انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پاکستان: حکومت اور یو این کا موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کا عزم

پاکستان کی 90 فیصد آبادی اور اس کی تین چوتھائی سے زیادہ معاشی سرگرمی کسی نہ کسی طور دریائے سندھ سے وابستہ ہے۔
Muhammad Faisal
پاکستان کی 90 فیصد آبادی اور اس کی تین چوتھائی سے زیادہ معاشی سرگرمی کسی نہ کسی طور دریائے سندھ سے وابستہ ہے۔

پاکستان: حکومت اور یو این کا موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کا عزم

موسم اور ماحول

عالمی یوم ماحولیات کی مناسبت سے پاکستان میں اقوام متحدہ، پاکستانی وزارت موسمیاتی تبدیلی اور آغا خان فاؤنڈیشن نے دو خصوصی پروگراموں کا انعقاد کیا جن میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات اور تحفظ ماحول کی اشد ضرورت کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی۔

ان مواقع پر ممتاز شخصیات، سفارت کاروں، بنیادی سطح پر کام کرنے والے ماحولیاتی کارکنوں اور عام لوگوں نے اس پیغام کو اجاگر کیا کہ ماحولیاتی مسائل پر فیصلہ کن اقدامات کا وقت آ پہنچا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی مسائل پر قابو پانا اقوام متحدہ کے عالمی ایجنڈے کی ترجیحات میں شامل ہیں اور ان کا شمار اقوام متحدہ اور پاکستان کے مابین طے شدہ پانچ ترجیحات میں بھی ہوتا ہے۔ 

موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کا مقابلہ کرنے کے لیے سرماریہ کاری چھ طرح کے ایسے لائحہ عمل کا حصہ بھی ہے جو پائیدار ترقی کے 17 عالمی اہداف کے حصول میں مدد دے سکتے ہیں۔ ان کا مقصد شدید غربت اور عدم مساوات کا خاتمہ کرنا اور موسمیاتی تبدیلی کو محدود رکھنا ہے۔

پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوارڈینیٹر محمد یحییٰ (بائیں طرف سے پہلے) موسمیاتی تبدیلی پر پاکستانی وزیراعظم کی رابطہ کار رومینا خورشید عالم اور آغا خان فاؤنڈیشن کے اختر اقبال کے ساتھ۔
UNIC Pakistan
پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوارڈینیٹر محمد یحییٰ (بائیں طرف سے پہلے) موسمیاتی تبدیلی پر پاکستانی وزیراعظم کی رابطہ کار رومینا خورشید عالم اور آغا خان فاؤنڈیشن کے اختر اقبال کے ساتھ۔

موسمیاتی سفارت کاری

5 جون کو ہونے والی تقریب میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کی جانب سے پاکستان کے 'زندہ دریائے سندھ' اقدام کو دنیا میں قدرتی ماحول کی بحالی کے بڑے منصوبے کی حیثیت سے ایوارڈ بھی دیا گیا۔ 

موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر پاکستان کے وزیراعظم کی رابطہ کار رومینہ خورشید عالم نے یہ اعزاز وصول کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، تاہم اب ملک موسمیاتی سفارت کاری کے ذریعے اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے کوشاں ہے۔

اس تقریب میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے نمایان کام کرنے والے 30 افراد کو میڈل بھی دیے گئے۔

اجتماعی اقدامات کی ضرورت

پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے ہی پاکستان میں درجہ حرارت نے 52 ڈگری سیلسیئس کی حد کو عبور کیا۔ وقت کا پہیہ پیچھے کی جانب نہیں گھمایا جا سکتا لیکن عالمی حدت کے اس نئے دور سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے اجتماعی اقدامات ضرور کیے جا سکتے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں لوگ پہلے ہی خود کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں اقوام متحدہ حکومت کے 'زندہ دریائے سندھ' اقدام میں تعاون اور بہت سے اختراعی پروگراموں کے ذریعے ملک کو قدرتی ماحول، حیاتیاتی تنوع، آبی ذرائع اور زندگیوں اور روزگار کو تحفظ دینے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

خواتین اور نوجوانوں کا کردار

اس موقع پر آغا خان فاؤنڈیشن کے سی ای او اختر اقبال نے کہا کہ پاکستان میں لوگ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط کے اثرات کا براہ راست سامنا کر رہے ہیں۔ یہ مسائل زمین، قدرتی مساکن، روزگار اور مقامی امنگوں کو منفی طور سے متاثر کر رہے ہیں تاہم اجتماعی اقدامات کے ذریعے تبدیلی لانا اب بھی ممکن ہے۔ اس ضمن میں آغا خان فاؤنڈیشن 55 سال سے اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور پاکستان کو مستقبل کے موسمیاتی مسائل سے نمٹںے میں مدد دیتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ یہ یقینی بنانا چاہتا ہے کہ لوگ مزید مستحکم ہونے کی اہلیت کے حامل ہوں، انہیں ماحول دوست توانائی تک رسائی ہو، وہ قدرتی وسائل کے انتظام سے متعلق مزید پائیدار طریقے اختیار کر سکیں اور سبز رقبے میں اضافے کی کوششوں میں مزید موثر کردار ادا کر سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آغا خان فاؤنڈیشن موسمیاتی اقدامات کی قیادت میں خواتین اور نوجوانوں کو مرکزی کردار دینے اور ماحول دوست کاروبار اور نوکریوں کے فروغ کے ذریعے ان کے مستقبل پر سرمایہ کاری کا عزم رکھتی ہے۔

پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریذیڈینٹ کوارڈینیٹر محمد یحییٰ ماحول کے عالمی دن پر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب کے شرکاء کے ساتھ۔
UNIC Pakistan
پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریذیڈینٹ کوارڈینیٹر محمد یحییٰ ماحول کے عالمی دن پر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب کے شرکاء کے ساتھ۔

تحفظ ماحول کی تحریک

7 جون کو پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے) میں ہونے والے دوسرے پروگرام میں ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو شرکت کی عام دعوت تھی تاکہ وہ ماحولیاتی تحفظ کی تحریک حاصل کر سکیں۔ اس موقع پر نوجوان پاکستانی فلم ساز نیال معین الدین کی نئی دستاویزی فلم 'جب سیلاب آتے ہیں' کی دوسری نمائش بھی ہوئی جنہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ دریائے سندھ کے ساتھ 3,000 کلومیٹر سفر کیا۔

اس موقع پر خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے مقبول بینڈ خماریاں نے دریائے سندھ کے طاس اور پاکستان کی ذرخیز اور متنوع ثقافت کے حوالے سے مسحور کن دھنیں بکھیریں جبکہ بہت سے ماحولیاتی کارکنوں نے تحفظ ماحول کے لیے اپنے جذبے اور امید کا اظہار کیا۔