انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: ہزاروں بچوں کی ہلاکتیں عالمی قوانین کی کھلی پامالی، یو این کمیٹی

اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لیے غزہ کے شہر رفح میں ایک باپ اپنے دو بچوں کو اٹھائے کسی محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں بھاگ رہا ہے۔
© UNICEF/Eyad El Baba
اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لیے غزہ کے شہر رفح میں ایک باپ اپنے دو بچوں کو اٹھائے کسی محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں بھاگ رہا ہے۔

غزہ: ہزاروں بچوں کی ہلاکتیں عالمی قوانین کی کھلی پامالی، یو این کمیٹی

انسانی حقوق

خواتین کے حقوق پر اقوام متحدہ کی کمیٹی نے چار ماہ کے دوران غزہ میں 7,700 بچوں کی ہلاکت کو خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کے کنونشن کی پامالی قرار دیتے ہوئے جنگ کے پائیدار خاتمے پر زور دیا ہے۔

کمیٹی کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ میں کنونشن کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہورہی ہے جہاں 5,500 خواتین یہ نہیں جانتیں کہ آیا وہ آئندہ مہینے اپنے بچوں کو محفوظ طور سے جنم دے سکیں گی یا نہیں۔

Tweet URL

 کمیٹی نے فوری اور مستقل جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے تشدد، جانی نقصان اور بنیادی ڈھانچے و املاک کی تباہی کو روکنے کے لیے کہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ تنازع کا خاتمہ کرنے اور قیام امن کے لیے بات چیت اور ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے علاقے میں پائیدار امن اور سلامتی کا حصول ممکن ہو۔ ایسی فیصلہ سازی میں اسرائیلی اور فلسطینی خواتین کو بھی شامل کیا جائے۔

 عالمی قوانین کی پاسداری کا مطالبہ

اقوام متحدہ کی کمیٹی نے غزہ میں بڑی تعداد میں لوگوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اس نے جنگی فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون پر عملدرآمد اور خواتین کے خلاف ہر طرح کے امتیازی سکول کے خاتمے کے کنونشن کے تحت اپنے عہد کی توثیق کریں۔ 

کمیٹی نے تنازعات کی روک تھام میں خواتین کی شمولیت، جنگ اور قبل از جنگ حالات میں ان کے کردار پر کنونشن کی سفارشات، سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 اور خواتین، امن و سلامتی پر دیگر قراردادوں کی پاسداری کے لیے بھی کہا ہے۔

نسل کشی کے خطرے کی روک تھام

کمیٹی نے دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی خواتین اور لڑکیوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جنہیں کئی مرتبہ بے گھر ہونا پڑا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 12 فروری تک غزہ میں کم از کم 28,340 افراد ہلاک اور 67,984 زخمی ہو چکے تھے جن میں 70 فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی بتائی گئی ہے۔

 کمیٹی نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ عالمی عدالت انصاف کے احکامات پر عمل کرے جن میں اسے تشدد اور نسل کشی کے ممکنہ ارتکاب، اس کے احکامات اور ترغیب سے روکنے اور ایسا کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے۔ 

کمیٹی نے اسرائیل پر غزہ میں بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی فوری فراہمی کا اہتمام کرنے کے عدالتی حکم کی تعمیل پر بھی زور دیا ہے۔ 

انسانی امداد اور خواتین کی ضروریات

کمیٹی کا کہنا ہے کہ غزہ میں قحط اور بیماریاں پھیلنے کا خطرہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور خواتین و لڑکیوں کی جسمانی و ذہنی صحت بری طرح داؤ پر لگی ہے۔

اسرائیل غزہ میں تمام شہریوں کو طبی عملہ، ادویات، پانی، خوراک، ایندھن اور کپڑے مہیا کرنے کی اجازت دے۔ اس ضمن میں خواتین کو جنسی و تولیدی صحت کی خدمات اور صحت و صفائی کے سامان کی فراہمی کا خاص خیال رکھا جائے۔