انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سعودی عرب اور یو اے ای کے خلاف قطر کی شکایت تصفیہ پر ختم

قطر کا دارالحکومت دوہا۔
Unsplash
قطر کا دارالحکومت دوہا۔

سعودی عرب اور یو اے ای کے خلاف قطر کی شکایت تصفیہ پر ختم

انسانی حقوق

قطر کی جانب سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور سعودی عرب کے خلاف نسلی امتیاز کی شکایات کی تحقیقات کرنے والے اقوام متحدہ کے ایک ادارے نے ان تنازعات کے حل کے بعد اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔

آٹھ سال قبل ہمسایہ خلیجی ممالک کے مابین سفارتی بحران پیدا ہونے کے بعد نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی (سی ای آر ڈی) کی جانب سے مخصوص مفاہمی کمیشن کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ کمیشن قطر کی جانب سے یو اے ای اور سعودی عرب کے خلاف نسلی امتیاز کے الزامات کی تحقیقات کر رہا تھا جو تمام متعلقہ فریقین کی درخواست پر اب ختم کر دی گئی ہیں۔

'سی ای آر ڈی' کی چیئرپرسن ویرین شیفرڈ نے کہا ہے کہ ''مجھے امید ہے قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے مابین تحقیقاتی عمل روکے جانے پر اتفاق تینوں فریقین کے درمیان 2018 میں نسلی امتیاز کے الزامات سے شروع ہونے والے تنازعے کو ختم کرنے کے لیے ہونے والی حقیقی بات چیت کا نتیجہ ہے۔''

جون 2017 میں چار ممالک، یو اے ای، سعودی عرب، بحرین اور مصر، نے قطر پر مبینہ طور پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتی و معاشی تعلقات ختم کر دیے تھے۔

اس سے اگلے سال مارچ میں قطر نے یو اے ای اور سعودی عرب کے خلاف سی ای آر ڈی میں شکایات جمع کرائی تھیں جو اقوام متحدہ کی اس کمیٹی کی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب اس کے پاس کوئی ایسا معاملہ پیش کیا گیا۔

قطر کے حکام نے دعویٰ کیا کہ سیاسی و معاشی پابندیاں بشمول اس کی سرحدوں کی ناکہ بندی کسی قانونی جواز کے بغیر محض قطر کے شہریوں کی قومیت کی بنیاد پر کی گئی۔

خوشگوار تصفیہ

سی ای آر ڈی دنیا بھر میں ہر طرح کے نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق بین الاقوامی کنونشن پر عملدرآمد کی نگرانی کرتی ہے۔ اس معاہدے کا اطلاق 50 سال سے زیادہ عرصہ پہلے ہوا تھا۔

قطر کی شکایات کا جائزہ لینے کے لیے فروری 2020 میں دو مخصوص مفاہمتی کمیشن مقرر کیے گئے تھے۔

کمیٹی نے نسلی امتیاز سے متعلق تناعات کو خوشگوار انداز میں حل کرنے کے لیے چاروں متعلقہ ممالک کے باہمی تعاون کو سراہا۔

شیفرڈ کا کہنا ہے کہ ''ایسے تعاون سے ریاستی فریقین کی جانب سے کنونشن کے اجتماعی نفاذ کے لیے ثابت قدمی سے کام کرنے کا اظہار ہوتا ہے۔''

قطر اور یو اے ای دونوں نے 26 جنوری کو مخصوص مفاہمتی کمیشن کے اجلاس میں اس کے کام کو روکنے کی درخواست کی اور اس پر اتفاق کیا تھا۔

سعودی عرب سے متعلق بنائے گئے دوسرے کمیشن نے دونوں فریقین کے مابین اتفاق رائے کے بعد گزشتہ سال اپنا کام ختم کر دیا تھا۔

سی ای آر ڈی میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کی شکایت بھی آئی ہے جس پر کام زیرالتوا ہے۔