انسانی کہانیاں عالمی تناظر

درسگاہیں امن اور حصول علم کے مراکز ہونی چاہیں: تحفظِ تعلیم کے دن پر اقوام متحدہ کے سربراہ کا بیان

media:entermedia_image:a1fdb6f9-eb32-4cf3-8dfb-797ae658ee3c
© UNESCO/Yayoi Segi-Vltchek
بج عبدب کیمو جپ

درسگاہیں امن اور حصول علم کے مراکز ہونی چاہیں: تحفظِ تعلیم کے دن پر اقوام متحدہ کے سربراہ کا بیان

موسم اور ماحول

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے جمعہ کو تعلیم کو حملوں سے تحفظ دینے کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ تعلیم ایک بنیادی انسانی حق ہے اور "قیامِ امن اور پائیدار ترقی کے حصول میں ایک لازمی محرک ہے۔"

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ حق مسلسل حملوں کی زد میں رہتا ہے، خاص طور پر تصادم سے مٹاثرہ علاقوں میں۔

"کمرہِ جماعت کو امن اور سیکھنے کا مقام ہی رہنا چاہیے۔"

حملوں کو فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔

دوہزار بیس اور اکیس کے سالوں میں تحفظِ تعلیم کے عالمی اتحاد نے سکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملوں اور ان کے عسکری مقاصد کے استعمال کے پانچ ہزار سے زیادہ حملے رپورٹ کیے تھے، جبکہ طالبعلوں اور اساتذہ کے قتل، اغواء، بلاجواز گرفتاریوں، اور انہیں مضروب کرنے کے نو ہزار سے زیادہ واقعات رپورٹ کیے تھے۔ متاثرین کی اکثریت لڑکیوں اور خواتین کی تھی۔

"بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی انسانی امداد کے قوانین کے تحت عائد ذمہ داریوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ہمیں نظر رکھنی چاہیے، تمام حملوں کی تحقیق اور ذمہ داران کا محاسبہ ہونا چاہیے،" اقوام متحدہ کے سرابرہ نے زور دے کر کہا۔

اس عالمی دن کے موقع پر اور اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں سولہ ستمبر سے لیکر انیس ستمبر کو منعقد ہونے والی نظامِ تعلیم بدلو کانفرنس سے قبل انہوں نے کہا کہ ہر کسی کے لیے محفوظ تعلیم  کو یقینی بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

آگاہی بڑھانا

یہ دن منانے کا فیصلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر کیا اور اقوام متحدہ کے اداروں یونیسکو اور یونیسف سے کہا کہ وہ تصادم سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لاکھوں بچوں کی حالتِ زار کے بارے میں دنیا کو آگاہ کریں۔

اپنی قرارداد میں جنرل اسمبلی نے اس امر کی توثیق کی کہ یہ حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام طالبعلوں خاص طور پر جو غیر محفوظ حالات میں رہ رہے ہیں کو تحفظ فراہم کریں اور سب کے لیے ہر سطح پر جامع اور یکساں معیاری تعلیم کو یقینی بنائیں۔

اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ انسانی ہنگامی حالات کے شکار علاقوں میں سکولوں کو محفوظ ماحول مہیا کرنے کے لیے وسائل میں اضافہ کیا جائے تاکہ تصادم زدہ علاقوں میں بھی بچوں کی تعلیم تک رسائی متاثر نہ ہو۔