انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین: جنگ میں تیزی کے ساتھ امدادی ضروریات میں اضافہ، ڈنیز براؤن

یوکرین کے شہر ارپن میں ایک تیرہ سالہ لڑکی بمباری میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے قریب سے گزر رہی ہے۔
© UNICEF/Filippov
یوکرین کے شہر ارپن میں ایک تیرہ سالہ لڑکی بمباری میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے قریب سے گزر رہی ہے۔

یوکرین: جنگ میں تیزی کے ساتھ امدادی ضروریات میں اضافہ، ڈنیز براؤن

انسانی امداد

یوکرین کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی رابطہ کار ڈنیز براؤن نے کہا ہے کہ ملک میں شہری تنصیبات پر جاری حملوں سے انسانی ضروریات بڑھ رہی ہیں اور ضرورت مند لوگوں کو مدد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مالی وسائل میں اضافہ کرنا ہو گا۔

یوکرین سے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر واقع نیویارک میں پریس بریفنگ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خاص طور پر آئندہ موسم سرما کی تیاری کے لیے مالی وسائل کی ضرورت ہے۔

Tweet URL

انہوں نے کہا کہ اگست آن پہنچا ہے اور یوکرین میں سردی بہت جلد پڑتی ہے۔

امدادی ادارے لوگوں کو موسم سرما لیے مدد دینے میں مصروف ہیں جس میں انہیں لحاف، ایندھن اور چولہوں کی فراہمی کے علاوہ گزشتہ موسم سرما میں نقصان اٹھانے والے گھروں میں تعمیرو مرمت کا کام شامل ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ امدادی اداروں کو کاخوفکا ڈیم کی تباہی اور بڑے شہروں پر حملوں سے پیدا ہونے والی اضافی ضروریات سے بھی نمٹنا پڑ رہا ہے۔ 

اوڈیسا میں شہری تنصیبات پر حملے 

ڈنیز براؤن نے اوڈیسا میں اپنے دورے کا تذکرہ کیا جہاں بہت سی جگہوں کو گزشتہ ہفتے فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔ 

انہوں نے کہا کہ اوڈیسا اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے لیے نہایت اہم مرکز کی حیثیت رکھتا ہے جہاں ضرورت مند علاقوں کو بھیجا جانے والا امدادی سامان جمع کیا جاتا ہے۔ 

اس دورے میں وہ ٹرانسفیگریشن کیتھیڈرل بھی گئیں جو صدیوں پرانی یادگار اور اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے (یونیسکو) کی جانب سے عالمی ورثہ قرار دیے گئے مقامات میں شامل ہے۔ 23 جولائی کو ہونے والے ایک حملے میں اسے شدید نقصان پہنچا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ اس کیتھڈرل میں ایک بنکر بھی ہے اور فضائی حملوں کے موقع پرجب سائرن بجائے گئے تو قریبی علاقے میں رہنے والے بہت سے لوگوں نے یہاں پناہ لے لی جو اس بات سے بے خبر تھے کہ کیتھیڈرل کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ 

ڈنیز براؤن نے اوڈیسا کی بندرگاہ کا دورہ بھی کیا جسے ایک حملے میں نقصان پہنچا ہے۔ یہ حملہ روس کی جانب سے بحیرہ اسود کے راستے اناج کی برآمد کے اقدام میں اپنی شمولیت ختم کرنے کے بعد ہوا۔

روس نے اقوام متحدہ کے ساتھ اسی طرح کے ایک اور معاہدے کو بھی ترک کر دیا تھا جبکہ ان دونوں معاہدوں کا یوکرین اور روس سے اناج اور کھادوں کی دنیا بھر میں برآمد میں مدد دینے میں بہت اہم کردار تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ بندرگاہ ایک غیرفوجی تنصیب ہے۔ خواہ کوئی کیتھیڈرل ہو یا بندرگاہ، یہ جگہیں شہری تنصیبات ہوتی ہیں جنہیں شہریوں اور شہری مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 

میکولائیو میں گھروں کو نقصان 

ڈنیز براؤن نے میکولائیو میں لوگوں کے گھروں اور رہائشی عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان پر بھی بات کی۔ ان میں سے بعض عمارتیں حملوں میں اس قدر بری طرح متاثر ہوئی ہیں کہ انہیں مکمل طور پر گرانا پڑے گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے میکولائیو اور اوڈیسا میں اپنی آنکھوں سے جو کچھ دیکھا وہی کچھ یوکرین میں کئی بڑے شہروں میں ہو رہا ہے۔ آج صبح ایک اور رہائشی عمارت پر حملہ ہوا جس میں لوگ مارے گئے اور ملبے تلے دبے ہیں۔

امدادی وسائل کی کمی 

رواں سال کے آغاز میں اقوام متحدہ نے یوکرین کے لیے 3.9 بلین ڈالر مہیا کرنےکی اپیل کی تھی۔ اس منصوبے کے تحت 11.1 ملین لوگوں کو مدد دی جانا ہے۔ 

تاہم جولائی کے آخر تک صرف 30 فیصد وسائل ہی حاصل ہو سکے ہیں۔ 

ڈنیز براؤن نے کاخوفکا ڈیم کی انتہائی غیرمتوقع تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امدادی ضروریات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 

انسانی حالات تبدیل نہیں ہوئے، جنگی جاری ہے اور شدت اختیار کر رہی ہے جس کے ساتھ ضرورتیں بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں تبدیلی لانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ جنگ بند کی جائے۔