انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سفارت کاری اور امور حکومت میں خواتین کی نمائندگی بڑھانا فائدہ مند

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش اقوام متحدہ کے سفارتی اداروں کی خواتین سربراہان کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے۔
UN Photo/Eskinder Debebe.
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش اقوام متحدہ کے سفارتی اداروں کی خواتین سربراہان کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے۔

سفارت کاری اور امور حکومت میں خواتین کی نمائندگی بڑھانا فائدہ مند

خواتین

ہر سال 24 جون کو ’سفارت کاری میں خواتین‘ کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ خواتین نے ہمیشہ امن، ترقی اور انسانی حقوق کے لیے اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔ خواتین اور لڑکیاں دنیا کی آبادی اور صلاحیتوں کا نصف ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس میں اتفاق رائے کے ساتھ ہر سال 24 جون کو ڈپلومیسی میں خواتین کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

بہتر نتائج

خواتین 1945 میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مسودے اور اس پر دستخط کے بعد سے عالمی نظم و نسق میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ سفارت کار خواتین اور ان کی قیادت کا انداز، مہارت اور ترجیحات زیر غور مسائل اور نتائج کے معیار میں وسعت اور بہتری لاتے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق جب خواتین کابینہ اور پارلیمان میں کام کرتی ہیں تو وہ ایسے قوانین اور پالیسیاں مرتب کرتی ہیں جو عام لوگوں، ماحول اور سماجی ہم آہنگی کے لیے بہتر ثابت ہوتی ہیں۔ امن اور سیاسی عمل میں خواتین کی شرکت میں اضافہ صنفی مساوات کے حصول میں ضروری سمجھا جا رہا ہے۔

ابھی وہ منزل نہیں آئی

اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے صرف 34 میں خواتین مملکت یا حکومت کے سربراہ کے طور پر کام کررہی ہیں۔ حکومتی و سفارتی اداروں میں خواتین کی نمائندگی کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے لیکن ابھی بہت سفر باقی ہیں۔اس وقت دنیا میں صرف 21 فیصد وزراء، 26 فیصد ارکان پارلیمان، اور مقامی حکومتوں 34 فیصد خواتین کی نمائندگی ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق ترقی کی موجودہ رفتار کو مدںظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ 2062 تک بھی پارلیمان میں خواتین کو مساوی نمائندگی حاصل نہیں ہو سکے گی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) عالمی رہنماؤں کا دنیا کا سب سے بڑا سالانہ اجلاس ہوتا ہے۔ اگرچہ جنرل اسمبلی صنفی مساوات کے لیے کئی تاریخی مواقعوں کا فورم رہی ہے، لیکن خواتین کی نمائندگی اور شرکت کے حوالے سے اسے بھی ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 سالوں میں صرف چار مرتبہ کوئی خاتون اس کی صدر منتخب ہوئی ہیں۔