انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: جنگ میں رونما ہونے والے انسانی المیے پر یو این چیف غمزدہ

غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
© UNRWA/Ashraf Amra
غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔

غزہ: جنگ میں رونما ہونے والے انسانی المیے پر یو این چیف غمزدہ

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں جنگ کے انسانی نقصان کو ہولناک قرار دیا ہے جہاں اب تک 30 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور 70 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں جن میں 70 فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے اور لوگوں کو ضروری انسانی امداد کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

Tweet URL

امداد کے انتظار میں 100 افراد ہلاک 

غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق جمعے کو غزہ میں امداد کے انتظار میں کھڑے 100 افراد اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے کہا ہے کہ غزہ میں پانچ ماہ سے وحشیانہ جنگ جاری ہے، لیکن آئے روز ایک سے بڑھ کر ایک ہولناک واقعات دنیا کو ہلا کر رکھ دیتے ہیں۔ 

ان کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے مغربی علاقے میں امدادی سامان کی منتقلی کے موقع پر سیکڑوں لوگوں کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ہولناک ہیں۔ غزہ میں زندگی خوفناک رفتار سے ختم ہو رہی ہے۔ 

سیکرٹری جنرل نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ ان کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ غزہ میں مایوس شہریوں بشمول شمالی علاقے میں محصور لوگوں کو فوری مدد کی ضرورت ہے جہاں ایک ہفتے سے اقوام متحدہ کی امداد نہیں پہنچ سکی۔ 

امداد کی غیرمحفوظ فراہمی

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوج نے امداد لینے کے لیے جمع ہزاروں افراد پر فائرنگ کر دی۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہجوم کو چیک پوسٹ کی جانب بڑھنے سے روکنے کے لیے محدود پیمانے پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں بہت سے لوگ مارے گئے۔ 

سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ یہ امدادی قافلہ اقوام متحدہ کی کارروائیوں کا حصہ نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد پہنچانے کا موجودہ طریقہ امدادی ٹیموں اور امداد وصول کرنے والوں کے لیے یکساں طور سے غیرمحفوظ ہے۔ 

رفح پر حملے کے خدشات

ہنگامی امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق غزہ بھر میں اسرائیلی فوج کی بمباری، ہلاکتیں، لوگوں کی نقل مکانی اور شہری تنصیبات کی تباہی جاری ہے۔ شمالی غزہ، دیرالبلاہ اور خان یونس میں متحارب فریقین کے مابین شدید لڑائی کی اطلاعات ہیں۔ 

جنوبی شہر رفح پر اسرائیل کے ممکنہ حملے کے حوالے سے شدید خدشات پائے جاتے ہیں۔ اس علاقے میں دس لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ 

غزہ میں 'اوچا' کے ذیلی دفتر کے سربراہ جارجیوس پیٹروپولس نے کہا ہے کہ رفح پر روزانہ حملے ہو رہے ہیں۔ ادارہ لوگوں کو مدد پہنچانے کے لیے دستیاب وسائل میں ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔ علاقے میں امدادی ٹیموں کی ضرورت ہے تاکہ امید اور انسانی وقار قائم رہے۔ 

قحط اور طبی مسائل

اقوام متحدہ کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر مدد فراہم نہ کی گئی تو غزہ میں قحط کو پھیلنے سے روکا نہیں جا سکے گا۔ مقامی طبی حکام نے بتایا ہے کہ خوراک اور پانی کی قلت کے باعث چھ نومولود بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ 

'اوچا' کے مطابق زیرمحاصرہ ہسپتالوں کو حملوں کا سامنا ہے تاہم ڈاکٹر لوگوں کو طبی مدد پہنچانے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ طبی مراکز کو ادویات اور علاج معالجے کے سامان کی شدید قلت درپیش ہے۔ شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس) کے طبی مرکز میں روزانہ 100 تا 150 ایسے مریض علاج کے لیے آ رہے ہیں جنہیں ہیپا ٹائٹس اے لاحق ہے۔ 

غزہ کے لیے بھیجا جانے والا امدادی سامان مصر اور اسرائیل کی سرحد پر پڑا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کیریم شالوم کے سرحدی راستے پر اسرائیلی شہری ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک رہے ہیں۔ 

'انرا' کے لیے اپیل

یورپی یونین (ای یو) میں 17 غیرسرکاری اداروں (این جی اوز) نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کے مالی وسائل بحال کرنے کی مشترکہ اپیل جاری کی ہے۔ 

اس اپیل میں یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ دیگر امدادی ادارے 'انرا' کا متبادل نہیں ہو سکتے جس کا غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں اہم کردار رہا ہے۔ موجودہ حالات میں بہت سے دیگر اداروں کو 'انرا 'کی شراکت اور تعاون کے بغیر اپنی موجودہ کارروائیاں برقرار رکھنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ 

یہ اپیل ایسے موقع پر جاری کی گئی ہے جب 'انرا' کے بعض اہلکاروں پر اسرائیل کے خلاف 7 اکتوبر کے حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ اسرائیل کے ان الزامات کے بعد متعدد ممالک نے 'انرا' کو عطیات کی فراہمی معطل کر دی تھی جبکہ ان الزامات پر اقوام متحدہ کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔

'انرا' کا کہنا ہے کہ اسے مالی وسائل کی فراہمی معطل ہونے سے غزہ، مغربی کنارے، لبنان، اردن اور شام میں 60 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ضروری انسانی امداد کی فراہمی متاثر ہو گی۔