دہشتگردی سے نمٹنے کے نام پر نگران ٹیکنالوجی کا بے دریغ استعمال
اقوام متحدہ کی ایک غیرجانبدار ماہر نے کہا ہے کہ بعض ممالک اور نجی کمپنیاں بلا ضابطہ اور انسانی حقوق کی ''بھاری قیمت'' پر نگرانی کی جدید ٹیکنالوجی لاگو کرنے اور اس کے بڑے پیمانے پر استعمال کے لیے ''انسداد دہشت گردی اور سلامتی'' کو جواز بنا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، 'دہشت گردی سے نمٹنے کے دوران انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ' کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی اطلاع کار فینیولا نی آؤلین نے ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے ''خلل انداز اور انتہائی خطرے کی حامل ٹیکنالوجی'' کے استعمال میں تشویش ناک اضافے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
#HRC52: States & private actors must pause use of high-risk tech until adequate human rights safeguards are in place -@NiAolainF, alarmed at misuse of drones +AI in global fight against #terrorism: W/o regulation, the cost to human rights can only increase
https://t.co/1nS1ABGdjV https://t.co/mdkw1mTCfj
UN_SPExperts
ایسی ٹیکنالوجی میں ڈرون طیارے، بائیو میٹرکس، مصںوعی ذہانت (اے آئی) اور جاسوسی کے آلات شامل ہیں جن کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں استعمال بہت بڑھ گیا ہے اور اس معاملے میں قانون، حکمرانی اور انسانی حقوق کا احترام نہیں کیا جاتا۔
'استثنیٰ سے معمول تک'
فینیولا نی آؤلین نے نقل و حرکت، اظہار، پُرامن اجتماع اور اخفا کے حقوق پر اس کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ''انسداد دہشت گردی کے مقاصد کے لیے نگرانی کی ٹیکنالوجی کے انسانی حقوق سے متصادم استعمال کے لیے پیش کیے جانے والے غیرمعمولی جواز عام طور پر معمول بن جاتے ہیں۔''
ان کا کہنا تھا کہ ''مناسب حفاظتی اقدامات کے بغیر خلل انداز اور انتہائی خطرے کی حامل ٹیکنالوجی کا استعمال روک دیا جانا چاہیے۔''
انسانی حقوق کونسل کی متعین کردہ غیرجانبدار ماہر نے متعدد ممالک میں ڈرون کے بڑھتے ہوئے استعمال، سول سوسائٹی کے گروہوں، منحرفین اور صحافیوں کے خلاف جاسوسی کے آلات کے بڑے پیمانے پر غلط استعمال اور بائیومیٹرک طریقے سے معلومات کے حصول میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔
'بے ضابطہ منتقلی' بند کی جائے
خصوصی اطلاع کار نے کہا کہ ''انتہائی خطرے کی حامل ٹیکنالوجی کی ایسے ریاستوں کو بے ضابطہ منتقلی بند ہونی چاہیے جو انسانی حقوق کی منظم پامالیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ نگرانی کی ٹیکنالوجی کی بیرون ملک منتقلی میں ملوث کمپنیوں کو مزید موثر طریقے سے ضابطے میں لائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ''ضابطوں کے بغیر انسانی حقوق کو اس ٹیکنالوجی سے ہونے والا نقصان لامحدود طور سے بڑھتا چلا جائے گا۔''
'ہلاکت خیز' روبوٹس پر عالمی پابندی
انہوں نے ہتھیاروں کے مہلک خودمختار نظام پر پابندی کے عالمی مطالبے کی حمایت کی اور نئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے ہر رہنمائی اور مشورے کو یقینی طور سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مطابق بنانے کے لیے انسداد دہشت گردی سے متعلق اقوام متحدہ کے متعدد اداروں کی مخصوص ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کونسل کو اپنی نئی رپورٹ میں جاسوسی کے آلات کا استعمال باضابطہ بنانے کے لیے ایک نئے اور اختراعی منصوبے کے بارے میں بتایا جس کے تحت انتہائی خطرے کی حامل نگرانی کی ٹیکنالوجی کی تیاری، استعمال اور منتقلی کے حوالے سے حکومتوں اور کمپنیوں پر ''انسانی حقوق کے کم از کم معیارات'' کی پاسداری یقینی بنانے پر زور دیا جائے گا۔