انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ٹنڈولکر نے کی بچوں کی تعلیم اور غذائیت کے لیے بلے بازی

جنوبی ایشیا کے لیے یونیسف کے خیر سگالی سفیر مایہ ناز کرکٹر سچن ٹنڈولکر سری لنکا میں بچوں کے ساتھ
© UNICEF/UNICEF Sri Lanka
جنوبی ایشیا کے لیے یونیسف کے خیر سگالی سفیر مایہ ناز کرکٹر سچن ٹنڈولکر سری لنکا میں بچوں کے ساتھ

ٹنڈولکر نے کی بچوں کی تعلیم اور غذائیت کے لیے بلے بازی

صحت

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے خیرسگالی سفیر اور کرکٹ کے مشہور بلے باز سچن ٹنڈولکر نے بچوں کی تعلیم اور غذائیت کے پروگراموں پر سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے کہا ہے کہ تاکہ انہیں اپنی پوری صلاحیتوں سے کام لینے میں مدد مل سکے۔

ٹنڈولکر نے یہ بات سری لنکا کے دورے میں کہی جہاں انہوں نے کووڈ۔19 وبا اور 2022 کے معاشی بحران سے متاثرہ بچوں اور ان کے خاندانوں سے ملاقات کی اور انہیں مدد مہیا کرنے کے لیے کہا۔ سری لنکا میں گزشتہ برس آنے والے معاشی بحران کے نتیجے میں لاکھوں لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے۔

Tweet URL

یونیسف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب ملک اس بحران سے بحالی کی جانب بڑھ رہا ہے تاہم ضروری اشیا کی قیمتیں اور تعلیمی اخراجات بدستور بہت زیادہ ہیں جس کے نتیجے میں خاندانوں کو خوراک کا انتظام کرنے یا اپنے بچوں کی تعلیم میں سے کسی ایک کو ترجیح دینے کا مشکل انتخاب کرنا پڑتا ہے۔ 

سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ انہوں نے جن بچوں سے بات کی وہ بے حد ثابت قدم ہیں اور بہتر مستقبل کے لیے ان کی امیدیں بدستور مضبوط ہیں۔ ان بچوں کی مدد جاری رکھنا ہو گی تاکہ وہ اپنے اہداف کے حصول کی جانب گامزن رہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ان بچوں کی تعلیم اور غذائیت پر سرمایہ کاری نہ صرف ان کے بلکہ ہر ملک کے مستقبل پر سرمایہ کاری کے مترادف ہو گی۔ 

سری لنکا میں بچوں کی مدد 

یونیسف کے علاقائی خیرسگالی سفیر نے سری لنکا میں سکولوں اور کھیتوں کا دورہ کیا جہاں اقوام متحدہ کا ادارہ بچوں اور ان کے خاندانوں کو مدد مہیا کر رہا ہے۔ 

اگست 2022 سے اب تک یونیسف کے زیراہتمام بچوں کو دوپہر کا کھانا فراہم کرنے کے پروگرام کے ذریعے ملک بھر میں قریباً 1,400 سکولوں میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والے قریباً 50,000 بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا مہیا کیا جا رہا ہے۔ کھانے کے فراہمی کے اس پروگرام سے ابتدائی جماعتوں میں طلبہ کی تعداد کو بڑھانے میں بھی مدد ملی ہے۔ 

مزید برآں سری لنکا کی معاشی بحالی میں مدد دینے کے سلسلے میں یونیسف نے دو سال تک عمر کے بچوں والے 110,000 سے زیادہ خاندانوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک اور بچوں کے لیے دیگر ضروری اشیا خریدنے کے لیے نقد امداد بھی مہیا کی ہے۔ 

'میں شرارتی بچہ تھا' 

سچن ٹنڈولکر کو دنیا بھر میں ان کے پرستار 'لٹل ماسٹر' کے نام سے بھی پکارتے ہیں۔ اپنے دورے میں انہوں نے سری لنکا کے بچوں سے بھی ملاقات کی اور انہیں اپنے بچپن کے تجربات سے آگاہ کیا۔ 

انہوں نے رکاوٹوں پر قابو پانے، مضبوط رہنے اور اپنے مقصد پر توجہ مرکوز رکھنے کے بارے میں بات کی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ نے انہیں زندگی میں بہت کچھ سکھایا۔ اپنے دورے کے اختتام پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ شرارتی بچہ ہوا کرتے تھے۔ 

سچن ٹنڈولکر نے بتایا کہ کیسے کرکٹ نے انہیں انڈیا کی نمائندگی کرنے کے اپنے مقصد پر توجہ مرکوز رکھنے میں مدد دی۔ انہوں نے بتایا کہ کرکٹ نے انہیں مںصوبہ بندی کرنا اور سب سے اہم بات یہ کہ منصوبوں پر عملدرآمد کرنا سکھایا۔ اس کے ساتھ انہوں نے کرکٹ سے کامیابی، ناکامی، خوشی اور مایوسی جیسے زندگی کے مختلف تجربات کی بابت بھی سیکھا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ وہ سری لنکا میں بچوں پر زور دیں گے کہ وہ کھیلوں میں حصہ لیں۔ اس سے ان کی صحت کو فائدہ ہو گا۔ وہ زندگی میں جو کچھ بھی بننا چاہیں، اگر وہ جسمانی طور پر چاک و چوبند ہوں تو بہتر انسان بنیں گے۔ 

علاقائی خیرسگالی سفیر 

سچن ٹنڈولکر کو 2013 میں جنوبی ایشیا کے لیے یونیسف کا پہلا علاقائی خیرسگالی سفیر مقرر کیا گیا تھا۔ تب سے اب تک وہ اس خطے میں بچوں کی زندگیوں میں بہتری لانے میں اہم کردار ادا کرتے چلے آئے ہیں۔ 

انہوں نے بھوٹان میں یونیسف کے زیراہتمام ہاتھ دھونے کے اقدام کو فروغ دیا، انڈیا میں نکاسی آب اور بیت الخلا کے استعمال کی مہم چلائی اور نیپال میں یونیسف کے بیٹ فار برین ڈویلپمنٹ پروگرام اور کرکٹ میں خواتین کی شرکت کے فروغ کے لیے کام کیا ہے۔