انسانی کہانیاں عالمی تناظر

تمباکو نوشی اور ویپنگ پر دنیا بھر کے سکولوں میں پابندی لگائیں

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کے نصف بچے ایسی فضاء میں سانس لیتے ہیں تو تمباکو کے دھوئیں سے آلودہ ہوتی ہے۔
WHO
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کے نصف بچے ایسی فضاء میں سانس لیتے ہیں تو تمباکو کے دھوئیں سے آلودہ ہوتی ہے۔

تمباکو نوشی اور ویپنگ پر دنیا بھر کے سکولوں میں پابندی لگائیں

صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کمرہ جماعت، کھیل کی جگہوں اور سکولوں کے بس سٹاپ پر تمباکو نوشی اور ویپ سگریٹ کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ نوجوان لوگ تمباکو اور نکوٹین کی مصنوعات کا بے رحمانہ ہدف ہیں۔

ادارے کے مطابق تمباکو کی صنعت کے طریق کار کا نتیجہ سگریٹ کے استعمال میں اضافے کی صورت میں برآمد ہوا ہے اور اب تمباکو نوشی کرنے والے 90 فیصد لوگ 18 سال کی عمر سے پہلے ہی سگریٹ پینا شروع کر دیتے ہیں اور بعض کو 11 سال تک کی عمر میں ہی یہ لت لگ جاتی ہے۔

Tweet URL

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے چونکہ بچے بیداری کے وقت کا تقریباً ایک تہائی حصہ سکولوں میں گزارتے ہیں اور اس دوران انہیں اپنے ساتھیوں کے ان کہے دباؤ کا سامنا تعلیمی ماحول میں ہی ہوتا ہے لہٰذا اس لت کو روکنے میں سکولوں کا کردار اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔ 

سکول بچوں میں سگریٹ نوشی، تمباکو اور نکوٹین کے دیگر طرح سے استعمال کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سنگین مسائل کو کم کرنے میں اہم کردار ادا سکتے ہیں۔

ای سگریٹ کے استعمال میں اضافہ 

اگرچہ یورپ کے نوعمر افراد میں تمباکو نوشی میں متواتر کمی واقع ہو رہی ہے تاہم ڈبلیو ایچ او نے بتایا ہے کہ وہاں تمباکو اور نکوٹین کی نئی مصنوعات کے استعمال میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جن میں الیکٹرانک سگریٹ بھی شامل ہیں۔ 

اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ استعمال ہونے والے اور ای سگریٹ کی فروخت کے ذریعے نوعمر افراد کے لیے ان مصنوعات کا حصول آسان بنا دیا گیا ہے جن پر عموماً طبی خدشات کے حوالے سے انتباہ بھی درج نہیں ہوتا۔ 

یورپ کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہینز ہنری کلوئے نے کہا ہے کہ اگر ہنگامی اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ اس صنعت کے غیراخلاقی طریقہ ہائے کار کی وجہ سے ہم آئندہ نسل کو تمباکو اور نکوٹین کا عادی دیکھیں گے۔ 

نئی گائیڈلائن

یہ انتباہ ایسے وقت آیا ہے جب ڈبلیو ایچ او نے دنیا کے شمالی حصے کے متعدد ممالک میں بچوں کی سکول واپسی کے موقع پر دو نئی رپورٹیں شائع کی ہیں۔ ان میں 'تمباکو اور نکوٹین سے چھٹکارا: سکولوں کے لیے رہنما ہدایات' اور 'سکولوں کو نکوٹین اور تمباکو سے پاک کرنے کی ٹول کِٹ' شامل ہیں۔ 

اس سے قبل گزشتہ مہینے امریکہ میں تمباکو کی صںعت کے نگران اداروں نے غیرقانونی ای سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کو ان کی فروخت روکنے کے لیے خبردار کیا تھا۔ یہ سگریٹ سکولوں میں طلبہ کے زیراستعمال سامان، کارٹون کرداروں حتیٰ کہ ٹیڈی بیئر کی شکل میں تیار کیے جاتے ہیں تاکہ بچوں کو ان کی جانب متوجہ کیا جا سکے۔ 

فروغ صحت کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر ڈاکٹر روئیڈیگر کریچ کا کہنا ہے کہ نوجوان افراد کو سگریٹ نوشوں کے منہ سے خارج ہونے والے اور ای سگریٹ کے دھوئیں اور ان مصنوعات کے فروغ کے اشتہارات سے دور رکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات انتہائی تشویش کا باعث ہے کہ تمباکو کی صںعت ابھی تک نوعمر افراد کی صحت کی قیمت پر بھاری منافع کما رہی ہے۔ 

سکولوں کو نوعمر افراد کے لیے محفوظ جگہیں ہونا چاہیے جہاں وہ تمباکو اور نکوٹین کی مصنوعات سے محفوظ ہوں اور انہیں استعمال کرنے کے لیے ان پر کوئی دباؤ نہ ہو۔ سکولوں کے احاطے میں تمباکو اور نکوٹین سے پاک ماحول ترتیب دینا نوعمر افراد کو تمباکو نوشی شروع کرنے سے روکنے میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ 

ڈبلیو ایچ او نے ایسے ممالک کے بارے میں بھی بتایا ہے جنہوں ںے تعلیمی اداروں کو تمباکو اور نکوٹین سے پاک رکھنے کی پالیسیوں کو کامیابی سے نافذ کیا ہے۔ ان میں انڈیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، کرغیزستان، مراکش، قطر، شام، سعودی عرب اور یوکرین شامل ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے مطابق تمباکو ہر سال آٹھ ملین لوگوں یا ہر چار سیکنڈ کے بعد ایک فرد کی جان لے لیتا ہے۔
© Unsplash
عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے مطابق تمباکو ہر سال آٹھ ملین لوگوں یا ہر چار سیکنڈ کے بعد ایک فرد کی جان لے لیتا ہے۔

تعلیمی ماحول کا تحفظ 

عالمی ادارہ صحت نے تعلیمی اداروں کے پورے ماحول کو نکوٹین اور تمباکو سے پاک رکھنے کا طریق کار اختیار کرنے اور اس سلسلے میں اساتذہ، عملے، طلبہ اور والدین کی جانب سے مدد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ 

ادارے کی شائع کردہ رپورٹوں میں تمباکو نوشی ترک کرنے کے خواہاں طلبہ کی مدد، تمباکو نوشی کے خلاف تعلیمی مہمات، پالیسیوں پر عملدرآمد اور ان کے نفاذ سے متعلق معلومات دی گئی ہیں۔ 

اس سلسلے میں اساتذہ اور پالیسی سازوں کو دی جانے والی ہدایات درج ذیل ہیں: 

  • سکولوں کے احاطے میں نکوٹین اور تمباکو کی مصنوعات پر پابندی 
  • سکولوں کے قریب ایسی اشیا کی فروخت کی ممانعت 
  • کمرہ ہائے جماعت کے قریب نکوٹین اور تمباکو کی مصنوعات کی براہ راست اور بالواسطہ تشہیر پر پابندی 
  • سکولوں کے منصوبوں اور دیگر اقدامات میں تمباکو اور نکوٹین کی صنعتوں کی سرپرستی لینے یا ان کے ساتھ تعلق رکھنے سے انکار

تمباکو نوشی کے نقصانات 

ڈبلیو ایچ او کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کیرسٹن شوٹے نے جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تمباکو ہر سال آٹھ ملین لوگوں یا ہر چار سیکنڈ کے بعد ایک فرد کی جان لے لیتا ہے۔ 

علاوہ ازیں تمباکو کے دھوئیں سے ہر سال 1.3 ملین ایسے لوگ بھی ہلاک ہو جاتے ہیں جو خود تو تمباکو نوشی نہیں کرتے مگر ایسے ماحول میں سانس لیتے ہیں جہاں دوسروں کے منہ سے خارج ہونے والا دھواں انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ دنیا میں بچوں کی نصف تعداد تمباکو کے دھوئیں سے آلودہ فضا میں سانس لیتی ہے اور اس وجہ سے ہر سال 51,000 بچوں کی موت واقع ہو جاتی ہے۔