انسانی کہانیاں عالمی تناظر

امدادی سرگرمیوں کے لیے اقوام متحدہ کے وفد کا زلزلہ زدہ شام کا دورہ

شمالی شام میں ایک بچہ امدادی سامان پر سر رکھے سو رہا ہے۔
© UNOCHA/Mohanad Zayat
شمالی شام میں ایک بچہ امدادی سامان پر سر رکھے سو رہا ہے۔

امدادی سرگرمیوں کے لیے اقوام متحدہ کے وفد کا زلزلہ زدہ شام کا دورہ

انسانی امداد

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے بتایا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں ترکیہ سے شمال مغربی شام میں زلزلہ متاثرین کے لیے امداد لے جانے والے اقوام متحدہ کے 282 ٹرک تین سرحدی راستوں کو عبور کر چکے ہیں۔

بدھ کو 17 ٹرک باب الہوا اور باب السلام کی سرحدی گزرگاہوں سے اس علاقے میں پہنچے جن پر اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر)، عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے بھیجا جانے والا امدادی سامان لدا تھا۔

Tweet URL

صحت کے شعبے کا شدید نقصان

اقوام متحدہ کے ایک امدادی وفد نے حلب میں بے گھر افراد کے کیمپ اور ان کی وصولی کے مرکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر تین ہسپتالوں کے لیے طبی سازوسامان تقسیم کیا گیا اور وفد نے سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔

سٹیفن ڈوجیرک نے کہا کہ ''ہمارے ساتھیوں نے دیکھا ہے کہ زلزلے میں صحت کے شعبے کو خاص طور پر شدید نقصان پہنچا ہے۔ صرف شمال مغربی شام میں ہی 47 طبی مراکز تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 12 مراکز نے اپنا کام معطل کر دیا ہے اور صرف 18 جزوی طور پر فعال ہیں۔''

ترکیہ کی امداد

تباہی کا تخمینہ لگانے اور امدادی اقدامات کو مربوط بنانے کا کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیمیں ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ پانچ صوبوں، مالاطیہ، کارامنمارس، آدیامان، غازی اینتیپ اور ہاتائے میں متحرک ہیں۔

ڈوجیرک نے ترکیہ کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بدھ تک 13 ممالک کی 15 بین الاقوامی ٹیمیں تلاش اور بچاؤ کے کام میں مصروف تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ''ہم ضروریات سے متعلق جائزوں کو تیزی سے مربوط کر رہے ہیں اور پناہ، خوراک، صحت، پانی اور نکاسی آب ہماری پہلی ترجیح ہیں۔''

اقوام متحدہ کے ادارے حکومت کے زیرقیادت امدادی اقدامات میں مدد دے رہے ہیں اور خوراک، خیمے، کمبل، حفظان صحت کا سامان، طبی سازوسامان اور کھانا بنانے کے لیے درکار چیزوں سمیت بنیادی ضرورت کی اشیا مہیا کر رہے ہیں۔

'امداد پر سیاست نہ کریں'

شام کے لیے اقوام متحدہ کی نائب خصوصی نمائندہ ناجت رشدی نے بدھ کو جینیوا میں شام کے لیے سپورٹ گروپ کی بین الاقوامی امدادی ٹاسک فورس کے اجلاس کا انعقاد کیا۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے جیئر پیڈرسن نے ارکان کو 6 فروری کے زلزلے کے بعد خطے میں اپنے حالیہ دورے کے بارے میں بتایا۔

ناجت رشدی نے زور دیا کہ امدادی اقدامات یا امداد کو سیاست زدہ نہ کیا جائے اور اثرورسوخ رکھنے والے فریقین یہ یقینی بنانے کے لیے کام کریں کہ انسانی امداد تمام علاقوں میں پہنچے۔