
حال ہی میں انڈیا میں منعقدہ کرکٹ ورلڈ کپ کے موقع پر یونیسف اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے دنیا کی 10 بڑی کرکٹ ٹیموں کی شراکت سے نوعمر لڑکیوں اور لڑکوں کو کھیل اور زندگی میں مساوی مواقع کے حصول میں رہنمائی مہیا کی ہے۔ اس سرگرمی میں جسمانی معذوری کا شکار لڑکیاں اور لڑکے بھی شامل تھے۔

کرکٹ کلینک میں شرکت کرنے والے بیشتر بچوں کو پہلی مرتبہ بین الاقوامی مقابلوں کے میدان دیکھنے، کھلاڑیوں سے ملاقات اور ان کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا۔ کرکٹ دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کا پسندیدہ کھیل ہے جونوعمر لڑکیوں اور لڑکوں کو تحریک دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

جنوبی ایشیا میں لڑکیاں زندگی کے کئی پہلوؤں میں لڑکوں سے پیچھے ہیں۔ کرکٹ کلینک جیسی سرگرمیاں انہیں ترقی کی راہ میں رکاوٹوں پر قابو پانے میں مدد دے سکتی ہیں۔ یونیسف کا کہنا ہے کہ اس سرگرمی سے بچوں کو صنفی مساوات کے بارے میں عملی آگاہی حاصل ہوئی ہے۔

کرناٹکا کے چناسوامی سٹیڈیم میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بچوں کو بیٹنگ اور باؤلنگ کے گُر سکھائے۔ ان کھلاڑیوں نے 50 نوعمر لڑکیوں اور لڑکوں کے ساتھ میچ کھیلا اور بتایا کہ انہیں کھیل کو نکھارنے اور جسمانی مضبوطی کے لیے کون سے طریقوں سے کام لینا چاہیے۔

کرکٹ کلینک میں شرکت کرنے والے بچوں نے اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں سے آٹو گراف لیے اور ان سے قیادت اور سپورٹس مین سپرٹ کے حوالے سے رہنمائی حاصل کی۔ آسٹریلوی ٹیم کے کپتان اور اپنے ملک میں یونیسف کے سفیر پیٹ کمنز نے لکھنئو کے ایک پرائمری سکول میں بچوں کو لیکچر بھی دیا۔

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے احمد آباد کے سٹیڈیم میں 50 بچوں کو کھیل کے قوانین اور اس کی مہارتوں کے بارے میں عملی تربیت مہیا کی۔ بچوں کا کہنا تھا کہ پہلے وہ ان کھلاڑیوں کو ٹی وی سکرین پر ہی دیکھتے آئے تھے جن کے ساتھ میدان میں کھیلنا ان کے لیے حیران کن اور خوشگوار تجربہ ہے۔

کرکٹ کلینک کا ایک مقصد نوعمر لڑکیوں اور لڑکوں کو اعتماد مہیا کرنا اور انہیں ٹیم کے طور پر کام کرنے کے طریقے سکھانا تھا۔ یونیسف کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی طاقت سے دنیا بھر میں کروڑوں لڑکیوں اور لڑکوں کی زندگیوں کو بہتر، محفوط اور مساوی بنانے کا کام لیا جا سکتا ہے۔

یونیسف اور آئی سی سی کے کرکٹ کلینک میں بچوں کو کھیل کے میدان سے سیکھے جانے والے زندگی کے اسباق سے روشناس کرایا گیا جو مستقبل میں بھی ان کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔ کلینک میں شرکت کرنے والے بچوں نے اس کھیل کو جاری رکھنے اور اس میں آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

عالمی کپ میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے نمایاں کھلاڑی راشد خان نے بچوں کو سپن باؤلنگ کی تربیت دی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ لڑکیوں اور لڑکوں کو اعتماد دینا اور انہیں مستقبل میں رہنمائی کے لیے تیار کرنا بھی کلینک کے اہداف میں شامل تھا۔