انسانی کہانیاں عالمی تناظر

دنیا کے 73 کروڑ 90 لاکھ بچوں کو پانی کی قلت کا سامنا

موسمیاتی تبدیلی سے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور جنوبی ایشیا کے بچے سب سے زیادہ تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔
© UNICEF/Olivier Asselin
موسمیاتی تبدیلی سے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور جنوبی ایشیا کے بچے سب سے زیادہ تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔

دنیا کے 73 کروڑ 90 لاکھ بچوں کو پانی کی قلت کا سامنا

موسم اور ماحول

دنیا بھر میں 73 کروڑ 90 لاکھ یا ایک تہائی بچے ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں پانی کی شدید یا انتہائی شدید درجے کی قلت ہے اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث اس تشویش ناک تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانی کی دستیابی میں آنے والی کمی اور پینے و نکاسی آب کی ضروریات کے لیے مطلوبہ مقدار میں پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے یہ مسئلہ اور بھی بڑھ گیا ہے جس سے بچوں کو لاحق خطرات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

Tweet URL

یہ رپورٹ آبی مسئلے کے تین درجوں کا تجزیہ پیش کرتی ہے جن میں پانی کی کمیابی، آبی عدم تحفظ اور مخصوص عرصہ میں پانی کی طلب کا اس کی دستیابی سے بڑھ جانا شامل ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے غیرمعمولی متاثرین

اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بچوں کو موسمیاتی بحران بشمول بیماریوں، فضائی آلودگی اور سیلاب و خشک سالی جیسے موسمی شدت کے واقعات سے کیسے نقصان پہنچتا ہے۔

رواں ماہ کے آخر میں دبئی میں ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس 'کاپ 28' سے قبل 'موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ بچہ' کے عنوان سے جاری کردہ یہ رپورٹ اس مسئلے کے سامنے غیرمحفوظ بچوں کو درپیش خطرے کو واضح کرتی ہے۔

یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتائج بچوں کے لیے تباہ کن ہوتے ہیں۔ ان کے جسم و ذہن آلودہ فضا، کم غذائیت اور شدید گرمی سے غیرمعمولی طور پر متاثر ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پر بچوں کے فضائی آلودگی سے متاثر ہونے کا خدشہ بڑوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے اور رحم  مادر میں بچے کی پیدائش کے وقت سے ہی اس کی بڑھوتری موسمیاتی دباؤ سے متاثر ہونے لگتی ہے۔

کم ترقی یافتہ خطے زیادہ متاثر

ان کا کہنا ہے کہ پانی کے ذرائع خشک ہونے اور موسمیاتی شدت کے واقعات کی شدت اور تسلسل میں اضافے کی صورت میں ناصرف بچوں کی دنیا تبدیل ہو رہی ہے بلکہ ان کی بہبود پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں کیونکہ موسمیاتی تبدیلی ان کی ذہنی و جسمانی صحت کو متاثر کرتی ہے۔

بچوں کو ان حالات میں تبدیلی درکار ہے لیکن عام طور پر ان کی ضروریات کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی سے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور جنوبی ایشیا کے بچے سب سے زیادہ تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایسی جگہوں پر رہتے ہیں جہاں پانی کے وسائل محدود ہیں، موسمی اور سالانہ وقفوں سے آنے والا آبی عدم تحفظ بہت شدید ہے،  زیرزمین پانی کی سطح کم ہو رہی ہے اور ان علاقوں میں خشک سالی کا خطرہ ہے۔