انسانی کہانیاں عالمی تناظر

اسرائیل فلسطین میں ہلاکتوں اور جوابی حملوں پر وینزلینڈ کو گہری تشویش

ٹور وینزلینڈ  نے زور دیا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن قائم رکھیں اور عام لوگوں کو قانون ہاتھ میں لینے سے روکیں (فائل فوٹو)۔
UN Photo/Ariana Lindquist
ٹور وینزلینڈ نے زور دیا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن قائم رکھیں اور عام لوگوں کو قانون ہاتھ میں لینے سے روکیں (فائل فوٹو)۔

اسرائیل فلسطین میں ہلاکتوں اور جوابی حملوں پر وینزلینڈ کو گہری تشویش

امن اور سلامتی

اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین تشدد کی نئی لہر کے بعد مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندے ٹور وینزلینڈ نے دونوں فریقین سے ان بنیادی مسائل پر قابو پانے کی اپیل کی ہے جو ان کے تنازعے کو ہوا دے رہے ہیں۔

ٹور وینزلینڈ نے کہا ہے کہ انہیں مقبوضہ مغربی کنارے میں سلامتی کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش ہے جس میں ہوارا میں ہونے والا تشدد خاص طور پر قابل ذکر ہے جس کا آغاز گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہوا ہے۔

Tweet URL

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ''میں گزشتہ روز ایک فلسطینی کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے دو اسرائیلی بھائیوں کے اور جوابی حملوں میں اس علاقے میں پہرہ دینے والے آباد کاروں کی پرتشدد کارروائی میں ہلاک ہونے والے ایک فلسطینی کے خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں۔ اس کارروائی میں بہت سے فلسطینی زخمی بھی ہوئے اور ہوارا میں گھروں کو آگ لگا دی گئی۔''

عالمی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سوموار کو جیریکو میں ایک فلسطینی گولی لگنے سے ہلاک اور ایک 25 سالہ اسرائیلی زخمی ہو گیا۔

جواب طلبی اور مذمت

ٹور وینزلینڈ مشرق وسطیٰ امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار ہیں۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن قائم رکھیں اور عام لوگوں کو قانون ہاتھ میں لینے سے روکیں۔

انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردی، آگ لگانے اور عام شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں۔ تشدد کے تمام ذمہ داروں سے جواب طلبی ہونی چاہیے۔ تشدد، اشتعال انگیزی اور انگیخت کو فوری طور پر روکا جائے اور سبھی کی جانب سے اس کی واضح مذمت کی جانی چاہیے۔''

یہ صورتحال ایسے وقت میں پیش آئی ہے جب اردن نے اتوار کو بحیرہ قلزم کے پرفضا مقام عقبہ میں اسرائیلی اور فلسطینی سکیورٹی حکام کے اجلاس کا انعقاد کیا جس کا مقصد رمضان کے مقدس مہینے سے پہلے بڑھتے ہوئے تشدد کا خاتمہ کرنا ہے۔

اس اجلاس میں امریکہ اور مصر کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

'امن کا حصول آسان نہیں'

ٹور وینزلینڈ نے کہا کہ عقبہ میں جاری ہونے والے حتمی اعلامیے میں کشیدگی میں کمی لانے کے وعدوں سمیت فریقین کا اپنے عزائم کا اعادہ کرنا حوصلہ افزا ہے۔

انہوں ںے فریقین پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور سابقہ معاہدوں کی مطابقت سے ان تمام بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی پوری کوششیں کریں جو تنازعے کا باعث ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ''اقوام متحدہ منصفانہ اور پائیدار امن کے حصول کے لیے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔ امن کا کوئی آسان راستہ نہیں ہے۔''