موسمیاتی تبدیلی سے تحفظ دینا اس دن کا خاص موضوع ہے۔ عالمی ادارہ موسمیات (ڈبلیو ایم او) کی قیادت میں منائے جانے والے اس دن کا مقصد یہ یاد دہانی کرانا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت اور ہماری پوری تہذیب کے لیے ناقابل تردید خطرہ ہے۔ 

'ڈبلیو ایم او' کی سیکرٹری جنرل سیلسٹ ساؤلو نے کہا ہے کہ موسم اور موسمیاتی اشاریے برے حالات کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ لیکن انسانیت کے لیے فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کا موقع اب بھی موجود ہے۔ 

انہوں نے یو این نیوز کو بتایا کہ اس مقصد کے لیے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج پر قابو پانا اور قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی ضروری ہے۔ اس میں خاص طور پر دنیا کے ہر نوجوان کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ 

"ڈبلیو ایم او' نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ موسم اور موسمیاتی واقعات کے بارے میں قبل از وقت اطلاع ہونے سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اس سے خوراک کی پیداوار بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر قابو پانے جیسے اقدامات سے بھوک کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ موسمی شدت کے واقعات سے قبل از وقت آگاہی دینے کے نظام غربت کا خاتمہ کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں، کیونکہ ان کی بدولت لوگوں کو ایسے حالات سے نمٹنے کی تیاری کرنے اور ان کے اثرات کو محدود رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

'ویدر کڈز' مہم

اس دن سے قبل 'ڈبلیو ایم او'، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) اور ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے 'ویدر کڈز' مہم بھی شروع کی تھی۔ اس مہم میں دنیا بھر کے بچوں نے ذرائع ابلاغ اور آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے منفرد انداز میں موسمیاتی پیش گوئی کی۔

ایسے ایک بچے کی مثال یہاں دیکھیے۔

'یو این ڈی پی' کے منتظم ایکم سٹینر نے کہا ہے کہ اس مہم سے بچوں کو موسمیاتی خدشات کے بارے میں اپنی آواز بلند کرنے کا نیا پلیٹ فارم میسر آیا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ تیزرفتار اقدامات نہ کیے گئے تو 2020 میں پیدا ہونے والے بچوں کو زندگی میں اپنے دادا پڑدادا کی نسبت شدید موسمی واقعات درپیش ہونے کا خدشہ سات گنا زیادہ ہو سکتا ہے۔ 'ویدر کڈز' مہم دنیا بھر کے بچوں کی زبانی ان کے حقوق اور مستقبل کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کو سننے اور انہیں دور کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ 

پائیدار ترقی کا 13واں ہدف

موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ

  • موسمیاتی خطرات اور قدرتی آفات کے خلاف مضبوطی اور ان سے مطابقت پیدا کرنے کے اقدامات کو بہتر بنانا 
  • موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات کی قومی پالیسیوں، حکمت عملی اور منصوبہ بندی میں شمولیت 
  • موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے، اس سے مطابقت پیدا کرنے، اس کے اثرات کو محدود رکھنے اور موسمی واقعات سے بروقت آگاہی کے بارے میں تعلیم، آگاہی اور انسانی و ادارہ جاتی صلاحیت کو بہتر بنانا
  • کم ترین ترقی یافتہ ممالک میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی موثر منصوبہ بندی اور انتظام کی صلاحیت میں اضافہ کرنا

موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کا فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی) اس مسئلے پر عالمگیر اقدامات کے لیے بات چیت کی غرض سے بنیادی بین الاقوامی، و بین الحکومتی فورم ہے۔