انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ میں ضروری امدادی سامان پہنچانے میں رکاوٹیں جاری

دس سالہ ایک لڑکا غزہ کے علاقے رفع میں فضائی بمباری سے تباہ ہو جانے والے اپنے گھر سے جھانک رہا ہے۔
© UNICEF/Eyad El Baba
دس سالہ ایک لڑکا غزہ کے علاقے رفع میں فضائی بمباری سے تباہ ہو جانے والے اپنے گھر سے جھانک رہا ہے۔

غزہ میں ضروری امدادی سامان پہنچانے میں رکاوٹیں جاری

امن اور سلامتی

قطر اور فرانس کی ثالثی میں ہونے والے ایک معاہدے کے تحت غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو ادویات کی فراہمی اور فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان پہنچانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ یہ پیش رفت ایسے موقع پر ہوئی ہے جب علاقے میں اسرائیل کی شدید بمباری اور فلسطینی جنگجو گروہوں کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملے جاری ہیں۔

Tweet URL

اطلاعات کے مطابق 100 سے زیادہ اسرائیلی یرغمالی تاحال غزہ میں قید ہیں۔ ان میں تقریباً 45 فیصد کو لاحق صحت کے مسائل کی وجہ سے علاج معالجے اور ادویات کی فوری ضرورت ہے۔ 

اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق متواتر لڑائی کے باعث غزہ کے جنوبی علاقے میں رفح سے باہر امداد پہنچانا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ علاقے میں پناہ گاہیں گنجائش سے کہیں زیادہ بھر چکی ہیں جہاں اس وقت 12 لاکھ لوگ مقیم ہیں۔

امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بہت سے لوگوں تک پہنچنے والی مدد ضروریات کے مقابلے میں خطرناک حد تک کم ہے۔

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے 'ڈبلیو ایف پی' کی ترجمان عبیر عطیفہ کا کہنا ہے کہ رفح سے باہر لوگوں کے پاس مدد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے دیگر امدادی ادارے بھی غزہ کے پانچوں اضلاع میں امداد پہنچانے کے لیے موثر رسائی کی متواتر اپیل کر رہے ہیں۔

'اوچا' کے مطابق رواں سال کے ابتدائی دو ہفتوں میں امدادی اداروں نے شمالی علاقے وادی غزہ میں 29 امدادی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی تھی جن میں صرف ایک ہی پایہ تکمیل کو پہنچ سکی ہے۔ راستے ناقابل استعمال ہونے اور اسرائیل کی فوجی چوکیوں پر جانچ پڑتال کے عمل میں طویل تاخیر کے باعث مزید دو امدادی کارروائیاں بھی انجام نہیں دی جا سکیں۔ 

بڑھتا ہوا انسانی نقصان

غزہ میں جاری شدید بم باری اور زمینی حملوں میں گزشتہ دو روز کے دوران 160 افراد ہلاک اور 350 زخمی ہو گئے۔ 'اوچا' نے غزہ کے طبی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 24,400 شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ منگل اور بدھ کو زمینی لڑائی میں اسرائیل کے تین فوجی ہلاک ہو گئے۔ اس طرح علاقے میں اس کی مجموعی ہلاکتیں 191 ہو گئی ہیں۔ 

'اوچا' نے خبردار کیا ہے کہ جنگ کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے باعث اسرائیل سے غزہ کو جانے والی پانی کی صرف تین پائپ لائنیں ہی فعال ہیں۔ دیرالبلاہ میں روزانہ 17,000 کیوبک میٹر پانی مہیا کرنے والی پائپ لائن کو فوری مرمت کی ضرورت ہے۔ اوچا' کے مطابق امدادی شراکت داروں کا اندازہ ہے کہ پائپ لائن کی مرمت میں چار ہفتے لگ سکتے ہیں۔ 

نکاسی آب اور صحت و صفائی کا انتظام متاثر ہونے کی وجہ سے علاقے میں ہیضے اور دیگر بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو چکا ہے۔